لیفٹننٹ کرنل ہارون اسلام شہید

نبیل

تکنیکی معاون
جناب میں نے ان کو کیا کہا ہے اپنی رائے دی ہے اس میں یہ حوصلہ آپ کہاں سے لے آئے جہاں تک میرے فوج کے قصیدے پڑھنے کا تعلق ہے تو میں نے صرف اتنا لکھا تھا کہ جو آ ٹھ لوگ شہید ہوئے ہیں ان پر فقرے مت کسیں ایک بندہ اگر آپ کی سلامتی کیلئے اپنی جان تک دے دیتا ہے تو کیا وہ ان القبات کا حقدار ہے جو یہاں دیئے جا رہے ہیں غازی برادران کیلئے تو آپ کو مرنے والے کی عزت کا احساس ہے مگر ان آٹھوں کیلئے نہیں یہ ڈبل سٹینڈرڈ نہیں تو اور کیا ہے

اللہ ان فوجیوں کو بھی اپنے جوار رحمت میں جگہ عطا کرے۔ وہ اپنے فرض کی ادائیگی کے دوران جاں بحق ہوئے۔
 
محب، کہنے کا مقصد صرف اتنا تھا کہ اسلامی تاریخ بھری پڑی ہے آپس کی لڑائیوں میں، یہ لال مسجد تو کچھ بھی نہیں ہے اسکے سامنے۔ کرنل ہارون اور غازی کس کھیت کی مولی ہیں یہاں تو خلفاء تک مسلمانوں کے ہاتھوں شہید ہوئے۔

وارث ، اسلامی تاریخ کیا ہر تاریخ بھری پڑی ہے آپس کی لڑائیوں سے مگر معاملہ یہ نہیں کہ جو پہلے ہوا تھا کیا وہ اب بھی ہو تو صحیح ہے۔

خلفاء شہید ہوئے ہیں مگر وہ تو ایک شخص کی شہادت ہوتی ہے اس میں دو گروہ ایک دوسرے کو ہلاک تو نہیں کر رہے ہوتے، میرا کہنے کا مقصد یہ ہے کہ جہاں مسلمانوں کے دو گروہ آپس میں لڑیں گے وہاں شہادت کا لفظ کس طرح استعمال ہوگا۔
 

محمد وارث

لائبریرین
وارث ، اسلامی تاریخ کیا ہر تاریخ بھری پڑی ہے آپس کی لڑائیوں سے مگر معاملہ یہ نہیں کہ جو پہلے ہوا تھا کیا وہ اب بھی ہو تو صحیح ہے۔

خلفاء شہید ہوئے ہیں مگر وہ تو ایک شخص کی شہادت ہوتی ہے اس میں دو گروہ ایک دوسرے کو ہلاک تو نہیں کر رہے ہوتے، میرا کہنے کا مقصد یہ ہے کہ جہاں مسلمانوں کے دو گروہ آپس میں لڑیں گے وہاں شہادت کا لفظ کس طرح استعمال ہوگا۔

محب یہ دقت طلب اور وقت طلب بات ہے۔ جب بعینہ یہی بات ہمارے فقہا کے سامنے آئی تو انہوں نے ایک اصول مرتب کردیا کہ اگر دو مسلمان گروہ آپس میں‌ قتال کریں بشرطیکہ وہ اجتہاد کرکے ایسا کررہے ہوں تو وہ دونوں ہی صحیح ہیں، اور اگر اجتہاد غلط بھی ہوگیا تو دونوں گروہوں کیلیے ایک ایک نیکی ہے اور سب قتیل شہید ہیں۔ یہ میں‌ کوئی اپنے پاس سے بات نہیں کررہا بلکہ فقہا اور مسلم مؤرخین کا ایک "اصول" بتا رہا ہوں، کسی "مولانا" سے جنگِ جمل اور صفین کیا تذکرہ کریں، یہی جواب دے گا۔ اور بھلا کیا جواب دے سکتے ہیں کہ جس اسلامی تاریخ کو ہم زریں عہد کہتے ہیں وہ "پاور پلے" کے گرد ہی گھومتا ہے۔

