ملالہ کا ملال اور قوم کی دھمال

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

منصور مکرم

محفلین
کوئی مسلمان 14 سالہ بچی کو بھی گولی نہیں مار سکتا۔ لیکن انہوں نے کیا۔ فیس بک اور ٹویٹر پر ملالہ کے خلاف طوفانِ بدتمیزی گرم ہے۔ اس کا قصور صرف یہ تھا کہ وہ سکول جانا چاہتی تھی۔
اگرچہ میں بزات خود امت اخبار کے رپورٹر سیف اللہ خالد کی رپورٹوں پر زیادہ اعتماد نہیں کرتا ہوں لیکن انکی ایک رپورٹ کے مطابق بات اتنی سیدھی سادی نہیں تھی ،بلکہ بعض صحافیوں کے مطابق ملالہ کے والد ملالہ کے نام کو غلط استعمال کر رہا تھا۔
وہ ملالہ کی ڈائیری میں ایسی باتیں کبھی کبھی لکھ جاتا جو کہ ملالہ سوچ بھی نہیں سکتی تھی۔اور مینگورہ کی میڈیا برادری کو یہ بات پہلے سے معلوم تھی کہ ملالہ کی بیشتر ڈائری ملالہ کے والد نے لکھی ہیں۔

اس رپورٹ کے بقول ملالہ کی ڈائری میں یہ بات لکھی ہوئی ہے کہ برقع پتھر کے دور کی یادگار ہے اور داڑھی دیکھ کر اسکو فرعون یاد آجاتے ہیں۔(نعوذ باللہ)
حالانکہ ملالہ جیسی کم عمر بچی ان باتوں کے بارئے میں سوچ بھی نہیں سکتی تھی ،ایسی باتیں تو پختہ عمر کے آدمی ہی کر سکتا ہے۔

اسکے ساتھ ساتھ وہ امریکی فنڈ کے ساتھ کوئی ادارہ بھی قائم کر رہا تھا شائد ۔

لیکن وہی کہ نام تو ملالہ کا استعمال ہوا۔اور آخر وہ ٹارگٹد ہوگئی۔اسکے والد کو سیکورٹی پیشکش بھی ہوئی لیکن اس نے سیکورٹی لینے سے انکار کر دیا۔
خبر یہاں ملاحظہ ہو
 

منصور مکرم

محفلین
جناب کون سا برا کام ہے جو مسلمان یا دیگر اقوام نہیں کر تیں۔ اچھے برے لوگ ہر جگہ ہوتے ہیں۔ ملالہ کے مشن کے ساتھ پورا پاکستان ہے ایسے نیچ لوگوں کی گندی ذہنیت سے اس کا مقام کم نہ ہو گا۔ِاس دھاگے میں اگر اختلاف تھا تو اس بات پہ کہ ملالہ چونکہ بی بی سی کے لئے لکھتی تھی اس لئے توجہ کے قابل ٹھہری اور جو دیگر بچے طالبان اور امریکیوں کے ہاتھوں مارے جاتے ہیں ان کا ذکر مغربی میڈیا پر کیوں نہیں کیا جاتا۔اس سے زیادہ کچھ نہیں۔
درست کہا آپ نے
 

سید ذیشان

محفلین
اگرچہ میں بزات خود امت اخبار کے رپورٹر سیف اللہ خالد کی رپورٹوں پر زیادہ اعتماد نہیں کرتا ہوں لیکن انکی ایک رپورٹ کے مطابق بات اتنی سیدھی سادی نہیں تھی ،بلکہ بعض صحافیوں کے مطابق ملالہ کے والد ملالہ کے نام کو غلط استعمال کر رہا تھا۔
وہ ملالہ کی ڈائیری میں ایسی باتیں کبھی کبھی لکھ جاتا جو کہ ملالہ سوچ بھی نہیں سکتی تھی۔اور مینگورہ کی میڈیا برادری کو یہ بات پہلے سے معلوم تھی کہ ملالہ کی بیشتر ڈائری ملالہ کے والد نے لکھی ہیں۔

