متفرق اشعار

1۔ مل گئیں میری طرح گر عشق میں تنہائیاں
چھوٹ جائیں گی یہ ساری انجمن آرائیاں
2۔وہ مزا ساقی نہ تیری مے نہ مےخانے میں ہے
جو مزا محبوب کی آنکھوں کے پیمانے میں ہے
3۔یوں بدلی چمن کی فضا آج کل
کہ رہزن بنے رہنما آج کل
4۔ہماری خو تو تسلیم و رضا ہے
ستم گر پھر بھی مجھ ہی سے خفا ہے
5۔کاٹی ہیں کیسے یار کو پانے کی منزلیں
ڈر جائیں گر جو سن لیں سبھی رہروانِ عشق
6۔یہ کیا کہ تیرا آئینہ بھی تیری طرح سے
کہتاہے مجھ سے یہ کہ مرے روبرو نہ ہو
7۔الفت میں کیسی شرطیں ،کیسے سوال عاصمؔ
مانا کسی کو اپنا ،جب ہو گئے کسی کے
 

راشد ماہیؔ

محفلین
کاٹی ہیں کیسے یار کو پانے کی منزلیں
منزل کاٹنا درست محاورہ معلوم نہیں ہوتا۔
یہ کیا کہ تیرا آئینہ بھی تیری طرح سے
کہتاہے مجھ سے یہ کہ مرے روبرو نہ ہو
یہاں اگر بھرتی کے الفاظ کم ہو جائیں تو مزید خوبصورت ہو جائے گا۔

مجموعی طور پہ سبھی اشعار بہت اچھے ہیں۔

مزید رہنمائی اساتذہ بہتر فرمائیں گے۔۔۔۔
 
Top