ملے گی جنت اچھے اعمالوں‌سے

ساجدتاج

محفلین
ملے گی جنت اچھے اعمالوں‌سے


ہے خوف جن کے دل میں ڈرتے ہیں اللہ سے وہ۔
ہے نام اُن کا مومن اعمال میں بھلے وہ۔


الطاف اُس کے سب پر اچھے ہیں یا برے وہ،
ہیں نامراد ہمیشہ کرتے ہیں جو گلے وہ۔


پنہاں گناہ ہے اِس کا انسان کی نظر میں،
پر کچھ نہیں پوشیدہ رحٰمن کی نظر میں۔


ہوں گے گواہ اُس دن ہر ایک عضو تیرے،
بولیں گے جھوٹ سچ سب اِک اِک وہ عضو تیرے۔


گھاٹے کا سودا اُس کا جس نے خدا بنائے،
سب قابلِ معافی مشرک بجزو تیرے۔


کچھ بھی نہیں ہے رکّھا دنیا کی رنگ وبو میں ساجد،
عقبیٰ کی کامرانی ہے حق کی جستجو میں۔
 
Top