محترم م حمزہ بھائی سے مصاحبہ!

مجھے یاد نہیں آرہا ہے کہ میں نے انٹرویو کیلئے کب ہامی بھری۔ بہن کو رشوت میں دعائیں دے کر چپ کرایا تھا۔
بھائی!!!! رشوت تو بالکل نہیں لیتی نا میں، آپ کو پتا ہے!
اور پھر آپ سے تو بہت کچھ سیکھنا ہے ہم نے. ایسی شفقت، حلیم مزاجی اور عاجزی ہر کسی کی پہنچ میں نہیں ہوتی!!! سمجھا کریں! :)
 

م حمزہ

محفلین
زندگی کے بارے میں کیا خیالات ہیں ؟
زندگی میدان عمل ہے۔
زندگی امتحان ہے۔
زندگی اللہ کی نعمت ہے۔
کبھی زندگی بہت قیمتی ہے اور کبھی کچھ بھی نہیں ۔
زندگی ایک کشمکش ہے۔ اس سے مفر نہیں ۔
اور:
"خوب جان لو کہ یہ دنیا کی زندگی اس کے سوا کچھ نہیں کہ ایک کھیل اور دل لگی اور ظاہری ٹیپ ٹاپ اور تمہارا آپس میں ایک دوسرے پر فخر جتانا اور مال و اولاد میں ایک دوسرے سے بڑھ جانے کی کوشش کرنا ہے ۔ اس کی مثال ایسی ہے جیسے ایک بارش ہو گئی تو اس سے پیدا ہونے والی نباتات کو دیکھ کر کاشت کار خوش ہو گئے ۔ پھر وہی کھیتی پک جاتی ہے اور تم دیکھتے ہو کہ وہ زرد ہو گئی ۔ پھر وہ بھس بن کر رہ جاتی ہے ۔ اس کے بر عکس آخرت وہ جگہ ہے جہاں سخت عذاب ہے اور اللہ کی مغفرت اور اس کی خوشنودی ہے ۔ دنیا کی زندگی ایک دھوکے کی ٹٹی کے سوا کچھ نہیں". سورہ حدید
 

م حمزہ

محفلین
اگر آپ کے پاس کوئی وزارت ہو تو کونسی وزارت لینا چاہیں گے ؟
اگر آپ وزیرِ اعظم ہوتے تو؟

ان چیزوں سے مجھے کوئی دلچسپی نہیں ۔
 

عظیم

محفلین
ایک مراسلے کے سوالات تو ماشاء اللہ نبٹا لیے ہیں آپ نے بھائی م حمزہ ۔ اب بس 'چند ادبی' سوالات رہ گئے ہیں۔ پھر اس کے بعد ایک ایک سوال کے لیے تیاری پکڑ لیجئے گا۔
 

م حمزہ

محفلین
اردو ادب سے کب سے تعلق ہے اوریہ تعلق کیسے بنا ؟
گھر میں اور کون کون اردو ادب سے دلچسپی رکھتا ہے ؟
آپ کی زندگی میں اردو تنقید کا کیا کردار ہے ؟ اردو تنقید سے کسی قسم کی دلچسپی ؟ پسندیدہ نقاد؟
اردو تحقیق سے کبھی دلچسپی پیدا ہوئی ہو یا کوئی کتاب کبھی زیرِ مطالعہ رہی ؟ پسندیدہ محقق؟
میریات، غالبیات و اقبالیات میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنا پڑے تو کس کا کریں گے اور کیوں؟
کیا واقعی ادب تنقیدِ حیات ہے ؟
میں نہیں جانتا یہ اردو ادب کیا شئی ہوتی ہے۔
ہاں اگر آپ یہ پوچھتے کہ اردو زبان کے ساتھ کب سے تعلق ہے تو اس کا جواب یہ ہے کہ مدرسہ کے پہلے دن سے ہی۔ لیکن یہ کچھ قلبی لگاوَ نہیں تھا۔ ایک امر مجبوری، پھر ایک حادثہ اور پھر مجبوری۔

