مختصر مختصر : سوال

loneliness4ever

محفلین
مختصر مختصر

سوال

"ماں بھوک لگ رہی ہے"

بارہ سالہ ہاجرہ نے بھوک سے نڈھال ہوتے ہوئے اپنی ماں کی گود میں سر رکھ دیا. سکینہ بی بی کی آنکھوں میں ستارے امڈ آئے۔ لوگوں کے سامنے پھیلا ہوا ہاتھ ہاجرہ کے سر پر آ ٹکا. ماں تو ماں ہوتی ہے چاہے غریب کی ہو چاہے امیر کی اپنی اولاد کو کیسے تکلیف میں دیکھ سکتی ہے مگر قسمت کی ماری سکینہ بی بی غربت کا بار کمر پر لاد کرہر غریب کی طرح روز ہی اپنی اولاد کی تکلیف دیکھتی اور کتنی ہی باتیں دل ہی دل میں اپنے خالق سے کہہ دیتی. کل میں بھوک سے تڑپ کر اپنی ماں کو پکارتی تھی آج میری اولاد مجھے پکارتی ہے..... وقت ہمارے واسطےایک سا ہے بس کردار و مقام بدل جاتے ہیں ..... جانے کیسی حکمت، جانے کیسا نظام اور پھر ہر روز کی طرح سکینہ بی بی کی سوچ میں تلخی اترتی چلی گئی ....... ٹریفک سگنل پر بیٹھی ہاتھ پھیلائے سکینہ بی بی اپنی سوچوں میں جانے کتنی دور نکل جاتی کہ ہاجرہ کی آواز اس کو واپس کھینچ لائی

"ماں !! خالہ راشدہ کہتی ہے اللہ روزے دار کو بھوک پیاس لگنے نہیں دیتا، دیکھ اگلے ہفتے سے روزوں کا مہینہ شروع ہو رہا ہے . میں بھی روزے رکھوں گی پھر اللہ مجھے بھی بھوک پیاس لگنے نہیں دے گا"


سکینہ بی بی نے بیٹی کو تسلی دینے کے لئے سر اثبات میں ہلا دیا، ماں کی جانب سے تائید ملتے ہی ہاجرہ کی آنکھوں میں بے فکری امڈ آئے، وہ آنے والے دنوں کے بارے میں سوچنے لگی جب اللہ اس کو بھوک لگنے نہیں دے گا.سوچتےسوچتے ہاجرہ کی آنکھوں میں امید کے چراغ جل اٹھے، وہ اپنی بھوک کو بھلا کر ایک دم اٹھ بیٹھی

"ماں!! کیا ایسا نہیں ہو سکتا کہ روزوں کا مہینہ ختم ہی نہ ہو؟؟؟؟"



طالب دعا
س ن مخمور

امر تنہائی
 

loneliness4ever

محفلین
یہ بات یاد رکھنی چاہئیے کہ اللہ تعالی کسی جان پر اس کی طاقت سے زیادہ بوجھ نہیں ڈالتا ۔

عزیز بھائی !! یہ بات تو ہر پل یاد ہی رہتی ہے پھر اس بات کا بالا تحریر سے ربط کیسے؟؟
فقیر نے یہ تحریر اس لئے لکھی کہ آنے والے وقت میں لوگ رمضان کے روزوں میں ان
لوگوں کی بھوک کا خیال کریں جو سارا سال بھوک سے لڑتے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔ آپ کی بات سو فیصد
درست ۔۔۔۔ مگر اگر اس کو اس تحریر کے تناظر میں دیکھیں تو کیا ہر مفلس، بھوکے کو دیکھ
کر یہ کہہ دیں ہم کہ اللہ نے اس کی استطاعت سے زیادہ اس پر پریشانی نہیں ڈالی ۔۔۔۔ سو یہ جانے
اور اللہ جانے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ درحقیقت مجھ لاعلم کو اپنی خام تحریر اور آپ کی لکھی بات جو اٹل حقیقت ہے
اس میں مضبوط ربط نہیں ملا اس لئے الجھن کا شکار ہو گیا
 