اس رپورٹ کے بقول ملالہ کی ڈائری میں یہ بات لکھی ہوئی ہے کہ(نعوذ باللہ)
حالانکہ ملالہ جیسی کم عمر بچی ان باتوں کے بارئے میں سوچ بھی نہیں سکتی تھی ،ایسی باتیں تو پختہ عمر کے آدمی ہی کر سکتا ہے۔

اسکے ساتھ ساتھ وہ امریکی فنڈ کے ساتھ کوئی ادارہ بھی قائم کر رہا تھا شائد ۔

لیکن وہی کہ نام تو ملالہ کا استعمال ہوا۔اور آخر وہ ٹارگٹد ہوگئی۔اسکے والد کو سیکورٹی پیشکش بھی ہوئی لیکن اس نے سیکورٹی لینے سے انکار کر دیا۔
خبر یہاں ملاحظہ ہو

برقع پتھر کے دور کی یادگار ہے اور داڑھی دیکھ کر اسکو فرعون یاد آجاتے ہیں۔

ملالہ کی پوری کی پوری ڈائری بی بی سی اردو کی ویب سائٹ پر موجود ہے۔ اور میں نے پڑھی بھی ہے۔ یہ جملہ کہاں پر لکھا ہوا ہے؟ اور اگر نہیں لکھا ہوا تو اس رپورٹر پر، اور ان مولیوں پر جو ملالہ کو جھوٹ بول کر بدنام کر رہے ہیں سب کے سامنے لعنت کیجئے۔ اور ایسے جھوٹے لوگوں سے برات کا اظہار کیجئے۔
 

یوسف-2

محفلین
”ملالینز گروپ“ کا ایک روپ یہ بھی ہے۔


p10_09.jpg
 

منصور مکرم

محفلین
برقع پتھر کے دور کی یادگار ہے اور داڑھی دیکھ کر اسکو فرعون یاد آجاتے ہیں۔

ملالہ کی پوری کی پوری ڈائری بی بی سی اردو کی ویب سائٹ پر موجود ہے۔ اور میں نے پڑھی بھی ہے۔ یہ جملہ کہاں پر لکھا ہوا ہے؟ اور اگر نہیں لکھا ہوا تو اس رپورٹر پر، اور ان مولیوں پر جو ملالہ کو جھوٹ بول کر بدنام کر رہے ہیں سب کے سامنے لعنت کیجئے۔ اور ایسے جھوٹے لوگوں سے برات کا اظہار کیجئے۔
اگرچہ میں بزات خود امت اخبار کے رپورٹر سیف اللہ خالد کی رپورٹوں پر زیادہ اعتماد نہیں کرتا ہوں
۔
۔
۔
برائت کا اعلان ہم پہلے ہی کر چکے۔
 

سید ذیشان

محفلین
اگرچہ میں بزات خود امت اخبار کے رپورٹر سیف اللہ خالد کی رپورٹوں پر زیادہ اعتماد نہیں کرتا ہوں
۔
۔
۔
برائت کا اعلان ہم پہلے ہی کر چکے۔
اور لعنت؟ جھوٹے پر تو خدا کی بھی لعنت ہوتی ہے۔ آپ بھی لگے ہاتھوں کیجئے۔
 

منصور مکرم

محفلین
اور لعنت؟ جھوٹے پر تو خدا کی بھی لعنت ہوتی ہے۔ آپ بھی لگے ہاتھوں کیجئے۔
ہاں ہم یہ تو کہہ سکتے ہیں کہ جھوٹے پر خدا کی لعنت لیکن نام لیکر کسی مسلمان کو لعنت کرنا شائد جائز نہیں۔اور شریعت میں اس سے منع کیا گیا ہے۔

