ممنوعہ سرزمین: ایک پاکستانی کا سفرِ اسرائیل

عارضی کے

محفلین
یہی ڈیل برطانیہ نے عربوں سے بھی کی تھی کہ خلافت عثمانیہ کیخلاف پہلی جنگ عظیم میں امداد کے بعد انہیں آزاد کر دیا جائے گا۔ پر اس ڈیل پر آپنے کوئی حق نمک ادا کرنے کا الزام نہیں لگایا کیونکہ عربوں کی اکثریت مسلمان ہے۔
ہم نے کب کہا کہ یہ ڈیل جائز تھی۔ آپ کی یہ بات تو تب درست ہوتی جب اسے جائز قرار دیا جاتا۔ غلط اندازہ لگا تے ہیں آپ۔ لہٰذا بحث کا کوئی نتیجہ نکلنا مشکل ہے۔
 

arifkarim

معطل
یعنی آپ یہی کہنا چاہتے ہیں نا کہ غلامی کا طوق گلے میں باندھ لیں تو پھر ٹھیک ہے۔ کیا یہی سب کچھ آپ یہودیوں کو کہہ سکتے ہیں ؟
آپ پر تو بمباریاں ہورہی ہوں اور آپ بندوق اور مقامی ساختہ راکٹ بھی استعمال نہ کرسکیں! کیا خوب شعور ملا ہے۔
کونسی غلامی کا طوق؟ فلسطینی اپنے شہروں میں آزاد ہیں۔ ذرا غزہ اور مغربی کنارہ پر واقع فلسطینی شہروں کی سیر تو کر کے آئیں:
غزہ شہر:
Gaza_City.JPG

نابلس:
Nablus_panorama-cropped.jpg

الخلیل:
Hebron172.JPG

داراحکومت رام اللہ:
PS-Ramallah_view.JPG

یہ کیسی غلامی ہے؟
 

arifkarim

معطل
عربوں نے نہیں چند جاگیرداد خاندانوں نے ۔ عرب اور ترک نہیں، بلکہ مسلمان۔اسلام میں قومیت کا نہیں ملت کا نظریہ و تصور ہے۔ قومیت کو کلی طور پر حرام قرار دیا گیا ہے۔ جو بھی ایسا کرے گا غلط ہوگا۔یہ کوئی جواز نہیں۔
اگر اسلام میں قومیت حرام ہے تو 57 آزاد اور خودمختار مسلم ممالک آپکا منہ کیوں چڑا رہے ہیں؟
 

arifkarim

معطل
ہم نے کب کہا کہ یہ ڈیل جائز تھی۔ آپ کی یہ بات تو تب درست ہوتی جب اسے جائز قرار دیا جاتا۔ غلط اندازہ لگا تے ہیں آپ۔ لہٰذا بحث کا کوئی نتیجہ نکلنا مشکل ہے۔
عربوں میں یہ مثل عام ہے کہ میرے دشمن کا دشمن میرا دوست ہے۔ عربوں کے نزدیک ترکی انکے علاقوں پر قابض تھے اور ان سے جان چھڑانے کیلئے انگریز کا ساتھ دینا ضروری تھا۔ جو انہوں نے دیا اور پہلی جنگ عظیم میں خلافت عثمانیہ کے اختتام کے بعد عرب علاقے آزاد کر دئے گئے مگر یہودی علاقہ اسرائیل وعدہ کے باوجود آزاد نہیں کیا گیا۔ جس پر یہود نے خود ایکشن لیا اور 1948 میں انگریز کے انخلا کے بعد وہاں یہودی ریاست اسرائیل قائم کر لی۔ یوں عربوں کے حصے میں 22 ممالک جبکہ یہود کے پاس صرف ایک مملکت ہی آئی۔ اگر اسپر بھی مسلمان و عرب دنیا کو تکلیف ہے تو ہوتی رہے۔ لالچ بری بلا ہے۔
 

عارضی کے

محفلین
اگر اسلام میں قومیت حرام ہے تو 57 آزاد اور خودمختار مسلم ممالک آپکا منہ کیوں چڑا رہے ہیں؟
یہی تو مسئلہ ہے۔ 57 ممالک کا حکم اسلام میں نہیں۔ اسلام میں صرف ایک خلافت ہے۔ باقی کوئی 2 ممالک بنائے یا 200 اسلامی قواعد کی روگردانی پر اسی طرح نقصان اٹھانا پڑے گا۔ حدیث شریف کا مفہوم ہے۔ کہ ایک ایسا زمانہ آئےگا کہ کفار تم پر اس طرح ٹوٹ کر آ پڑیں گے کہ جیسا دسترخوان پر بھوکے لوگ۔ صحابہ کرام ؓ نے عرض کیا یا رسول اللہ ﷺ کیا اس وقت ہماری تعداد کم ہوگی؟ تو آپﷺ نے فرمایانہیں تم لوگ سمندر کی جھاگ کی مانند زیادہ ہوں گے ۔ عرض ہوا پھر ایسا کیوں؟ تو آپ ﷺ نے جواب دیا کہ اس وقت کے مسلمانوں میں ”وہن“ ہوگا۔ یعنی دنیا کی محبت۔ تو آج کے حکمران اسلام کے نہیں اپنے خواہشات کے پیروکار ہے۔
مجھے نہیں معلوم کہ آپ نے قرآن اور احادیث کا مطالعہ کیا ہوگا لیکن آج کے اور آئندہ حالات کی 100 فیصد درست پیش گوئی احادیث میں کی گئی ہے۔ جو جو نشانیاں اور علامات احادیث میں مذکور ہیں وہی کچھ ہورہا ہے۔ مسلمانوں کے لیے حالات اتنے بگڑ جائیں گے اور وہ اتنی جماعتوں میں بٹ جائیں گے (اختلافات اتنے بڑھ جائیں گے) کہ اس صورت حال میں حضرت مہدیؓ کا ظہور ہوگا اور عیسیٰ علیہ السلام کا نزول ۔ جن کے ہاتھ پر تمام مسلمان بیعت کرکے مجتمع ہوں گے۔ جو فیصلہ کن مرحلہ ہوگا۔
 

arifkarim

معطل
مجھے نہیں معلوم کہ آپ نے قرآن اور احادیث کا مطالعہ کیا ہوگا لیکن آج کے اور آئندہ حالات کی 100 فیصد درست پیش گوئی احادیث میں کی گئی ہے۔ جو جو نشانیاں اور علامات احادیث میں مذکور ہیں وہی کچھ ہورہا ہے۔ مسلمانوں کے لیے حالات اتنے بگڑ جائیں گے اور وہ اتنی جماعتوں میں بٹ جائیں گے (اختلافات اتنے بڑھ جائیں گے) کہ اس صورت حال میں حضرت مہدیؓ کا ظہور ہوگا اور عیسیٰ علیہ السلام کا نزول ۔ جن کے ہاتھ پر تمام مسلمان بیعت کرکے مجتمع ہوں گے۔ جو فیصلہ کن مرحلہ ہوگا۔
اتنے اختلافات میں بٹے مسلمان حضرت مہدی اور حضرت عیسیٰ کے ظہور پر اجماع کیسے کریں گے؟
 

محمد وارث

لائبریرین
ویسے یہودی بھی اپنے "مسیحا" کی آمد کے منتظر ہیں جو اُسی "ٹیمپل ماؤنٹ" پر اترے گا جس پر اس وقت مسجدِ اقصیٰ ہے اور کبھی یہاں ان کے دو ہیکل بنے تھے اور تیسرا اور ابدی ہیکل بھی یہیں بنے گا۔
 
Top