عزیز بھائی !! یہ بات تو ہر پل یاد ہی رہتی ہے پھر اس بات کا بالا تحریر سے ربط کیسے؟؟
فقیر نے یہ تحریر اس لئے لکھی کہ آنے والے وقت میں لوگ رمضان کے روزوں میں ان
لوگوں کی بھوک کا خیال کریں جو سارا سال بھوک سے لڑتے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔ آپ کی بات سو فیصد
درست ۔۔۔۔ مگر اگر اس کو اس تحریر کے تناظر میں دیکھیں تو کیا ہر مفلس، بھوکے کو دیکھ
کر یہ کہہ دیں ہم کہ اللہ نے اس کی استطاعت سے زیادہ اس پر پریشانی نہیں ڈالی ۔۔۔۔ سو یہ جانے
اور اللہ جانے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ درحقیقت مجھ لاعلم کو اپنی خام تحریر اور آپ کی لکھی بات جو اٹل حقیقت ہے
اس میں مضبوط ربط نہیں ملا اس لئے الجھن کا شکار ہو گیا
ہمارا فرض ہے کہ حسب استطاعت حق داروں کی مدد کریں، اپنی مخلوق کی رب کیسے مدد فرماتا ہے یہ رب جانتا ہے وہ ہمیں وسیلہ بناتا ہے یا کوئی اور سبب پسند کرتا ہے یہ بس رب ہی جانتا ہے ۔ آپ کی اس تحریر کو سب پڑھتے ہیں ضروری نہیں کہ پڑھنے والا آپ جیسا صاحب دل ہی ہو، اس لئے میں نے احتیاطا یاد دہانی اور اطلاعا یہ بات لکھی تاکہ اگر کسی کے زہن میں شیطان وسوسہ ڈال دے رب کی رحمت کے بارے میں تو وہ گمراہ نہ ہو۔
 

loneliness4ever

محفلین
ہمارا فرض ہے کہ حسب استطاعت حق داروں کی مدد کریں، اپنی مخلوق کی رب کیسے مدد فرماتا ہے یہ رب جانتا ہے وہ ہمیں وسیلہ بناتا ہے یا کوئی اور سبب پسند کرتا ہے یہ بس رب ہی جانتا ہے ۔ آپ کی اس تحریر کو سب پڑھتے ہیں ضروری نہیں کہ پڑھنے والا آپ جیسا صاحب دل ہی ہو، اس لئے میں نے احتیاطا یاد دہانی اور اطلاعا یہ بات لکھی تاکہ اگر کسی کے زہن میں شیطان وسوسہ ڈال دے رب کی رحمت کے بارے میں تو وہ گمراہ نہ ہو۔


اللہ پاک اجر اعظیم سے نوازے آپ کو ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ آمین صد آمین
رونق بڑھاتے رہا کریں، فقیر کو ہر پل منتظر پائیں گے
آپ کی آمد ، آپ کے الفاظ ۔۔۔۔ احقر کے لئے سرمایہ ہیں
اللہ پاک دین و دنیا کی نعمتوں سے مالا مال فرمائے آپ کو ۔۔۔۔۔۔۔۔ آمین صد آمین
 
مزید عرض کردوں کہ آپ نے تو اس نیت سے یہ تحریر لکھی کہ لوگوں کو مستحقین کی مدد کی ترغیب ملے مگر کچھ لوگوں نے اسی قسم کی تحاریر اور باتوں سے عام لوگوں کو سوشل ازم اور کمیونزم کی طرف ابھارا اور پھر انہیں خدا وجود کے انکار کی طرف لے گئے۔ ایک حدیث پاک کا مفہوم ہے کہ "مفلسی انسان کو کفر کے قریب کر دیتی ہے"
 

loneliness4ever

محفلین
مزید عرض کردوں کہ آپ نے تو اس نیت سے یہ تحریر لکھی کہ لوگوں کو مستحقین کی مدد کی ترغیب ملے مگر کچھ لوگوں نے اسی قسم کی تحاریر اور باتوں سے عام لوگوں سوشل ازم اور کمیونزم کی طرف ابھارا اور پھر انہیں خدا وجود کے انکار کی طرف لے گئے۔ ایک حدیث پاک کا مفہوم ہے کہ "مفلسی انسان کو کفر کے قریب کر دیتی ہے"

جزاک اللہ ۔۔۔۔ آپ نے درست فرمایا، اب یہ انسان کے اوپر ہے، بندہ عاجز و حقیر ہے
اس کی تحاریر ، اس کا ماضی ۔۔۔۔ سب عیاں ہے، سوشل ازم اور کمیونزم سے دور دور
تک کوئی رشتہ نہیں اور دعا ہے مالک ایسے فتنوں سے بجائے رکھے ۔۔۔۔ آمین صد آمین
 
جزاک اللہ ۔۔۔۔ آپ نے درست فرمایا، اب یہ انسان کے اوپر ہے، بندہ عاجز و حقیر ہے
اس کی تحاریر ، اس کا ماضی ۔۔۔۔ سب عیاں ہے، سوشل ازم اور کمیونزم سے دور دور
تک کوئی رشتہ نہیں اور دعا ہے مالک ایسے فتنوں سے بجائے رکھے ۔۔۔۔ آمین صد آمین
ماشاءاللہ - الحمدللہ
 
Top