مدھر گیتوں کے خالق قتیل شفائی ۔

صوبہ خیبر پختون خوا کی تحصیل ہری پور میں پیدا ہونے و الے قتیل شفائی نے پاکستان کی پہلی فلم تیری یاد سے نغمہ نگاری کا آغاز کیا۔

قتیل شفائی نے پاکستان اور بھارتی فلموں کے لئے اڑھائی ہزار سے زائد نغمے لکھے جو پہلے کی طرح آج بھی یکساں مقبول ہیں ۔ انہیں نیشنل فلم ایورڈ کے علاوہ دو طلائی تمغے اور بیس ایورڈز بھی دئیے گئے۔

لہجے کی سادگی و سچائی ، عام فہم زبان کا استعمال اور عوام الناس کے جذبات و محسوسات کی خوبصورت ترجمانی ہی ان کی مقبولیت کا راز ہے۔

فلمی نغمہ نگاری میں بھی انہوں نے ایک معتبر مقام حاصل کیا، انہیں 1994 ء میں تمغہ حسن کارکردگی سے نوازا گیا۔ اس کے علاوہ آدم جی ایوارڈ ، امیر خسرو ایوارڈ ، نقوش ایوارڈ و دیگر ایوارڈ بھی انہوں نے حاصل کئے۔

بھارت کی مگھد یونیورسٹی کے ایک پروفیسر نے ’’قتیل اور ان کے ادبی کارنامے‘‘ کے عنوان سے ان پر پی ایچ ڈی کی ۔ ان کی تصانیف میں ہریالی ، گجر، جلترنگ ، روزن، جھومرم ، مطربہ ، چھتنار ،گفتگو، پیراہن ،آموختہ ، ابابیل ، برگد،گھنگرو، سمندر میں سیڑھی، پھوار، صنم اور پرچم شامل ہیں ۔

قتیل شفائی کا انتقال 11جولائی 2001 ء کو ہوا ۔
روزنامہ جنگ
 
Top