مجذوب کون ہوتا ہے؟

خرم

محفلین
شاکر بھائی سے ایک سوال ہے کہ وہ ذرا اس بات کو واضح کردیں کہ پاگل اورمجذوب کے درمیان جوہری فرق کیاہوتاہے۔ جس سے ایک عام آدمی بھی سمجھ سکے کہ یہ پاگل ہے وہ مجذوب ہے۔ اسے پاگل خانہ بھجائو اوراس کی قدمبوسی کرو؟
یہ قدمبوسی کا کس نے کہا؟
 

خرم

محفلین
بھیا مجذوب کے متعلق ایک بات کہ وہ منصب ارشاد پر نہیں فائز ہوتا۔ یعنی ان کی بات یا عمل کی پیروی نہیں کی جاتی سو قدمبوسی یا ایسا کچھ کرنا، کہنا تو غلط ہی ہوگا ہاں ان کی تحقیر نہ کی جائے تو اچھا ہے کہ وہ بے خود ہوتے ہیں۔
 

سکون

محفلین
مین اب اور تو کچھ نھیں کہتا بس اتنا کہوں گا کہ انسان جب تک انسان ہوتا ہی جانور کی آواز یا جانور جیسے حرکات نھیں کرتا ہے ھان اس وقت ایسا کرتا ہے جب وہ اللہ تعالی کی طرف سے دیا ہوا عطیہ عقل جیسی نعمت کہ کھو بیٹھتا ہی اور یھی چیخین کرنا اور آوازین نکالنا اس کے پاگل ھونے کی سب سے بڑی دلیل ھے
 

حبیب علی

محفلین
السلام علیکم!
بعض کتب میں لکھا ہے کہ مجزوبوں کی جو تعلیمات شریعت کے مطابق ہو گی اس پہ عمل کریں گے اور جو شریعت سے ٹکرا جائے گی اس پہ فتوے نہیں لگائیں گے بلکہ اچھی طرح سے بچائیں گے۔
مجزوب اللہ کے عشق میں مست لوگ ہوتے ہیں اللہ کے دوست ہوتے ہیں ان پہ انگلیاں اٹھنے کا فائدہ نیں ہے۔
 

کعنان

محفلین
مجذوب

السلام علیکم

ایک بھائی صاحب نے مجذوب کے بارے میں لکھا اور اس پر بہت سے بھائیوں نے اپنے اپنے ویوز سامنے رکھے
حالانکہ اس طرح کے موضوع نٹ پر نہیں لانے چاہیں کیونکہ سب سب کچھ نہیں جانتے ہوتے

اگر کوئی بندہ پاکستان میں ھے تو وہ اپنی تعلیم پوری کرنے کے بعد برسر روزگار ہو جاتا ھے اگر اس کو آفس میں جاب مل جاتی ھے تو وہ فارغ الوقت آفس کا کمپیوٹر استعمال کرتا ھے جو اس کی 8 یا 10 گھنٹے کی ڈیوٹی میں جائز نہیں وہ چوری کر رہا ھے اپنے فرض سے ۔
شام کو وہ گھر آتا ھے تو اس میں سے وہ تھوڑا وقت اپنے گھر والوں کو دینا ھے اور تھوڑا اپنے دوستوں کو اور سو جانا یہی روز کا معمول ہوتا ھے

اگر کوئی عریبین گلف میں ھے تو وہاں بھی سب کا اسی طرح معمول ھے وہاں سب اپنی فیملی کے ساتھ نہیں ہوتے اور سب کو ایک ہی سٹیٹس نہیں ملتا وہاں سنگل پرسن کی تعداد زیادہ ھے

اب فارمز میں سب سے زیادہ تعداد سعودہ عرب والوں کی ھے
فارمز میں کسی کی بھی بات ان کو قبول نہیں بڑی بڑی باتیں کرتے ہوئے نظر آئیں گے
ان سے اگر یہ پوچھا جائے کہ کیا کمپنی ٹائم میں کمپوٹر کو اپنے لیے استعمال کرنا حرام نہیں

ہمارے بھائیوں میں ایک پرابلم ھے کہ نہ تو سب نے قرآن کا ترجمہ پڑھا ہوا ھے اور نہ ہی سب نے کوئی دینی تعلیم حاصل کی ہوئی ھے
کسی بھی موضوع پر بات کرو ۔ سیدھا اس کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی برابر پر لے جاتے ہیں اور اس کے مترادف حدیث مبارکہ دکھانی شروع کر دیں گے۔ حدیث مبارکہ کا استعمال کرو مگر پہلے اس کو قرآن سے بھی دیکھو کہ اللہ تعالی نے کسی بھی کام کے لیے کیا حکم دیا ھے اور اس کے مطابق حدیث مبارکہ بھی پیش کرو۔

اس کی ایک مثال دوں گا
ایک بندہ ڈاکٹریٹ یا انجینئرنگ کی وغیرہ وغیرہ ڈگری حاصل کرتا ھے تو یہ اگر کہا جائے کہ اس بندے کے پاس رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے زیادہ ھے (معاذ اللہ) تو یہ کتنی جاہلوں والی بات ہوگی

دنیا میں اللہ کے برگزیدہ بندے ہیں مگر کمزوری ھے تو ہمارے بھائیوں میں جو قرآن کے ہوتے ہوئے بھی اندھے ہیں اگر آپ روزانہ ایک ورقہ ترجمہ کے ساتھ پڑھ لیں تو آپ کو اللہ تعالی کی طاقت کا اندازہ ہو جائے کہ اللہ سب کچھ کر سکتا ھے