مڈل سکول سے آخری سال میں ایک استاد نے تختہَ سیاہ پر اقبال کا ایک شعر لکھ ڈالا اور کلاس سے چلے گئے۔ حالانکہ وہ ریاضی کے استاد تھے ۔ میں بہت چھوٹا تھا۔ خام ذہن اور خام فکر۔ جیسے ہی شعر پڑھا یاد ہوگیا اور دل و جاں میں بس گیا۔ پھر نہ ادھر دیکھا نہ اُدھر۔ اس ایک شعر نے زندگی کا رخ ہی بدل ڈالا۔ بلکہ یوں کہیے میری زندگی برباد کر ڈالی۔
خیر یہ محرک بنا مجھے اقبال کے متعلق اور اس کی شاعری پڑھنے کا۔ ہائی سکول میں داخلہ لیا تو وہاں اردو کے جو استاد تھے وہ بھی بس اقبال کے ہی گیت گاتے نظر آئے۔ حالانکہ انگریزی اور ریاضی کے استاد مجھ سے بہت انس و شفقت رکھتے تھے ۔ لیکن مجھے اردو کے استاد زیادہ پسند آنے لگے۔ اردو زبان کی وجہ سے نہیں، بلکہ اقبال کی وجہ سے۔ وہ بات بات پر اقبال کے شعر سنایا کرتے تھے۔ میں نے ایک بار ان سے پوچھا کی آپ کو اقبال کے کتنے شعر حفظ ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ یہ تو مجھے بھی نہیں معلوم لیکن اس مدرسہ میں سب سے زیادہ مجھے ہی ہوں گے۔ مجھے لگا کہ اگر کوئی عالم ہے تو اقبال۔ میری عمر 13 یا 14 سال کے لگ بھگ تھی۔ ان ہی دنوں مولانا مودودی کا ایک کتابچہ پڑھنے کو ملا۔ جس میں کہیں سورہ محمد اورسورہ فتح کی تفسیر بحوالہ تفہیم القران کا ذکر تھا۔ بہت جدوجہد کے بعد اتنے پیسے میسر آئے کہ وہ پانچویں جلد خرید لی۔ اس ایک کا پڑھنا تھا کی ٹھان لی کہ ساری جلدیں پڑھنی ہیں۔ اور پھر پڑتا گیا۔ کسی نے نسیم حجازی کی معظم علی تھمادی۔ اور یہ سلسلہ آج تک چل ہی رہا ہے۔

گھر میں کوئی پڑھا لکھا نہ تھا۔ ایک چچا تھے ان کو فارسی سے زیادہ دلچسپی تھی۔ ان کا معمول بس نماز اور تلاوت قرآن تھا۔ کبھی بھی اور کہیں بھی شروع ہوتے تھے۔ ان سے بات کرنے کی ہمت بھی نہیں ہوتی تھی۔ یہ بات بھی قابلِ ذکر ہے کہ ہم اپنے گاوَں سے صرف ۳ لڑکے (لڑکی کوئی بھی نہیں) ہائی سکول میں پڑھتے تھے۔ گاوَں میں مشکل سے ہی کوئی پڑھا لکھا شخص تھا۔ 2 جوان مجھ سے پہلے پڑھتے تھے لیکن ۔۔۔۔ کہنے کا مقصد یہ کہ کوئی رہنمائی کرنے والا نہ تھا۔ بارہویں کے امتحان کا وقت آنے تک ہائر سکنڈری سکول جسے جونئر کالج بھی کہا جاتا ہے ریگولر جاتا رہا۔ عین امتحان کے دوران ایک آندھی آئی اس نے ایک جگہ سے اٹھا کر دوسری جگہ پٹخ دیا۔ وہاں سے اٹھاکر کہیں اور پھینک دیا۔ اور یہ سلسلہ 2014 کےآخر میں آئے تباہ کن سیلاب تک مسلسل چلتا رہا۔ بالآخر سال 2015 کے بالکل پہلے دن وطن کو خیر باد کہنا پڑا۔

ہاں یہ ضرور ہے کہ پڑھائی کے ساتھ میری دلچسپی کبھی ختم نہ ہوسکی۔ میں جہاں بھی گیا یا رہا وہاں کوشش کی کہ کچھ نہ کچھ تعلیم حاصل کرسکوں۔ انگریزی میں ماسٹرز(ڈسٹنس موڈ، کیوںکہ ریگولر ممکن نہ تھا) کرنے کی کوشش کی جسے مذکورہ بالا سیلاب نے 90٪ پر فل سٹاپ لگا دیا۔ خیر یہ ایک لمبی اور الگ داستان ہے۔ جسے اگر میں چاہوں بھی تو بوجوہ بیان نہیں کرسکتا۔
مولانا مودودی علیہ الرحمہ کی اکثر کتابیں پڑھی ہیں۔ اور بھی کئی سارے مصنفین کی کتابیں پڑھی ہیں ۔ اورعربی مصنفین کی جو عربی سے اردو میں ہوکر آئی ہیں اسی بھی۔ اور تفاسیر بھی۔ ایک اچھی خاصی (میرے حساب اور میری حیثیت سے) لائبریری جمع ہوگئی ہے گھر پر۔ اور یہ کوشش رہی ہے کہ بس جمع کرکے ہی نہ چھوڑوں بلکہ دوسرے بھی ان سے فائدہ اٹھا سکیں۔
نسیم حجازی اور عنایت اللہ کے ناول بھی بے حد پسند ہیں۔

