محبتوں میں امتحان ہوتے ہیں

اکمل زیدی

محفلین
گرہ بندی سے یہاں تک پہنچا ہوں ....ڈرتے ڈرتے غزل کے نام پرکچھ تک بندی کی ہے ...اصلاح کا خواستگار ہوں ....ابھی اساتذہ کے اسماء سے واقفیت نہیں ہے ورنہ نام لے کر کہتا ...


مشکل کبھی آسان ہوتے ہیں
محبتوں میں امتحان ہوتے ہیں

دل یقین سے خالی جن کے
وہی تو بدگمان ہوتے ہیں

تیر آتے ہیںبجانب احباب
جو بصورت کمان ہوتے ہیں

دعا بارشوں کی نہیں کرتے
جن کے کچے مکان ہوتے ہیں

جو درد کہے نہیں جاتے اکثر
چشم تر سے بیان ہوتے ہیں

رد ہوتی نہیں مناجات اکمل
واسطے گر درمیان ہوتے ہیں
 
گرہ بندی سے یہاں تک پہنچا ہوں ....ڈرتے ڈرتے غزل کے نام پرکچھ تک بندی کی ہے ...اصلاح کا خواستگار ہوں ....ابھی اساتذہ کے اسماء سے واقفیت نہیں ہے ورنہ نام لے کر کہتا ...


مشکل کبھی آسان ہوتے ہیں
محبتوں میں امتحان ہوتے ہیں

دل یقین سے خالی جن کے
وہی تو بدگمان ہوتے ہیں

تیر آتے ہیں بجانب احباب
جو بصورت کمان ہوتے ہیں

دعا بارشوں کی نہیں کرتے
جن کے کچے مکان ہوتے ہیں

جو درد کہے نہیں جاتے اکثر
چشم تر سے بیان ہوتے ہیں

رد ہوتی نہیں مناجات اکمل
واسطے گر درمیان ہوتے ہیں

بلا تمہید ۔۔ کچھ بنیادی باتیں!
شعر اور نثر کا امتیاز کرنے والا عنصر "زمین" کہلاتا ہے۔ یعنی وزن اور قافیہ (ردیف اصولی طور پر قافیے کا حصہ ہے)۔ یہ عنصر ناپید ہو تو ہم اس کو فنی طور پر شعر تسلیم نہیں کر سکتے۔ وزن کا درست ادراک شعر کے مطالعے سے ہوتا ہے۔ معروف شعراء کی غزلیں پڑھا کیجئے کہ ان کے ہاں وزن کی غلطی کا امکان نہ ہونے کے برابر ہوتا ہے۔ شعر کو درست طور پر پڑھنا سیکھئے۔ حروف علت کہاں اپنی پوری آواز دیتے ہیں کہاں دب جاتے ہیں اس پر توجہ دیجئے۔ دو ناموں کی سفارش کیا کرتا ہوں: احمد فراز اور ناصر کاظمی، ان کی غزلیں پڑھئے اور خوب پڑھئے۔ درست املاء، درست زبان، درست محاورہ، درست روزمرہ، قواعد کا درست استعمال، درست ترکیب سازی؛ ان سارے عناصر میں کسی ایک جگہ بھی کمزوری ہو گی تو آپ کی شعری کاوش کو ضائع کر دے گی۔ گرہیں لگانے سے کوئی شاعر نہیں بن سکتا اگر وہ پہلے سے طبعِ موزون نہ رکھتا ہو۔ شعر کہنا کچھ ایسا آسان کھیل بھی نہیں ہے۔ اس کے لئے مطالعہ اور محنت تو لازمی باتیں ہیں ہی، آپ کی طبع کا شعر کی طرف میلان بھی ضروری ہے۔
 
آپ خود اپنے شعر کے ساتھ سنجیدہ نہ ہوں تو کوئی دوسرا بھی اس کو سنجیدگی سے نہیں دیکھے گا؛ یہ انسانی فطرت کا چلن ہے، اس پر کسی کو کسی سے شکایت کا حق نہیں پہنچتا۔
بہ این ہمہ ایک ویب سائٹ ہے؛ سرور راز سرور صاحب ہیں غالباً، بھارت سے تعلق رکھتے ہیں، امریکہ میں ہوتے ہیں، انہوں نے ایک سائٹ بنائی ہوئی ہے وہ شاعری سکھاتے ہیں۔ یہاں اردو محفل فورم پر محمد اسامہ سرسری ہیں، انہوں نے فیس بک پر ایک گروپ بنایا ہوا ہے۔ آئیے شاعری سیکھیں غالباً یہی نام ہے اس گروپ کا۔ اسی موضوع پر ان کی ایک کتاب بھی آ چکی ہے۔ اگر آپ شعر کہنے میں سنجید ہ ہیں تو اُن سے رابطہ کیجئے۔
 
وہ مرحلہ آ جاتا ہے کہ آپ شعر کہنے لگتے ہیں، تو پہلے سے جانی پہچانی اور مانوس بحروں میں شعر موزوں کریں، اپنے طور پر کوئی تجربہ نہ کریں۔
تجربے کا مرحلہ تو آپ کی پختگی کے بعد کا مرحلہ ہے۔ اُس سطح پر پہنچ جائیں تو بصد شوق! جناب۔
 
Top