مجھے میرا اللہ یاد آتا ہے

ساجدتاج

محفلین
مجھے میرا اللہ یاد آتا ہے


السلام علیکم ورحمتہ وبرکاتہ:۔


گھر سے جب سفر کے لیے نکلتا ہوں اور خود کو تمام مصیبتوں سے بچانے کے لیے سفر اور گھر سے نکلنے کی دُعائیں پڑھتا ہوں تب مجھے میرا اللہ یاد آتا ہے جب وہ مجھے اپنے حفظ و امان میں لے کر مجھے میری منزل ک خیریت سے پہنچا دیتا ہے۔


مجھے میرا اللہ یاد آتا ہے جب وہ مجھے کوئی خؤشی عطا کرتا ہے اور پھر کرتا ہی جاتا ہے۔


جب وہ مجھےکسی غم و پریشانی یا کسی بیماری میں مبتلا کرتا ہے تب مجھے میرا اللہ یاد آتا ہے کہ اُس نے مجھے اپنے اُن بندوں میں شامل کیا جنہیں وہ آزمائش میں ڈال کر آزماتا ہے۔


مجھے میرا اللہ یاد آتا ہے جب میں اُس کے آگے ہاتھ پھیلا کر دُعا کر مانگتا ہوں اور وہ میری دُعا کو سنتا اور پھر اُس کو پورا کرتا ہے۔


جب چاروں طرف نظر دوڑاتا ہوں اور اپنے اللہ کے کرشمے اور بے حد خوبصورت نظاروں کو دیکھتا ہوں۔ سورج ، چاند ، ستارے ، زمین و آسمان ، سمندر و دریا ، درخت و پہاڑ ، جہاں بھی دیکھوں تو مجھے میرا اللہ یاد آتا ہے کہ اُس نے اپنے بندوں کے لیے کتنی حیسن یہ دنیا بنائی ہے۔

میرے اوپر جب کوئی مشکل آتی ہے یا میرا کوئی کام صحیح ہونے کی بگڑتا رہتا ہے تو دل و دماغ میں صرف ایک بات ہوتی ہے کہ میرے ہر الجھے کام کو وہی سنوار سکتا ہے۔ مجھے میرا اللہ یاد آتا ہے جب وہ میرے ہر مشکل کام کو آسان کر دیتا ہے اور مجھے ہر مشکل سے دور رکھتا ہے۔


دن کام کے لیے بنایا گیا اور رات آرام کے لیے، مجھے میرا اللہ یاد آتاہے جب وہ دن کو رات میں اور رات کو دن میں بدلتا ہے۔


انسان اگر چاہے تو نماز کے ذریعے دن میں پانچ بار اپنے اللہ کے آگے سجد ریز ہو کر اپنی ہر بات منوا سکتا ہے مجھے میرا اللہ یاد آتا ہے جب میں اُس کے آگے سجدہ ریز ہوتا ہوں تو شکر کرتا ہوں اپنے اللہ کا کہ اُس نے مجھے اپنے آگے سجدہ کرنے کی توفیق عطا فرمائی اور مجھے ہدایت بخشی۔


جن کے دل میں‌اللہ تعالی کا خوف ہوتا ہے وہ اپنے رَب سے ہر وقت ڈرتے رہتے ہیں کیونکہ اُن کا اللہ انہیں‌ہر وقت دیکھ رہا ہوتا ہے، چاہے وہ کوئی نیکی کر رہا ہوں یا کوئی گناہ کر رہا ہے۔ مجھے میرا اللہ یاد آتا ہے جب میں‌کوئی گناہ کرنے لگتا ہوں کہ میرے اس گناہ کو میرا اللہ بخوبی دیکھ رہا ہے اور میری اس حرکت سے کہیں وہ مجھے سے ناراض‌نہ ہو جائے۔


مجھے میرا اللہ یاد آتا ہے جب میں اُس کی عطا کی ہوئی نعمتوں کے بارے میں سوچتا ہوں کہ اُس نے مجھے زندگی گزارنے کے لیے بے شمار نعمتوں سے نوازا ہے جس کا میں چاہ کر بھی کبھی شکر ادا کر نہیں سکتا۔ دیکھنے کے لیے آنکھیں دیں، سننے کے لیے کان، سونگھنےکے لیے ناک ، بولنے کے لیے زبان، سوچنےکے لیے دماغ، چلنے پھرنے کے لیے پائوں اور کام کرنے کے لیے دو ہاتھ دیئے‌‌۔ اگر غور کیاجائے تو انسان کی زندگی کا اَک اَک لمحہ اللہ تعالی کی دی ہوئی نعمتوں کو استعمال کرتے کرتے ہی گزرتاہے۔