لیکن بھائی اسکا یہ مطلب نہیں ہے کہ میں اس اصول سے اتفاق کرتا ہوں، اس مسئلے میں میرا اپنا نقطہء نظر ہے اور شاید یہ ٹاپک اس کا متحمل نہیں ہوسکتا۔

آپکی توجہ کیلیے بہت شکریہ محب۔

خوش رہیں۔
 
محب یہ دقت طلب اور وقت طلب بات ہے۔ جب بعینہ یہی بات ہمارے فقہا کے سامنے آئی تو انہوں نے ایک اصول مرتب کردیا کہ اگر دو مسلمان گروہ آپس میں‌ قتال کریں بشرطیکہ وہ اجتہاد کرکے ایسا کررہے ہوں تو وہ دونوں ہی صحیح ہیں، اور اگر اجتہاد غلط بھی ہوگیا تو دونوں گروہوں کیلیے ایک ایک نیکی ہے اور سب قتیل شہید ہیں۔ یہ میں‌ کوئی اپنے پاس سے بات نہیں کررہا بلکہ فقہا اور مسلم مؤرخین کا ایک "اصول" بتا رہا ہوں، کسی "مولانا" سے جنگِ جمل اور صفین کیا تذکرہ کریں، یہی جواب دے گا۔ اور بھلا کیا جواب دے سکتے ہیں کہ جس اسلامی تاریخ کو ہم زریں عہد کہتے ہیں وہ "پاور پلے" کے گرد ہی گھومتا ہے۔

لیکن بھائی اسکا یہ مطلب نہیں ہے کہ میں اس اصول سے اتفاق کرتا ہوں، اس مسئلے میں میرا اپنا نقطہء نظر ہے اور شاید یہ ٹاپک اس کا متحمل نہیں ہوسکتا۔

آپکی توجہ کیلیے بہت شکریہ محب۔

خوش رہیں۔

میں آپ سے متفق ہوں وارث کہ یہ ایک دقت طلب اور وقت طلب مسئلہ ہے تو اسے تاریخ کے دھاگوں میں کھول لیتے ہیں اور اس کے بعد اس پر وہاں بحث‌ کرتے ہیں۔ چند مولانا تمام اسلام تو نہیں ہو سکتے اور جو رائے میں پیش کر رہا ہوں اس پر بھی فقہا کی ایک بڑی تعداد متفق ہے۔

پاور پلے اور اس کی بنیادوں پر بھی ہم بات کر لیں گے مگر جہاں مسئلہ بہت سنگین ہو وہاں جنگوں کا ہونا بعید از قیاس نہیں۔
 
جہاں تک میں سمجھا ہوں تو ایک اصول اور بھی علمانے وضح کیا ہے۔
1-اگر حاکم شرکیہ و کفریہ کاموں کو فروغ دے رہا ہوں تو ان کاموں‌کے خلاف جدوجہد جائز ہے۔
2- اس طرح اس حاکم کے حکم کی اطاعت ہر صورت میں‌ نہیں‌ہوسکتی
3- اگر کوئی اپ کے گھر پر حملہ کرے تو اپ دفاع کرسکتے ہیں
4- اگر اپ دفاع میں مخالف فریق کو نقصان پہچائیں‌تو جائز ہے۔

اس صورت میں یہ تشریح کہ مسلمانوں‌کی لڑائی جو کہ اجتہاد کی غلطی کی وجہ سے ہو سب مسلمان شھید ہیں کا اطلاق نہیں‌ہوگا (شاید یہ صورت جنگ جمل کے لیے تھی۔


میں‌ اس معاملے میں خود واضح رائے نہیں‌رکھتا کیونکہ میں ایک عالم دین نہیں ہوں۔

اگرچہ حکومتی فوج کے ارکان صرف اپنی فوجی حکام کے احکام کی تعمیل کررہے تھے مگر کیا ہر معاملہ میں‌ان پر احکام کی تعمیل فرض ہے ۔ چاہے وہ مسجد پرحملہ اور وہاں موجود افراد کا قتل ہی کیوں نہ ہو؟
 