ایک بندہ جس نے فزکس پڑھی نہیں تو وہ آپ کو کیا بتائے گا کہ نیوٹن کا قانون کیا ھے
ایک بندہ جس نے کیمسٹری پڑھی نہیں وہ آپ کو کیا بتائے گا کہ
H2o کس کو کہتے ہیں
ایک بندہ جس نے بائیالوجی پڑھی نہیں وہ آپ کو کیا بتائے گا کہ
بوئیو جینسس اور اے بائیو جینسس میں کیا فرق ھے
ایک بندہ جس نے میتھمیٹکس پڑھا نہیں تو وہ بغیر فارمولا کے سوال کیسے حل کر سکتا ھے

کسی نے لکھا ھے کہ چرس پینے والے مجذوب ہوتے ہیں تو یہ تو آپ کی کمزوری ھے کہ کیا چرس پینے والا مجذوب ہو سکتا ھے

آپ کو اگر مجذوب کی سمجھ نہیں‌ آئی تو آپ کو اس بھائی کو پوچھنا چاہیے تھا جس نے یہ دھاگہ بنایا تھا کہ وہ بتاتا آپ کو جو اس کو اس کے بارے میں معلومات تھی کچھ بھائیوں نے اس کو فتوے لگا کے خاموش کروا دیا

ایک بندہ دھاگہ بناتا ھے اگر اس کا پہلا جواب کسی نے منفی رائے میں دیا تو سب اس کے پیچھے دور لگا دیتے ہیں منفی رائے میں

اگر کسی نے مثبت رائے میں‌ پہلا جواب لکھا تو سب سے کے پیچھے ہو جاتے ہیں


یہ قرآن کی آیت آپ کے سامنے رکھ رہا ہوں آپ اس کو غور سے پڑھیں اور خود ہی سوچیں کہ یہ کون سے لوگ ہیں جن کے بارے میں اللہ سبحان تعالی قرآن میں ذکر فرما رہے ہیں






وَعَدَ اللہُ الَّذِيْنَ ٰامَنُوْامِنْکُمْ وَعَمِلُوالصّلِحٰتِ لَيَسْتَخْلَفِنَّھُمْ فِیْ الاَرضِ کَماَ اسْتَخْلَفَ الَّذِيْنَ مِنْ قَبْلِھِم ص وَلَيُمَکِّنَنَّ لَھُمْ دِيْنَھُمْ الَّذِیْ ارْتَضٰی لَھُمْ وَلَيُبَدِّ مِّنْ م بَعْدِ خَوْفِھِمْ اَمْناًيَعْبُدُونَنِیْ لاَ يُشْرِکُوْنَ بِیْ شَيْاً ط
( النُور : ٥٥ )
" وہ لوگ جو تم ميں سے ايمان لائے اور اچھے عمل کئے ان سے اللہ کا وعدہ ہے کہ وہ زمين ميں ان کی خلافت ضرور قائم فرمائے گا جيسا کہ ان سے پہلوں کو خلافت سے نوازا اور يہ بھی کہ وہ دين جسے ان لوگوں کے لئے پسند کيا گيا ہے ضرور مستحکم فرمائے گا ۔

اور یہ آیات بھی پڑھ لیں


وَمَن لَّمْ يَحْكُم بِمَا أَنزَلَ اللّهُ فَأُوْلَ۔ئِكَ هُمُ الْكَافِرُونَ
{44} سورة المائدة (5)
"اور جو لوگ اللہ کے نازل کردہ قانون کے مطابق فیصلہ نہ کریں وہی کافر ہیں۔"

وَمَن لَّمْ يَحْكُم بِمَا أنزَلَ اللّهُ فَأُوْلَ۔ئِكَ هُمُ الظَّالِمُونَ
{45} سورة المائدة (5)
"اور جو لوگ اللہ کے نازل کردہ قانون کے مطابق فیصلہ نہ کریں وہی ظالم ہیں۔"

وَمَن لَّمْ يَحْكُم بِمَا أَنزَلَ اللّهُ فَأُوْلَ۔ئِكَ هُمُ الْفَاسِقُونَ
{47} سورة المائدة (5)
"اور جو لوگ اللہ کے نازل کردہ قانون کے مطابق فیصلہ نہ کریں وہی فاسق ہیں۔


میں نے اپنے حصہ کا لکھ دیا ھے

والسلام
 
وہ ایک جذب کی ہی کیفیت ھوگی جب سیدنا ابو بکرالصدیق نے غارِ ثور میں سانپ سے بار بار ڈنگ کھانے کو اپنے حبیب کے آرام میں خلل اندازی پر ترجیح دی ھو گی۔
وہ ایک جذب کی ہی کیفیت ھوگی جب سیدنا اویس القرنی نے احد کے روز اپنے دانت توڑ ڈالے ھونگے۔
وہ چرواھا بھی کوئی مجذوب ھی ھوگا جسکی خاطر موسی علیہ السلام واپس معذرت کیلئے آئے ھونگے۔
یہ ارشادِ نبوی بھی مجذوبانِ بارگاہ کیلئے ھی ھوگا کہ "بہت سے غبار آلود مفلوک الحال لوگ ایسے بھی ہیں کہ تم لوگ انکا اپنے پاس کھڑا ہونا پسند نہ کرو، مگر اللہ کے دربار میں انکی وہ شان ھے کہ کسی بات پر اللہ کی قسم کھا بیٹھیں تو اللہ انکی قسم ہر ھال میں پوری کرتا ھے"
مست کردے مجھے ساقی مگر اس شرط کے ساتھ
ھوش اتنا رھے باقی کہ تیری یاد رہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔​
ٰٰ
 

عثمان رضا

محفلین
میں نے مکمل دھاگہ تو نہیں پڑھا آخری 2،3 پوسٹیں ہی پڑھی ہیں ، خوب لکھا محترم محمود غزنوی صاحب نے

محترم خوش آمدید یہاں اپنا تعارف تو کروائیے
 
Top