مشرف کیخلاف غداری کیس 20 سے 25 دن میں انجام کو پہنچ جائیگا: اکرم شیخ

مشرف کیخلاف غداری کیس 20 سے 25 دن میں انجام کو پہنچ جائیگا: اکرم شیخ

اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) سنگین غداری کیس میں پراسیکیوٹر اکرم شیخ نے کہا ہے کہ سابق مشرف کیخلاف سنگین غداری کیس 20 سے 25 دن میں انجام کو پہنچ جائیگا۔ اہم سیاسی شخصیات، وفاقی وزراء اور غیر ملکی سفیروں کے اعزاز میں افطار ڈنر کے موقع پر نجی ٹی وی سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ غداری کیس میں ہم عدالت کی معاونت کررہے ہیں، کوئی عدالت کو ڈکٹیٹ نہیں کرا سکتا۔ عدالت نے مقدمے کو تسلی بخش انداز میں آگے بڑھانے کیلئے 7 ماہ کا طویل وقت لیا ہے۔
 
عدالتی فیصلے کو کون کون قبول کرے گا؟ اور کون کون ہضم کرے گا؟ اور کس کس کے گلے کی ہڈی بنے گا؟ کیا کسی کو فائدہ بھی ہوگا؟
تجسس اور تھرل سے بھرپور سیاسی ڈرامہ جاری ہے :)
میری رائے میں ریاست اور جمہوریت کو فیصلے سے فائدہ ہونا چاہئے۔
 

حاتم راجپوت

لائبریرین
عدالتی فیصلے کو کون کون قبول کرے گا؟ اور کون کون ہضم کرے گا؟ اور کس کس کے گلے کی ہڈی بنے گا؟ کیا کسی کو فائدہ بھی ہوگا؟
تجسس اور تھرل سے بھرپور سیاسی ڈرامہ جاری ہے :)
میری رائے میں ریاست اور جمہوریت کو فیصلے سے فائدہ ہونا چاہئے۔
ریاست جمہوریت کو فائدہ ہونا چاہئے۔۔۔ اس بات سے تو سبھی اتفاق کریں گے۔ لیکن رائے اس مسئلے پر دیں کہ کیا آپ کے خیال میں مشرف کو غداری کے مقدمے میں سزا ہو پائے گی؟؟
 
ریاست جمہوریت کو فائدہ ہونا چاہئے۔۔۔ اس بات سے تو سبھی اتفاق کریں گے۔ لیکن رائے اس مسئلے پر دیں کہ کیا آپ کے خیال میں مشرف کو غداری کے مقدمے میں سزا ہو پائے گی؟؟
آپ کی کیا رائے ہے؟ اس بارے میں؟ میں آپکے بعد جواب پیش کرتا ہوں۔
 

x boy

محفلین
جرنیلوں کی وجہ سے پاکستان نے کیا کمایا کیا کھویا، جبکہ جمہوریت کے ٹھیکہ داروں کی چوری سے قوم اچھی طرح واقف ہے
 

قیصرانی

لائبریرین
مشرف کیخلاف غداری کیس 20 سے 25 دن میں انجام کو پہنچ جائیگا: اکرم شیخ

اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) سنگین غداری کیس میں پراسیکیوٹر اکرم شیخ نے کہا ہے کہ سابق مشرف کیخلاف سنگین غداری کیس 20 سے 25 دن میں انجام کو پہنچ جائیگا۔ اہم سیاسی شخصیات، وفاقی وزراء اور غیر ملکی سفیروں کے اعزاز میں افطار ڈنر کے موقع پر نجی ٹی وی سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ غداری کیس میں ہم عدالت کی معاونت کررہے ہیں، کوئی عدالت کو ڈکٹیٹ نہیں کرا سکتا۔ عدالت نے مقدمے کو تسلی بخش انداز میں آگے بڑھانے کیلئے 7 ماہ کا طویل وقت لیا ہے۔
جب کسی کیس کی سماعت چل رہی ہو تو پراسیکیوٹر صاحب کو کیسے علم کہ کیس کا کب فیصلہ ہوگا؟ :)
 