لیکن دوسری طرف اگرچہ بی بی سی والی ڈائری میں تو یہ باتیں نہیں لیکن ایک دوسرے ان لائن اخبار احوال میں اس بات کا تذکرہ کچھ موجود ہے ،اور اس ڈائریسے ایک اقتباس کچھ یوں ہے۔۔۔

پیر پانچ جنوری :رنگین کپڑے مت پہنو۔

میں اسکول روانہ ہونے کیلئے یونیفارم پہن ہی رہی تھی کہ مجھے یاد آیا کہ ہمارے پرنسپل نے ہمیں یونیفارم پہننے سے منع کردیا تھا اور کہا تھا کہ گھر کے سادہ کپڑوں میں اسکول آیا جائے اور برقعہ پہن کر۔ مجھے تو برقعہ دیکھ کر ہی پتھر کا زمانہ یا د آتا ہے اور داڑھی والے دیکھ کر فرعون۔. شام کو امی، میری کزن اور میں برقعہ پہن کر بازار گئے۔ ایک زمانے میں مجھے برقعہ پہننے کا بہت شوق تھا لیکن اب اس سے تنگ آئی ہوئی ہوں کیونکہ مجھ سے اس میں چلا نہیں جاسکتا۔سوات میں آجکل ایک بات مشہور ہوگئی ہے کہ ایک دن ایک عورت شٹل کاک برقعہ پہن کر کہیں جا رہی تھی کہ راستے میں گر پڑی۔ ایک شخص نے آگے بڑھ کر جب اسے اٹھانا چاہا تو عورت نے منع کرتے ہوئے کہا ’رہنے دو بھائی مت اٹھاؤ تاکہ مولانا فضل اللہ کا کلیجہ ٹھنڈا ہوجائے‘۔ہم جب مارکیٹ میں اس دکان میں داخل ہوئے جس سے ہم اکثر شاپنگ کرتے ہیں تو دکاندار نے ہنستے ہوئے کہا کہ میں تو ڈر گیا کہ کہیں تم لوگ خود کش حملہ تو کرنے نہیں آئے ہو۔وہ ایسا اس لیے کہہ رہے تھے کہ اس پہلے ایک آدھ واقعہ ایسا ہوا بھی ہے کہ خود کش حملہ آور نے برقعہ پہن کر حملہ کیا ہے۔میں نے اپنا پسندیدہ گلابی رنگ کا لباس پہننے کے لئے نکالا۔۔۔۔الخ

احوال ڈاٹ کام پرمکمل ڈائری کیلئے کلک کیجئے

حقیقت معلوم نہیں کہ سچ کیا ہے اور جھوٹ کیا۔یہ جملے بی بی سی والی ڈائری میں نہیں ملے۔پتہ نہیں پہلے سے لکھے ہی نہیں تھے یا بعد میں بی بی سی والوں نے ان جملوں کو ڈائری میں سے حذف کیا ہے۔
 

حسان خان

لائبریرین
احوال والوں کو یہ اقتباس کہاں سے مل گیا؟ اور اگر بالفرض اس نے ایسا لکھا بھی ہے تو کیا ہوا؟ آپ یہ اقتباس پیش کر کے کیا ثابت کرنا چاہتے ہیں؟
 

منصور مکرم

محفلین
احوال والوں کو یہ اقتباس کہاں سے مل گئے؟ اور اگر بالفرض اس نے ایسا لکھا بھی ہے تو کیا ہوا؟ آپ یہ اقتباس پیش کر کے کیا ثابت کرنا چاہتے ہیں؟
احوال والوں کو یہ ڈائری بی بی سی سے ہی ملی ہے۔اور انہوں نے اس کو بشکریہ بی بی سی شائع کیا ہے۔لیکن ظاہر ہے کہ احوال والوں نے بی بی سی کی من پسند ترمیمات نہیں کی ہونگی۔
حقیقت اللہ تعالیٰ ہی بہتر جانتا ہے۔
کہنا یہ چاہتا ہوں کہ شائد اس ڈائری کی تمام باتیں ملالہ نے نہیں لکھی ہوں بلکہ کسی اور نے اس میں کمی بیشی کی ہے۔اور وہ یا بی بی سی والے ہیں یا اسکے اپنے والد یا کوئی اور۔
 

