ملا ہے جب سے خط پیارے کے چھٹی آرہے ہو تم

Wasiq Khan

محفلین
ملا ہے جب سے خط پیارے کے چھٹی آرہے ہو تم
مرے خوابوں میں صبح و شام اکثر چھا رہے ہو تم
جب آو گے وہ دن میرے لیئے عید کا ہوگا
عجب منظر میرے پیارے تمہاری دید کا ہوگا
بہت وزنی سے اک دو بیگ پیارے ہاتھ میں ہونگے
اٹیچی کیس دس بارہ یقینآ ساتھ میں ہونگے
کلر ٹی وہ تو ڈبے سے ہی پہچان جاوں گی
فرج بھی ساتھ لے آئے تو تم کو مان جاوں گی
میں ایئرپورٹ پر آوں گی اپنی جان کو لینے
سوزوکی وین بھئ لاوں گی اس سامان کو لینے
تمہارے ٹھاٹھ دیکھوں گی تو یہ دل مسکرائے گا
کھلیں گے بکس جب گھر میں تو یہ دل گنگنائے گا
بہاروں پھول برساو مرا محبوب آیا ہے
جاپانی ساڑیاں میرے لیئے کیا خوب لایا ہے
مجھے تو کچھ نہیں*لینا مگر دنیا بھی رکھنی ہے
پوزیشن کچھ تو آخر اس موئ دنیا میں رکھنی ہے
مجھے کچھ چاہیئیے کپڑا نئے کپڑے بنانے کو
کوئ چالیس گز کےٹی بھی ہو دینے دلانے کو
دو درجن جانگھیئے رومال اور بنیان کافی ہیں
دوپٹوں کے فقط اس مرتبہ دو تھان کافی ہیں
وہاں سے لکس صابن بس کوئ دس بیس لے آنا
گرم کوٹوں کے کپڑے کے صرف پیس لے آنا
میرے بھیاء کی راڈو واچ اب بھول نہ جانا
میری تو خیر ہے باجی کی ساڑی بھول نہ جانا
یہ ننھی نادیہ ابو کو ہر وقت یاد کرتی ہے
منگادو بولتی گڑیا یہی فریاد کرتی ہے
یہ کیا لکھا کہ ایگریمنٹ بس اب یہ آخری ہو گا
تمہارا سال فقط سعودیہ میں فقط یہ آکری ہوگا
خدا کے واسطے پیارے کبھی ایسا نہ تم سوچو
کروے کام کیا آکر ذرا میرے صنم سوچو
ابھی گلبرگ میں ہم کو نیا بنگلہ بنا نا ہے
عزیزوں کو امارت کا ابھی جلوہ دکھانا ہے
ابھی تو سیر کرنے کو ٹیوٹا کار بھی چاہیئے
ابھی تو اپنے گھر میں ایک وی سی آر بھی چاہیئے
کبھی دیکھوں گی میں اپنے گھر میں بھارتی فلمیں
میرے محبوب کیا کیا حسرتیں ہیں جاگتی دل میں
جدا رہ لیں گے کچھ دن اور جھوٹی شان کی خاطر
وہاں کے غیر ملکی قیمتی سامان کی خاطر
میرے دلبر میری باتوں پہ تھوڑا غور کرلینا
اب ایگریمنٹ تم دو سال کا اک اور کر لینا
بسایا ہے میں نے تمہیں اپنے خیالوں میں
دعا یہ ہے کہ رہو تم کھیلتے ہر دم ریالوں میں
خدا حافظ میرے جانی جواب اب جلد لکھ دینا
کب آئیں گی میری چیزیں جواب اب جلد لکھ دینا
 
Top