محمد زکریا شاکر
محفلین
بر مزار ما غریباں نے چراغے، نے گلے،
نے پر پروانہ سوزد، نے صدائے بلبلے.
(ہم غریبوں کی قبر پر نہ چراغ ہے، نہ پھول ہے،
نہ کسی پروانے کا پر جلتا ہے اور نہ کسی بلبل کی صدا ہے.)
نے پر پروانہ سوزد، نے صدائے بلبلے.
(ہم غریبوں کی قبر پر نہ چراغ ہے، نہ پھول ہے،
نہ کسی پروانے کا پر جلتا ہے اور نہ کسی بلبل کی صدا ہے.)