سید ذیشان

محفلین
ہاں ہم یہ تو کہہ سکتے ہیں کہ جھوٹے پر خدا کی لعنت لیکن نام لیکر کسی مسلمان کو لعنت کرنا شائد جائز نہیں۔اور شریعت میں اس سے منع کیا گیا ہے۔

لیکن دوسری طرف اگرچہ بی بی سی والی ڈائری میں تو یہ باتیں نہیں لیکن ایک دوسرے ان لائن اخبار احوال میں اس بات کا تذکرہ کچھ موجود ہے ،اور اس ڈائریسے ایک اقتباس کچھ یوں ہے۔۔۔

پیر پانچ جنوری :رنگین کپڑے مت پہنو۔

میں اسکول روانہ ہونے کیلئے یونیفارم پہن ہی رہی تھی کہ مجھے یاد آیا کہ ہمارے پرنسپل نے ہمیں یونیفارم پہننے سے منع کردیا تھا اور کہا تھا کہ گھر کے سادہ کپڑوں میں اسکول آیا جائے اور برقعہ پہن کر۔ مجھے تو برقعہ دیکھ کر ہی پتھر کا زمانہ یا د آتا ہے اور داڑھی والے دیکھ کر فرعون۔. شام کو امی، میری کزن اور میں برقعہ پہن کر بازار گئے۔ ایک زمانے میں مجھے برقعہ پہننے کا بہت شوق تھا لیکن اب اس سے تنگ آئی ہوئی ہوں کیونکہ مجھ سے اس میں چلا نہیں جاسکتا۔سوات میں آجکل ایک بات مشہور ہوگئی ہے کہ ایک دن ایک عورت شٹل کاک برقعہ پہن کر کہیں جا رہی تھی کہ راستے میں گر پڑی۔ ایک شخص نے آگے بڑھ کر جب اسے اٹھانا چاہا تو عورت نے منع کرتے ہوئے کہا ’رہنے دو بھائی مت اٹھاؤ تاکہ مولانا فضل اللہ کا کلیجہ ٹھنڈا ہوجائے‘۔ہم جب مارکیٹ میں اس دکان میں داخل ہوئے جس سے ہم اکثر شاپنگ کرتے ہیں تو دکاندار نے ہنستے ہوئے کہا کہ میں تو ڈر گیا کہ کہیں تم لوگ خود کش حملہ تو کرنے نہیں آئے ہو۔وہ ایسا اس لیے کہہ رہے تھے کہ اس پہلے ایک آدھ واقعہ ایسا ہوا بھی ہے کہ خود کش حملہ آور نے برقعہ پہن کر حملہ کیا ہے۔میں نے اپنا پسندیدہ گلابی رنگ کا لباس پہننے کے لئے نکالا۔۔۔ ۔الخ

احوال ڈاٹ کام پرمکمل ڈائری کیلئے کلک کیجئے

حقیقت معلوم نہیں کہ سچ کیا ہے اور جھوٹ کیا۔یہ جملے بی بی سی والی ڈائری میں نہیں ملے۔پتہ نہیں پہلے سے لکھے ہی نہیں تھے یا بعد میں بی بی سی والوں نے ان جملوں کو ڈائری میں سے حذف کیا ہے۔

آپ لوگ باز نہیں آئیں گے جھوٹ بولنے سے۔ میں نے 2009 میں یہ ڈائریاں پڑھی تھیں بی بی سی پر اور جن احباب نے اس وقت یہ ڈائریاں پڑھی ہیں وہ اس کی تصدیق کر سکتے ہیں کہ ایسا کچھ نہیں تھا ان میں۔
 