سید ابرار

محفلین
سید ابرار کے متعلق میں صاف لفظوں میں کہوں گا کہ وہ جان بوجھ کر پاک فوج کیخلاف نفرت پھیلا رہے ہیں اور خدا بہتر جانتا ہے کہ اس سے ان کو کیا حاصل ہو رہا ہے
قرل صاحب نیتوں پر حملہ تو مت کریں ،
اگر پاک فوج نے کوئی غلط اقدام کیا ہے تو مناسب حدود میں رہ کر اس غلطی کی طرف نشاندہی ضرور کی جائیگی تاکہ آئندہ ایسی غلط اقدامات سے وہ باز رہے ،
کسی بھی زندہ قوم کی پہچان یہی ہوتی ہے کہ وہ اپنے قائدین کی غلطیوں کا محاسبہ کرتی رہے ، اور ان کو ان کی غلطیوں سے آگاہ کرتی رہے ایک حدیث کا مفہوم ہے کہ ظالم بادشاہ کے سامنے حق بات کہنا یہ بھی جھاد ہے ،
 

سید ابرار

محفلین
جہاں تک میرے فوج کے قصیدے پڑھنے کا تعلق ہے تو میں نے صرف اتنا لکھا تھا کہ جو آ ٹھ لوگ شہید ہوئے ہیں ان پر فقرے مت کسیں ایک بندہ اگر آپ کی سلامتی کیلئے اپنی جان تک دے دیتا ہے تو کیا وہ ان القبات کا حقدار ہے جو یہاں دیئے جا رہے ہیں غازی برادران کیلئے تو آپ کو مرنے والے کی عزت کا احساس ہے مگر ان آٹھوں کیلئے نہیں یہ ڈبل سٹینڈرڈ نہیں تو اور کیا ہے
جناب قرل صاحب
جان بھرحال ہر ایک کی قیمتی ہوتی ہے ، اور کسی بھی انسانی جان کا ضیاع بھرحال افسوسناک ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے ، مذکورہ المیہ میں جتنے بھی لوگوں نے اپنی جان دی ہے چاہے فوجی ہوں‌ یا غازی برادران کے حامی ،سب مسلمان تھے ، اللہ سے دعا تو ہم یہی کریں گے کہ وہ اپنی رحمت سے ہر ایک کو جنت میں‌ جگہ عطا فرمائے لیکن بہر حال یہ بات آپ بھی تسلیم کریں گے ان سب کی ذمہ داری حکومت کے ان فیصلہ ساز قائدین پر عائد ہوتی ہیں‌ ، جنہوں‌نے معاملہ کو اس حد تک پہونچایا، جہاں تک القابات کا تعلق ہے ، یا مذکورہ واقعہ میں‌ فوج اور حکومت کی مذمت کا تعلق ہے تو میرے دوست ان سب کا مصداق فوج اور حکومت کے وہی پالیسی ساز افسران اور عہدہ داران ہیں‌، جو اس سارے معاملے کے ذمہ دار تھے ، نہ کہ ہر فوجی ، مثلا ہم امریکی فوج یا امریکی حکومت کی مسلم مخالف اقدامات پر مذمت کرتے ہیں تو اس مذمت کا مصداق اور نشانہ در حقیقت وہ پالیسی ساز افسران اور عہدیداران ہوتے ہیں ، جن کے غلط فیصلوں نے مسلمانوں کو نقصان پہونچایا ہے ، ہر فوجی یا ہر عہدیدار کو اس کا مصداق نہیں‌قرار دیا جاسکتا ،
 

