مسائل آپ کے مشورہ ہمارا

سیما علی

لائبریرین
ان کی قسمت اچھی تھی جو ان کا یہ تجربہ کامیاب رہا۔ وگرنہ رشتوں کےانتخاب کے معاملے میں والدین کی جلد بازی اور غیر سنجیدہ طرز عمل، بعد میں ان کی اولاد کے لئے بہت سی پچیدگیوں اور مسائل کو جنم دینے کا باعث ہوتا ہے۔
شکر ہے پروردگار کا کہ اُس نے قدردان اور نیک لوگوں سے رشتہ جوڑا، دعا ہے تمام بچیوں کے لئیے کہ مالک اُنکا واسطہ نیک لوگوں سے کرے اور اُنکے لئیے آسانیاں کرے۔کیونکہ بہت دکھ ہوتا ہے جب بچیوں کا واسطہ ناقدردان لوگوں سے پڑ جاتا ہے ۔۔
 

محمداحمد

لائبریرین
اگر یہ " نمائش" ایک معاشرتی مسئلہ ہے تو اس کا کیا حل ہونا چاہیے۔
1- بغیر دیکھے یا صرف تصویر دیکھ کر رشتے طے کر دینے چاہیے؟
2- جہاں پہلی بار رشتہ دیکھنے جائیں وہیں “ہاں“ کر دینی چاہیے؟
3- صرف خاندان میں ہی رشتے کرنے چاہیے کیونکہ خاندان کے افراد دیکھے بھالے ہوتے ہیں اور اس طرح نمائش سے بچا جا سکتا ہے؟
4- ارینج میریجز کی حوصلہ شکنی کرنی چاہیے۔ کیونکہ فی زمانہ یہی دستیاب مہذب طریقہ ہے کہ گھر کے کچھ افراد لڑکا یا لڑکی دیکھنے اس کے گھر جائیں؟
5- معاشرے میں ایسے ذرائع یا سوشل سیٹ اپ کو فروغ دینا چاہیے جہاں اس نمائشی طریقہء کار سے گزرے بغیرباآسانی اپنی پسند کے شخص کو اپروچ کیا جا سکے؟

بہت اچھے نکات اُٹھائے ہیں آپ نے۔

چاہے لڑکے کے گھر والے ہوں یا لڑکی کے۔ دونوں کو اپنی اپنی توقعات کم رکھنا چاہیے۔ اور اللہ سے دعا کرنی چاہیے کہ وہ معاملات کو بہتر بنائے۔
 

محمداحمد

لائبریرین
بچیوں کی جلد شادی کے لئے دعا
رَبِّ إِنِّي لِمَا أَنْزَلْتَ إِلَيَّ مِنْ خَيْرٍ فَقِيرٌ
سورۃ القصص ۔ آیت نمبر 24
 

امین شارق

محفلین
سر جی میرا بھی ایک مسئلہ ہے جو انتہائی گھمبیر ہے بتایئں حل کریں‌گے یا میں‌کسی اور حکیم ست رابطہ کروں۔۔۔۔۔۔۔سر جی بات یہ ہے کہ مجھے کھانا کھانے کے بعد بھوک نہیں لگتی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔بھلا کیوں۔۔۔۔۔۔؟
اس کا حل یہ ہے کہ یہ لیں دو کھانے کی گولیاں ایک رات سونے کے بعد اور ایک صبح اٹھنے سے پہلے کھائیے گا
 

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
السلام علیکم
ہمارا مسئلہ شاید سارے ہی معاشرے کا مسئلہ ہے۔ اگر حل کر دیں گے تو ہمارے ساتھ ساتھ اور بھی بہت لوگ دعاگو ہوں گے۔
بات کچھ اس طرح سے ہے کہ جب کوئی شحص الجھی ہوئی ڈور کے ڈھیر سے اس کا سرا تلاش کر لیتا ہے تو پھر آس پاس کے بہت سے لوگ اس الجھی ہوئی ڈور کو سلجھانے میں اس کی مدد کرنے لگتے ہیں۔حالانکہ اس وقت مدد کی ضرورت باقی نہیں رہتی۔اور ڈور سلجھ جانے کے بعد ہر شخص اس کا کریڈٹ خود لینے کی کوشش کرتا ہے جبکہ وہ اس کا حقدار ہوتا نہیں ہے۔ ایسی صورت ِ حال سے بچنے کے لئے کیا کرنا چاہئیے؟
 
آخری تدوین:

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
ہمارا مسئلہ جوں کا توں پڑا ہے۔۔۔ حل کیجیے۔