حسان خان

لائبریرین
میرے ایک دوست کا فیس بوک پر کیفیت نامہ: (رومن اردو کے لیے معذرت)

Jab 1999 k coup k bad Nawaz Sharif exile kr dya gaya to uss k sath boht se log aur bhi bahr phainkai gai.. laikin naam sirf Shareef ka ata hai... Punjab University k hostel main IK k sath auroan ko bhi phainti pari, laikin naam sirf IK ka ata hai.... Khudkush Hamlai main Maj Ghuyyur k ilawa aur log bhi shaheed huay.. laikin naam sirf Ghuyyur ka.... Zia ul Haq k sath baqi ka poora jahaz bhi ura dya gaya laikin naam Sirf Zia ka.. baaqion ki tadaad bhi nahi maloom ho gi aap ko... Lal Masjid main Molana Ghazi Shaheed ko shaheed kr dya gaya aur baqi 600 se zyada talib ilm shaheed.. naam sirf Ghazi ka... Malala k sath 2 aur bachyan bhi zakhmi hoie, laikin naam sirf Malala ka....

In sab cases main kuch mumaslat nzr ati hai? Ab atay hain reasons pe.. 2 bandai aik hi incident main shaheed huay aur 1 zakhmi.. report ati hai Sheikh Rasheed per hamla, Sheikh Sahb shadeed zakhmi, 2 jaan bahaq... q k log Sheikh Rasheed ko JANTAI hain... un k sath mojood logoan ko nhi...

Malala was symbolically famous... unlike uss k sath wali bachyaan... Media ne un bachion ki bhi khabar di, isi wajah se aaj hamain iss barai main maloom bhi hai.. laikin iss baat pe itna shor machana aur isai Conspiracy Theory banana.... meri samajh se bahr hai...
 

حسان خان

لائبریرین
بی بی سی والوں کو ترمیم کر کے کیا ملے گا؟ اور میرا سوال وہیں موجود ہے کہ بالفرض اگر ملالہ نے یہ سب لکھا ہے تو اس سے کیا ثابت ہوا؟ کیا اِس سے اُس پر ہوئے حملے کا جواز پیدا ہو جاتا ہے؟
 

سید ذیشان

محفلین
احوال والوں کو یہ ڈائری بی بی سی سے ہی ملی ہے۔اور انہوں نے اس کو بشکریہ بی بی سی شائع کیا ہے۔لیکن ظاہر ہے کہ احوال والوں نے بی بی سی کی من پسند ترمیمات نہیں کی ہونگی۔
حقیقت اللہ تعالیٰ ہی بہتر جانتا ہے۔
کہنا یہ چاہتا ہوں کہ شائد اس ڈائری کی تمام باتیں ملالہ نے نہیں لکھی ہوں بلکہ کسی اور نے اس میں کمی بیشی کی ہے۔اور وہ یا بی بی سی والے ہیں یا اسکے اپنے والد یا کوئی اور۔
انٹرنیٹ پر ایک ویبسائٹ ہے جس کا نام ہے archieve.org اس پر آپ کسی بھی ویب سائٹ یا ویب پیج کے پرانے وقت کا ریکارڈ دیکھ سکتے ہیں۔ اگر کوئی ویب سائٹ ریکارڈ میں تبدیلی کرتی ہے تو اس کا بخوبی معلوم ہو جائے گا۔ اس ڈائری کا سب سے پرانا ریکارڈ 16 جنوری 2009 کا ہے یعنی اس کے شائع ہونے کے ایک ہفتے بعد کا۔ وہ یہ ہے: http://web.archive.org/web/20090116...ory/2009/01/090109_diary_swatgirl_part1.shtml

اس میں ہو بہو وہی لکھا ہے جو آج لکھا ہے۔ تو خراسانی صاحب براہ مہربانی طالبان کی محبت میں یہ جھوٹ کا پروپیگنڈا بند کیجئے۔
 