موت کا دوسرا نام نیند ہے۔ انسان جب نیند کی وادی میں ‌کھو جاتا ہے تو وہ خود سے بلکل انجان اور بے خبر ہو جاتا ہے کہ وہ کہاں ہے اور کیا کر رہا ہے یہاں تک کہ اُس کو یہ خبر بھی نہیں‌ہوتی کہ وہ اب دوبارہ جاگے گا بھی کہ نہیں۔ مجھے میرا اللہ یاد آتا ہے جب وہ مجھے میٹھی نیند سلاتا ہے اور پھر مجھے اُس نیند سے بیدار کرتا ہے۔


دن میں‌ متعدد بار انسان کے ذہن میں شیطانی وسوسے جنم لیتے ہیں۔ مجھے اُس وقت میرا اللہ یاد آتا ہے کہ اگر میں ایک بار اُس پاک ذات کا نام اپنی زبان سے لوں‌ گا تو ہر شیطانی وسوسے سے بچ جائوں گا اور میرا دل ہر بُرائی سے پاک ہو جائے گا۔


زندگی گزارتے گزارتے میں ‌یہ بھول جاتا ہوں کہ مجھے موت بھی انی ہے جو زندگی میں جی رہا ہوں وہ عارضی ہے۔ کسی کی موت کو دیکھ کر مجھے اپنی موت کا وقت یاد آجاتا ہے کہ مجھے بھی ایک دن موت کی نیند کی سو جاتا ہے تب مجھے میرا اللہ یاد آتا ہے اور دل سے دُعا نکلتی ہے کہ اُس کی ذات جب بھی مجھے موت دے تو ایمان کی حالت میں دے۔


میں اس سے قبل زمانے کے بارے میں سوچتا ہوں کہ وہ قومیں کتنی نافرمان تھیں ، جو خدائی دعوی کرتے تھے، جھوٹ بولتے تھے ، زناکاری کرتے تھے ، نبیوں کو اور اُن لوگوں کو قتل کرتے تھے جو حق کی بات کرتے تھے اور اللہ تعالی کا پیغام اُن تک پہنچاتے تھے، زناکاری کرتے تھے۔ ایسی قوموں کے لیے اللہ تعالی کا حکم ہوتا تھا کہ اُن کو تباہ و برباد کر دو۔ مجھے میرا اللہ یاد آتا ہے جب میں‌ خود کے بارے سوچتا ہوں کہ میں کتنا بُرا ہوں، جھوٹ بولتاہوں ، غیبت کرتاہوں ، دوسروں کا دل دُکھاتا ہوں ، ناپ تول میں کمی کرتاہوں ، جھوٹی بات آگے پھیلاتا ہوں ، والدین کی نافرمانی کرتاہوں ، غریبوں کو دھکے دیتا ہوں اور انہیں حقارت کی نظر سے دیکھتا ہوں، شرکیہ/کفریہ کلمات کہتا اورگنگناتا پھرتا ہوں ، نمازیں نہیں پڑھتا ہوں، روزے کا مذاق اُڑاتا ہوں ، بے حیائی کرتاہوں ، پیسے کی حوس میں اپنی اصلیت کو بھول جاتاہوں ، دنیا کے خوش کرنے میں اپنی آخرت کا بھول جاتا ہوں، ہر وہ کام کرتاہوں‌ جس سے میرا اللہ تعالی مجھے سے ناراض ہوتا ہے لیکن پھر بھی وہ مجھے معاف کرتا رہتا ہے ، مجھ پرعذاب نازل نہیں‌کرتا ، میری شکل کو نہیں‌بگاڑتا ، مجھے مشکل کے وقت تنہا نہیں‌چھوڑتا اور مجھے ہر وہ نعمت عطا کرتا ہے جس کی مجھے دنیا میں ضرورت ہوتی ہے۔


دُعا کرتاہوں اپنے پروردگار سے جس کے پاس تمام اختیارات ہیں، جس کے پاس دو جہانوں کی بادشاہت ہے ، جو زندگی اور موت کا مالک ہے کہ وہ میری غلطی کو میری نادانی سمجھ کر معاف کر دے اور مجھے ایسی زندگی گزارنے کی توفیق عطا کرے جس طرح اللہ اور اُس کے نبی ص نے حکم دیا ہے۔

تحریر : ساجد تاج
 
Top