عربی زبان سیکھنے کی ناکام کوشش کئی بار کرچکا ہوں۔ لیکن افسوس وقت نے کبھی وفا نہ کی۔

میرے خیال سے مقتبس بالا سوالوں کا جواب دے دیا ہے۔
 
آخری تدوین:

م حمزہ

محفلین
احباب میں کونسے معروف شعرا اور نثار شامل ہیں؟
بچپن میں ایک دوست تھا ۔ خوب شاعری کرتا تھا۔ 23 سالوں سے اس سے نہیں ملا ہوں۔ البتہ اتنا معلوم ہے کہ آج کل بھی اردو شاعری کرتا ہے۔
نثر نگار کئی دوست ہیں۔ کچھ میڈیا کے ساتھ کام کرتے ہیں۔ کچھ یونیورسٹیوں اور کالجوں میں پڑھاتے ہیں۔ اور کچھ تو صرف کتابیں ہی لکھتے ہیں۔
 

م حمزہ

محفلین
آپ کے خیال میں مثنوی، قصیدہ اور شہر آشوب وغیرہ کے زوا کا سبب کیا بنا اور اردو غزل آج تک دلوں پر راج کیوں کر رہی ہے؟
کسی اور کیلئے کب تک رویا جائے جب کہ رونے سے کچھ نہ ملے؟ کب تک دوسروں کی بےجا تعریف سنی جائے؟
اس کے برعکس آدمیوں کی دلچسپی عورتوں میں ہوتی ہے۔ اسلئے غزلیں لکھی جارہی ہیں۔
اور بھی وجوہات ہوسکتی ہیں۔ لیکن مجھے نہیں معلوم۔
 

م حمزہ

محفلین
اردو ادب کے کونسے رسائل و جرائد کے قاری رہے اور ان میں پسندیدہ کونسا ہے ؟
ماہنامہ اللہ کی پکار اورماہنامہ زندگی نو کا کئی سال تک قاری رہا ہوں۔ اس کے علاوہ سہ ماہی تحقیقات اسلامی علی گڑھ بھی پڑھا کرتا تھا۔
 

م حمزہ

محفلین
آپ کے خیال میں اردو ادب کی خدمت کون زیادہ احسن انداز میں کر رہا ہے، بھارت یا پاکستان ؟
شاید پاکستان۔ لیکن حکومت پاکستان کو اس سے زیادہ کرنا چاہیے۔
تاہم میں بھارتی عوام کو قابل تحسین سمجھتا ہوں۔ کہ انہوں نے نا مساعد حالات میں بھی بہت کچھ کیا۔
 

م حمزہ

محفلین
اگر غالب سے ملاقات ہو تو کیا سوال پوچھنا چاہیں گے ؟
انہوں نے اپنی شاعری میں مے نوشی کا ذکر کیا ہے۔ انہیں نصیحت کروں گا کہ اگر سچ میں ایسا کرتے تھے تو توبہ کرلیں۔ اور اگر ایسا نہیں کرتے تھے تو دو بار توبہ کرِیں۔

اگر اقبال سے ملاقات ہو تو کچھ پوچھنا چاہیں گے یا کوئی شکوہ کریں گے؟
آپ شکوہ کی بات کرتے ہیں؟ بہت سارے حساب لینے ہیں ان سے۔
 

م حمزہ

محفلین
عصرِ حاضر میں کس شاعر کو ہماری نسل کا نمائندہ شاعر قرار دیں گے اور کیوں؟
عصرِ حاضر میں کس نثر نگار کو اردو کا نمائندہ نثر نگار قرار دیں گے اور کیوں ؟
پہلے سوال کا جواب معلوم نہیں۔ دوسرے کا جواب ہے محمد شفیع خان۔ مجھے نہیں لگتا ان کو آپ میں سے کوئی جانتا ہوگا۔
 
Top