منصور مکرم

محفلین
آپ لوگ باز نہیں آئیں گے جھوٹ بولنے سے۔ ۔
زیش صاحب۔ہم جھوٹ نہیں بولتے بلکہ جو معلومات ملتی ہیں انکو محفل میں شئیر کرتے ہیں تاکہ اس پر مزید بات چیت ہوسکے اور اس سلسلے میں مزید معلومات حاصل ہوجائیں۔
آپکے ساتھ اس موضوع پر بات کرنے کے مجھے چند فائدے ملے۔
1) میں نے ملالہ کی ڈائری گوگل پر سرچ کرکے دیکھی اور پڑھی ۔حالانکہ اس بحث سے پہلے میرا پڑھنے کا کوئی ارادہ نہ تھا۔
2) میرئے سامنے دو ڈائریاں اگئی۔بی بی سی والی اور احوال ڈاٹ کام والی۔
3)اختلافی مواد میں نے محفل پر ارسال کیا تاکہ حقیقت معلوم ہوسکے۔
4)آپکی وساطت سے ارکائیو ڈاٹ کام کے بارئے میں معلومات ملی۔
5)معاملے کی مزید وضاحت ہوئی اور اس ڈائری کا 2009 والے ورژن کا مطالعہ کیا۔

ہاں آپکو اس موضوع پر بولنا اور اپنے معلومات ارسال کرنااورحقیقت کے ادراک کی کوشش کرناجھوٹ اور پروپیگنڈہ لگتا ہے اور آپکی دلچسپی نہیں ہے تو بس یہ بات یہی ختم ۔آگے اس موضوع آپ سے پر کوئی بات نہیں۔

تکلیف کیلئے معذرت خواہ ہوں ۔معلومات فراہم کرنے کا بہت شکریہ۔جزاک اللہ تعالیٰ
 

سید ذیشان

محفلین
ہاں آپکو اس موضوع پر بولنا اور اپنے معلومات ارسال کرنااورحقیقت کے ادراک کی کوشش کرناجھوٹ اور پروپیگنڈہ لگتا ہے اور آپکی دلچسپی نہیں ہے تو بس یہ بات یہی ختم ۔آگے اس موضوع آپ سے پر کوئی بات نہیں۔

تکلیف کیلئے معذرت خواہ ہوں ۔معلومات فراہم کرنے کا بہت شکریہ۔جزاک اللہ تعالیٰ

مجھے افسوس ہے غصے میں کچھ زیادہ بول گیا۔ امید ہے آپ نے برا نہیں منایا ہوگا۔ :)
 