جب کسی کیس کی سماعت چل رہی ہو تو پراسیکیوٹر صاحب کو کیسے علم کہ کیس کا کب فیصلہ ہوگا؟ :)
وکیلوں کو پروسیجر سے اندازہ ہو سکتا ہے۔ جیسے پہلےدلائل، پھر جوابی دلائل، جواب الجواب، گواہوں کی پیشی وغیرہ ماہر وکیل اندازہ لگا سکتے ہیں کہ کتنے گواہ ہیں، اور جرح وغیرہ میں کتنا وقت صرف ہوگا۔ یہ کوئی عجیب بات نہیں جو بندہ اپنے کام میں ماہر ہو وہ اپنے کام کی تکمیل میں وقت کا اندازہ لگا سکتا ہے۔
 

قیصرانی

لائبریرین
وکیلوں کو پروسیجر سے اندازہ ہو سکتا ہے۔ جیسے پہلےدلائل، پھر جوابی دلائل، جواب الجواب، گواہوں کی پیشی وغیرہ ماہر وکیل اندازہ لگا سکتے ہیں کہ کتنے گواہ ہیں، اور جرح وغیرہ میں کتنا وقت صرف ہوگا۔ یہ کوئی عجیب بات نہیں جو بندہ اپنے کام میں ماہر ہو وہ اپنے کام کی تکمیل میں وقت کا اندازہ لگا سکتا ہے۔
جب آپ فردِ جرم تک ملزم کو دینے سے انکاری ہوں تو اندازہ ہو جاتا ہے کہ مقدمے کی سماعت کتنی شفاف ہو رہی ہے :)
 
جب کسی کیس کی سماعت چل رہی ہو تو پراسیکیوٹر صاحب کو کیسے علم کہ کیس کا کب فیصلہ ہوگا؟ :)
وکیلوں کو پروسیجر سے اندازہ ہو سکتا ہے۔ جیسے پہلےدلائل، پھر جوابی دلائل، جواب الجواب، گواہوں کی پیشی وغیرہ ماہر وکیل اندازہ لگا سکتے ہیں کہ کتنے گواہ ہیں، اور جرح وغیرہ میں کتنا وقت صرف ہوگا۔ یہ کوئی عجیب بات نہیں جو بندہ اپنے کام میں ماہر ہو وہ اپنے کام کی تکمیل میں وقت کا اندازہ لگا سکتا ہے۔
 
جب آپ فردِ جرم تک ملزم کو دینے سے انکاری ہوں تو اندازہ ہو جاتا ہے کہ مقدمے کی سماعت کتنی شفاف ہو رہی ہے :)
فرد جرم دئیے بغیر تو فرد جرم عاید ہی نہیں ہوسکتی جب تک وہ اس کو پڑھ نا لے اور سمجھ نا لے۔
آپ شائد کچھ اور کہنا چاہ رہے تھے۔
 

قیصرانی

لائبریرین
فرد جرم دئیے بغیر تو فرد جرم عاید ہی نہیں ہوسکتی جب تک وہ اس کو پڑھ نا لے اور سمجھ نا لے۔
آپ شائد کچھ اور کہنا چاہ رہے تھے۔
جہاں تک مجھے یاد پڑتا ہے کہ مشرف کے وکلاء صفائی کو کافی پاپڑ بیلنے پڑے تھے فرد جرم حاصل کرنے کے لئے۔ اکرم شیخ صاحب نے پتہ نہیں کیوں اس چیز کو لٹکائے رکھا، حتٰی کہ عدالت کو حکم دینا پڑا تھا :)
 
جہاں تک مجھے یاد پڑتا ہے کہ مشرف کے وکلاء صفائی کو کافی پاپڑ بیلنے پڑے تھے فرد جرم حاصل کرنے کے لئے۔ اکرم شیخ صاحب نے پتہ نہیں کیوں اس چیز کو لٹکائے رکھا، حتٰی کہ عدالت کو حکم دینا پڑا تھا :)
وہ فرد جرم نہیں تھی۔ ایف آئی اے کی تحقیقاتی رپورٹ تھی۔ :)
فرد جرم تو عاید ہی نہی ہو سکتی جب تک ملزم اس کو لیکر پڑھ کر سمجھ کر اسکے سمجھنے کی تصدیق نا کردے۔
 

قیصرانی

لائبریرین
وہ فرد جرم نہیں تھی۔ ایف آئی اے کی تحقیقاتی رپورٹ تھی۔ :)
فرد جرم تو عاید ہی نہی ہو سکتی جب تک ملزم اس کو لیکر پڑھ کر سمجھ کر اسکے سمجھنے کی تصدیق نا کردے۔
یہی تو مسئلہ ہے کہ اخبارات میں اسے کافی اچھالا گیا تھا :)
 
Top