محرم الحرام 1429ھ کا آغاز اور ہماری ذمہ داریاں

السلام و علیکم،
یکم مُحرم الحرام 1429ھ کا آغاز ہو چکا ہے۔ یہ مہینہ نہایت محترم و مکرم ہے۔ پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے ارشادات گرامی اس مہینے کی حرمت و فضیلت میں اضافہ کرچکے ہیں ۔ اس مہینے کی ایک اور وجہ پہچان واقعہ کربلا ہے۔ اور قیامت تک یہ مہینہ اس افسوس ناک واقعہ کی یاد دلاتا رہے گا۔ ہر فقہ کے لوگ اپنی اپنی بساط کے مطابق نواسہ رسول کا پُرسہ دیتے رہیں گے اور یاد حُسین ؑ دلوں میں بساتے رہیں گے۔ یاد حُسین کا ہر واقعہ یزیدیت کی ناک زمین پر رگڑ دیتا ہے۔ جب تک امام حُسینؑ کی مظلومیت کا ذکر رہے گا یزیدیت دور کے ظلم پر لعن و طعن بھی جاری رہے گی۔

اسلام کا کوئی فقہ ایسا نہیں جو اس مظلوم امام کی یاد نہیں مناتا۔ کوئی دل ایسا نہیں جو کہ اس ظلم پر خون کے آنسو نہیں روتا۔ ہر کلمہ گو خاندان رسالت ماب صلی اللہ علیہ والہ وسلم سے پیار کرتا ہے اور ان کے بچوں کا دُکھ اپنے دل میں محسوس کرتا ہے۔ اہلسُنت ، اہل تشیع ، بریلوی ، دیو بندی اور دیگر تمام فقہ امام مظلوم کو خراج عقیدت اپنے اپنے رنگوں میں پیش کرتے ہیں۔ حسینی سبیلیں یر جگہ پر نظر آتی ہیں۔ حُسینی ذکر کی مجالس میں ہر فقہ کے لوگوں کی شرکت نظر آتی ہے۔

اللہ سُبحانہ ہم سب کو توفیق دے کہ آپس میں بھائی چارہ کی فضا قائم رکھیں اور آج کے یزیدیوں کو یہ توفیق نہ دیں کہ وہ کلمہ پڑھنے والوں کو آپس میں لڑوا سکیں۔ درس حسینی سے سبق حاصل کرنا بہت ضروری ہے۔ امن بھائی چارہ کی فضا قائم کرنا ہم سب مُسلمانوں کا اولین فرض ہے۔ وگرنہ کل قیامت کے روز اپنے نبی ؐکے سامنے سخت شرمندگی اٹھانا پڑی گی۔ اللہ سبحانہ لعنت کرے اس ظالم ٹولے پر جس نے خاندان نبی کو قتل کیا، ان کے حرم مطہر کو قید کیا اور ان کے بچوں‌کو یتیم کیا۔ لعنت اللہ القوم الظالمین۔

والسلام و دعا گو
 
جرات و استقامت کے علمبردار حسین کا نام ہمیشہ بلند و برتر رہے گا

یزیدیت اپنے ظلم و گراوٹ کے ساتھ ہر دور میں باعث ندامت اور شرمندہ رہے گی ۔

آج ہم سب کو حضرت امام حسین کی بیمثال قربانی سے سبق سیکھنا چاہیے کہ حق اور سچ پر کیسے کھڑا رہا جا سکتا ہے اور زندگی اللہ کی راہ میں قربان کر کے کیسے تا قیامت لوگوں کے دلوں اور دماغوں میں زندہ رہا جا سکتا ہے۔
 
Top