حسرت موہانی مجھ کو خبر نہیں کہ مِرا مرتبہ ہے کیا

باباجی

محفلین
واہ بہت خوب شاہ جی
کیا ہی خوب انتخاب ہے
ہم جیسے بادہ خواروں کی تشنگی کاساماں خوب کرتے ہیں آپ

ملتی کہاں گداز طبیعت کی لذتیں
رنجِ فراق یار بھی راحت فزا ہے کیا
 

طارق شاہ

محفلین
ہُوں دردِ لادوائے محبت کا مبتلا
مجھ کو خبر نہیں کہ دوا کیا، دُعا ہے کیا
گرویدہ جس سے تو ہے، خبر بھی نہیں اُسے
پھر تیرے اضطراب کی حسرت بنا ہے کیا

واہ، بہت خوب۔
سر، ایک خوبصورت غزل شیئر کرنے کے لئے بہت شکریہ۔
جناب بٹ صاحب !
ممنون ہوں اِس ستائش اور پذیرائیِ انتخاب پر
اظہار خیال کے لئے تشکّر

بہت شادماں رہیں
 

طارق شاہ

محفلین
واہ بہت خوب شاہ جی
کیا ہی خوب انتخاب ہے
ہم جیسے بادہ خواروں کی تشنگی کاساماں خوب کرتے ہیں آپ

ملتی کہاں گداز طبیعت کی لذتیں
رنجِ فراق یار بھی راحت فزا ہے کیا

واقعی! کیا ہی کمال اشعار کی حامل غزل ہے
اظہار خیال کے لئے ممنون ہوں
تشکّر صاحب ۔
بہت شاد رہیں
 
معانی رکهتے ہیں الفاظ ماضی حال اور مستقبل میں دیکهو شاعر توجہ دلاو کے عمل پیرا ہوتا ہے وابستگی اور بستگی وا ہٹا دیں تو تو بستگی معانی باندھنا پهر وابستگی کے کیا معانی وہ لفظ جوڑ کے کڑی بناتے ہیں یہی سمجهہ تهی میری باقی آپ رہنمائی فرمائں بهت لاجواب غزل ہے
 
Top