ہمارا مسئلہ شاید سارے ہی معاشرے کا مسئلہ ہے۔ اگر حل کر دیں گے تو ہمارے ساتھ ساتھ اور بھی بہت لوگ دعاگو ہوں گے۔
بات کچھ اس طرح سے ہے کہ جب کوئی شحص الجھی ہوئی ڈور کے ڈھیر سے اس کا سرا تلاش کر لیتا ہے تو پھر آس پاس کے بہت سے لوگ اس الجھی ہوئی ڈور کو سلجھانے میں اس کی مدد کرنے لگتے ہیں۔حالانکہ اس وقت مدد کی ضرورت باقی نہیں رہتی۔اور ڈور سلجھ جانے کے بعد ہر شخص اس کا کریڈٹ خود لینے کی کوشش کرتا ہے جبکہ وہ اس کا حقدار ہوتا نہیں ہے۔ ایسی صورت ِ حال سے بچنے کے لئے کیا کرنا چاہئیے؟
 

سیما علی

لائبریرین
جب کوئی شحص الجھی ہوئی ڈور کے ڈھیر سے اس کا سرا تلاش کر لیتا ہے تو پھر آس پاس کے بہت سے لوگ اس الجھی ہوئی ڈور کو سلجھانے میں اس کی مدد کرنے لگتے ہیں۔حالانکہ اس وقت مدد کی ضرورت باقی نہیں رہتی۔اور ڈور سلجھ جانے کے بعد ہر شخص اس کا کریڈٹ خود لینے کی کوشش کرتا ہے جبکہ وہ اس کا حقدار ہوتا نہیں ہے۔ ایسی صورت ِ حال سے بچنے کے لئے کیا کرنا چاہئیے؟
یہ دنیا کا اصول ہے کامیابی یا جیت کے سب ساتھی ہیں پر ہار کو اپنانے کو تیار نہیں ؀
جیتنے والو اتنا بتا دو سچ مچ جیت تمہاری ہے
یا اب ہم نے پیار کی بازی خود ہی جان کے ہاری ہے
 

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
یہ دنیا کا اصول ہے کامیابی یا جیت کے سب ساتھی ہیں پر ہار کو اپنانے کو تیار نہیں ؀
جیتنے والو اتنا بتا دو سچ مچ جیت تمہاری ہے
یا اب ہم نے پیار کی بازی خود ہی جان کے ہاری ہے
صحیح کہا آپ نے آپا۔
لیکن اس سے بچنے کے لیے بندہ کیا کرے کیا دنیا سے کٹ کر رہ جائے؟
 

شمشاد

لائبریرین
ہمارا مسئلہ جوں کا توں پڑا ہے۔۔۔ حل کیجیے۔

ہمارا مسئلہ شاید سارے ہی معاشرے کا مسئلہ ہے۔ اگر حل کر دیں گے تو ہمارے ساتھ ساتھ اور بھی بہت لوگ دعاگو ہوں گے۔
بات کچھ اس طرح سے ہے کہ جب کوئی شحص الجھی ہوئی ڈور کے ڈھیر سے اس کا سرا تلاش کر لیتا ہے تو پھر آس پاس کے بہت سے لوگ اس الجھی ہوئی ڈور کو سلجھانے میں اس کی مدد کرنے لگتے ہیں۔حالانکہ اس وقت مدد کی ضرورت باقی نہیں رہتی۔اور ڈور سلجھ جانے کے بعد ہر شخص اس کا کریڈٹ خود لینے کی کوشش کرتا ہے جبکہ وہ اس کا حقدار ہوتا نہیں ہے۔ ایسی صورت ِ حال سے بچنے کے لئے کیا کرنا چاہئیے؟
اس صورت میں ڈور کا گچھا کسی دوسرے کو پکڑا کر، آپ ایک اور گچھا لے کر اس پر کام شروع کر دیں۔
 

علی وقار

محفلین
السلام و علیکم
ہمارا مسئلہ شاید سارے ہی معاشرے کا مسئلہ ہے۔ اگر حل کر دیں گے تو ہمارے ساتھ ساتھ اور بھی بہت لوگ دعاگو ہوں گے۔
بات کچھ اس طرح سے ہے کہ جب کوئی شحص الجھی ہوئی ڈور کے ڈھیر سے اس کا سرا تلاش کر لیتا ہے تو پھر آس پاس کے بہت سے لوگ اس الجھی ہوئی ڈور کو سلجھانے میں اس کی مدد کرنے لگتے ہیں۔حالانکہ اس وقت مدد کی ضرورت باقی نہیں رہتی۔اور ڈور سلجھ جانے کے بعد ہر شخص اس کا کریڈٹ خود لینے کی کوشش کرتا ہے جبکہ وہ اس کا حقدار ہوتا نہیں ہے۔ ایسی صورت ِ حال سے بچنے کے لئے کیا کرنا چاہئیے؟
وعلیکم السلام!
صد شکر کہ آس پاس کے لوگ اس مل جانے والے سرے کو پھر سے غائب نہیں کر دیتے ہیں۔ :)
 
Top