ساجد

محفلین
ملالہ یوسف زئی ، طالبان کا پہلا ہدف تھی نہ آخری۔ اس پر حملے سے قبل بھی طالبان ،پاکستانیوں کو قتل کرتے رہے ہیں اور بعد میں بھی۔ امریکہ اور نیٹو بھی اپنی پوری خونخواری کے ساتھ پاکستانیوں کو خا ک و خون میں نہلاتے رہے ہیں اور نہلا رہے ہیں۔ جس دن ملا لہ پر قاتلانہ حملہ ہوا اسی دن امریکی ڈرون نے حملے کئے ، لیکن میڈیا میں اس حملے کی خبر ایک فیصد سے بھی کم چلی اور مغربی این جی اوز اور میڈیا کو شاید کل کا کوہاٹ میں ہونے والا خود کش حملہ بھی نظر نہیں آیا جس میں 20 لوگوں کے مرنے کے علاوہ 40 لوگ زخمی بھی ہوئے جس میں بچے بھی شامل تھے ، آپ میں سے بہت سوں نے ٹیلی ویژن پر ان بچوں کو زخمی حالت میں بلکتے ہوئے دیکھا ہو گا ۔ چلیں مان لیتے ہیں کہ طالبان کی پشت پناہی امریکہ نہیں کرتا تو کیا اس کا مطلب یہ لیا جائے کہ طالبان کے صرف اسی حملے پر میڈیا میں زلزلہ برپا کر دیا جائے جن میں مغربی میڈیا کے لئے لکھنے والی ایک بچی نشانہ بنے؟۔ کیا باقی بچے اپنے ماں باپ کے لئے ملالہ سے کم ہیں؟۔ کیا وہ ملالہ سے کم پاکستانی ہیں؟۔
بلا شبہ تعلیم سے روکنے والوں اور سکول تباہ کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جانی چاہئیے یہ انصاف کا تقاضا ہے لیکن یہی انصاف اس وقت حرکت میں کیوں نہیں آتا جب ایک طاقت اپنے مفادات کے لئے ملکوں کے ملک تہس نہس کر کے رکھ دے؟۔ پاکستان کی خود مختاری کو پامال کرتے ہوئے اس میں فضائی حملے کرے؟۔ مدارس کو میزائلوں سے تباہ کرے؟۔
دوستانِ گرامی ، یک طرفہ مت چلئے۔ ملالہ پر حملے کی مذمت ضرور کی جانی چاہئیے اور ساتھ ہی طالبان کی اپنی آقاؤں کے لئے کی گئی اس حرکت کے پس منظر کو بھی ذہن میں رکھا جانا چاہئیے کہ یہ طالبان 35000 سے زائد پاکستانیوں کے قاتل ہیں۔ یہ تمام پاکستانی نہ تو ہالبروک سے ملے تھے نہ امریکی امداد کے لئے امریکہ کے مہمان بنے تھے اور نہ ہی بی بی سی کے لئے ڈائریاں لکھتے تھے،پھر ان کا کیا قصور تھا کہ جس کی پاداش میں سڑکوں پر ان کا قیمہ بنا دیا گیا؟ خنجروں سے ان کے گلے کاٹے گئے۔ ان کی لاشوں کا مثلہ کیا گیا؟۔ تب میڈیا کی پھرتیاں کہاں تھیں؟۔ صرف ایک خبر سے زیادہ ان کے بارے میں کچھ نہیں بتایا جاتا تھا اور نہ ہی آئندہ کسی حملے کے متاثرین کے بارے میں بتایا جائے گا۔ان کے قتلِ عام کی محض اس لئے پردہ پوشی کی جائے کہ وہ مغربی میڈیا کے منظورِ نظر نہ تھے؟ وہ طالبان کے ظلم پر امریکی پروپیگنڈہ سے متاثر ہو کر طالبان اور امریکہ کو الگ الگ سمجھ کر امریکیوں کے بارے میں کسی خوش فہمی کا شکار نہیں ہوئے تھے۔ملالہ پر حملے کے بعد چند ممالک کی طرف سے ایڑی چوٹی کا زور لگا کر اپنے اوپر پڑنے والے شکوک کی پیش بندی کرنے سے کیا یہ منطقی نتیجہ نہیں نکلتا کہ کچھ طاقتیں ملالہ ، اس کے خاندان اور اس کے مشن کو اپنے مقاصد کے لئے استعمال کر رہی تھیں شاید ملالہ اور اس کے خاندان والے بھی ان طاقتوں کی ہوشیاری سے ناواقف رکھے گئے ۔ اور اب ملالہ پر کروائے گئے حملے کو بھی انہوں نے اپنے مقاصد کے حصول کا ایک بہترین موقع بنایا ہے۔ ہمارے لوگ جذباتی ہیں ابھی نہیں سمجھیں گے ذرا گرد بیٹھ لینے دو سب سمجھ میں آ جائے گا کہ چند مخصوص عالمی طاقتوں کی ملالہ کے لئے اتنی ہمدردی اور باقی پاکستانیوں سے اتنی نفرت کی اصل وجہ کیا ہے۔ کیا ملالہ پاکستانی نہیں ہے یا باقی پاکستانی ملالہ جیسے انسان نہیں ہیں؟؟؟۔
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top