مرنجاں مرنج ... !

مرنجاں مرنج ... !

موصوف کو دیکھتے ہی کسی بھی بھلے مانس کو پہلا مغالطہ یہ لگتا ہے کہ بڑی ہی

"مرنجاں مرنج "

شخصیت کے مالک ہونگے لیکن بعد ازاں انکی جانب سے رنج ملنے
شروع ہوتے ہیں تو مرنے کو جی چاہتا ہے ..........

موصوف آپکی زندگی میں باد نسیم کی طرح داخل ہوتے ہیں اور چند ہی دنوں میں باد سموم کا لطف دیتے ہیں .
انکی خوبی یہ ہے کہ جتنے زمین کے اوپر ہیں اتنے ہی زمین کے اندر بھی ہیں یہ ان
چند لوگوں میں سے ہیں جنکی زندگی میں ہی لوگ انکی مغفرت کی د عا مانگتے
ہیں کافی پر اعتماد شخصیت پائی ہے اپنے تئیں بہترین افسانہ نگار ہیں لیکن
حقیقت یہ ہے کہ ان جیسے دنیا میں بے شمار ہیں انکی صحت کا یہ عالم ہے کہ
تصویر کھینچو تو ایکسرے آتا ہے ڈاکٹروں کے مطابق انکی ایکسپائری ڈیٹ کب کی
ختم ہو چکی یہ کسی بغیر وارنٹی والے غیر معروف کمپنی کے موبائل کی طرح ہیں
.....

جب یہ کپڑے پہنتے ہیں تو خود کو خوبصورت سمجھتے ہیں ماشا الله
جسمانی ہیت اتنی دلکش ہے کہ کپڑوں میں ہینگر معلوم ہوتے ہیں صوم وصلاة کے
انتہائی پابند ہیں پابندی سے چھوڑتے ہیں .

انکا تعلق شوبز سے ہے اسلئے
شو آف کے بہت شوقین ہیں خوبصورت خواتین کے درمیان ہوں تو نظر بٹو کا کام
دیتے ہیں یہ چشماٹو ہیں آنکھیں بچپن میں ہی کمزور ہو گئیں تھیں وجوہات
قابل بیان نہیں ......

موصوف خواتین کے حقوق کے بہت قائل ہیں انہیں گھر
والی کے علاوہ ہر عورت خوبصورت نظر آتی ہے ....

انہیں شریعت سے بہت لگاؤ ہےمنکرات کے تذکرے پر وجد میں آ جاتے ہیں ...

انکی ایک اور خوبی خود کو ہر فن
مولیٰ سمجھنے کی ہے پہلی بار موٹر سائکل چلانی سیکھی تو نکل پڑے دنیا سیاحت
پر کچھ دیر بعد معلوم پڑا بریک لگانے سے تو واقف ہی نہیں سیدھے قبرستان جا
پہنچے مہاورتاً نہیں حقیقت میں اور وہاں جاکر پریشان ہو گئے اور فرمانے
لگے

"ارے یہ اتنے سارے سپیڈ بریکر کہاں سے آ گئے "

موصوف کو دوسروں کی
کڑاہی میں اپنے پکوڑے تلنے کا بہت شوق ہے جہاں چند افراد کو سیخیں بھونتے
دیکھا اپنا بھٹا لیکر پہنچ جائینگے اور مصر ہونگے اسے بھی بھونا جائے.

انکا خاکہ لکھنا خاک اڑانے کے مترادف ہے تو جناب کافی خاک اڑائ جا چکی اب تو بس خاک ڈالنے کی آرزو ہے

حسیب احمد حسیب
 
Top