ملو جلدی کہیں نہ اجنبی تم بن کے رہ جاؤ ۔۔۔۔۔۔۔برائے اصلاح و تنقید

زاہد ملک

محفلین
ملو جلدی کہیں نہ اجنبی تم بن کے رہ جاؤ
بنا سر تال کے نہ شاعری تم بن کے رہ جاؤ
نشہ یوں تو مسیحا نے علاجِ غم بتایا ہے
پیئےبن ہی کہیں نہ مے کشی تم بن کے رہ جاؤ
مزارِدل پہ نہ کوئی ملے کچھ مانگنے والا
کہیں ایسی نہ یارو زندگی تم بن کے رہ جاؤ
ابھی بھی وقت ہے کہہ دوجو کہنا ہے کسی سے بھی
کہیں ایسا نہ ہو کے ان کہی تم بن کے رہ جاؤ
لگاؤ دل مگر زاہدذرا محتاط ہی رہنا
لگا کر دل کہیں نہ دل لگی تم بن کے رہ جاؤ
 

ابن رضا

لائبریرین
زاہد بھائی یہ بحر کونسی ہے؟
اگر(مفاعیلن ) ہزج مثمن سالم کی کوشش ہے، تونبھانا باقی ہے۔ بلخصوص نہ کو ہمیشہ ہجائے کوتاہ باندھا جاتا ہے۔ مزید یہ کہ اساتذہ کرام کی رائے کا انتظار فرمائیں
 
آخری تدوین:
بحر تو خیر نبھ رہی ہے (نہ : دوحرفی کے ساتھ)۔
ایک جگہ’’کہ‘‘ کو ’’کے‘‘ لکھا ہے۔ اس غلطی کا رواج بھی نیا نیا ہوا ہے، کچھ لوگ ’’کے‘‘ کو ’’کہ‘‘ اور ’’نہ‘‘ کو ’’نا‘‘ یا ’’ناں‘‘ لکھ دیتے ہیں، وہ بھی درست نہیں۔
ابن رضا نے ٹھیک کہا کہ ’’نہ‘‘ کو یک حرفی باندھنا ہی مقبول ہے۔

کئی بار بات ہو چکی بارے پھر دہرائے لیتے ہیں:
اکیلا حرف ’’ناں‘‘ اردو میں نہیں ہے، فارسی کا ’’نان‘‘ کبھی غنہ سے ’’ناں‘‘ بن جائے تو دوسری بات ہے۔ ’’نا‘‘ تاکیدی ہوتا ہے اور ’’نہ‘‘ نافیہ:۔۔ جاؤ نا!۔۔ نہ جاؤ ۔۔ نہ جاؤ نا ۔

زاہد ملک صاحب کے اشعار میں کچاپن محسوس ہو رہا ہے۔
 

الف عین

لائبریرین
نہ اور کہ کے غلط استعمال کے علاوہ بھی طویل بحر میں کئی بھرتی کے الفاظ گھسا کر بحر مکمل کرنی پڑ رہی ہے۔ اس کئے روانی بھی بہت متاثر ہے
 

زاہد ملک

محفلین
محترم اساتذہ کرام مجھے واقعی آج سے پہلے ان باریکیوں کا پتہ نہیں تھا۔سب سے پہلے تو میں آپ سب لوگوں کا مشکور ہوں کہ آپ نے اپنے قیمتی وقت میں سے میری اصلاح کے لیے وقت نکالا۔میں واقعی ابھی کچا ہوں۔مگر مجھے یقین ہے کہ آپکی صحبت میں رہتے ہوئے جلد ہی پک جاؤں گا۔شکریہ
 

زاہد ملک

محفلین
ملو جلدی کہیں تم اجنبی بن کر نہ رہ جاؤ
بناءسر تال کے تم شاعری بن کر نہ رہ جاؤ
کیا اب کچھ بہتر ہوا ہے کہ نہیں؟
 

الف عین

لائبریرین
ملو جلدی کہیں تم اجنبی بن کر نہ رہ جاؤ
بناءسر تال کے تم شاعری بن کر نہ رہ جاؤ
کیا اب کچھ بہتر ہوا ہے کہ نہیں؟
بہت بہتر ہوا ہے۔ یہ دوسری بات ہے کہ اس تبدیلی میں ’تم ۔۔۔ بن کے رہ جاؤ‘ ہی ردیف محسوس ہوتی ہے۔ اگر ہر مصرع ثانی میں ’تم۔۔۔(قافیہ)‘ سے بچ سکو تو بہتر ہو۔
 

زاہد ملک

محفلین
سر آپکی اصلاح کو مدنظر رکھتے ہوئے پھر سے کوشش کی ہے۔آپکے جواب کا منتظر۔۔

ملو جلدی کہیں تم اجنبی بن کر نہ رہ جاؤ
بناء بحرو وزن کی شاعری بن کر نہ رہ جاؤ
نشہ یوں تو مسیحا نے علاجِ غم بتایا ہے
پِیئے بن جامِ الفت مے کشی بن کر نہ رہ جاؤ
مزارِدل کی چوکھٹ پر اداسی کا بسیرا ہو
کہیں ایسی ستمگر زندگی بن کر نہ رہ جاؤ
ابھی بھی وقت ہے کہہ دو سنا دو حالِ دل اپنا
کہے بِن بات کوئی اَن کہی بن کر نہ رہ جاؤ
لگاؤدل مگر زاہد ذرا محتاط سا ہو کر
لگا ماہی سے دل تم دل لگی بن کر نہ رہ جاؤ
 
Top