خاور بلال

محفلین
سید ابرار!
آپ کا تجزیہ پاک فوج کے بارے میں بہت اچھا ہے۔ خدانخواستہ جنگ جیسی صورتحال ہوجائے تو پاک فوج سے ہرگز توقع نہیں رکھنی چاہیے۔ دوسرا یہ کہ آخر انڈیا کو حملہ کرنے کی ضرورت ہی کیا ہے؟ پاکستان کو تباہ کرنا مقصود ہوتو اسے چاہیے کہ پاک فوج کو سپورٹ کرے۔ پاک فوج جیسے جیسے ترقی کریگی پاکستان ویسے ویسے تباہ ہوتا جائیگا۔ بقول شاہنواز فاروقی، کاش پاک فوج کو پاکستان سے باہر دشمن میسر آجائیں۔
باقی رہی بات سید ابرار کے پاکستانی ہونے یا نہ ہونے کی تو میں سمجھتا ہوں ساری ملت اسلامیہ جسد واحد ہے۔ پاکستان پر کڑا وقت آتا ہوگا تو جانے کتنے غیر پاکستانی ہاتھ دعاؤں کے لئے اٹھتے ہونگے، کتنی آنکھیں نم ہوتی ہونگی۔ ملت اسلامیہ کے کس کس گوشے میں جانے کتنے دل ہیں جو پاکستان کے ساتھ دھڑکتے ہیں۔ سید علی گیلانی سے بڑا پاکستانی ہون ہوگا؟ پاکستان کی آبرو کی خاطر تو انہوں نے ساری جوانی جیلوں میں کاٹ دی اور بڑھاپے میں بھی عزم کی طاقت کا یہ حال ہے کہ اس کے سامنے لاکھوں جوانیاں ہیچ نظر آتی ہیں۔
 

سیدہ شگفتہ

لائبریرین
پاکستانی افواج کے کالے کارنامے جس میں‌ درجنوں افراد شھید ہوئے ہیں کی مخالفت کسی کو پاکستانیت سے خارج نہیں‌کردیتی۔ کسی کو اپنا پاکستانیت ثابت کرنے کی ضرورت نہیں ۔ کیا قاتلوں کی حمایت ہی پاکستانیت کی ضامن ہے۔
کیا ہماری انکھوں‌پر بندھی فرقہ واریت کی پٹی اتنی گہری ہے کہ ہمیں‌اس سے اگے کچھ دکھائی ہی نہیں دیتا۔
اپ برائے کرم فاشسٹ رویہ ترک کریں۔

آپ نے کسے مخاطب کیا ہے ؟
 

سید ابرار

محفلین
ابرار جب آپ کسی دوسرے ملک کی فوج کے بارے میں بات کریں گے تو آپ کو احتیاط برتنی چاہیے کیونکہ پاکستان میں رہتے ہوئے ہم اپنی فوج یا حکومت پر دل کھول کر تنقید کر سکتے ہیں کیونکہ ہم یہاں کے باشندے ہیں اور حق رکھتے ہیں کہ ان کی اصلاح کے لیے ان پر جائز تنقید کریں جس میں کبھی کبھی ناجائز تنقید بھی شامل ہو جاتی ہے مگر شہری ہونے کے ناطے ہمیں شک کا فائدہ ملتا ہے مگر کسی اور کی فوج پر اس طرح سے کھل کر تنقید کرنا اور باقی عوامل کو نہ دیکھنا بہت زیادتی ہوجاتی ہے۔
محب صاحب آپ کی بات سے مجھے اتفاق نہیں ہے ، یاد رکھئے امت مسلمہ کو حدیث میں جسد واحد سے تعبیر کیا گیا ہے ، لہذا ہر مسلم ملک ہمارا ہے اور ہم اس کے باشندے ہیں ، چاہے وہ عراق ہو یا فلسطین، یا سعودی عرب ہو پاکستان ، مغربی میڈیا کی ایک ”سازش“ یہ بھی ہے کہ قومیت اور وطنیت کے ”دلفریب اور دلکش“ نعروں کو اسقدر اچھالا گیا ، کہ اس کا شکار ہوکر ہم اپنی اصل میراث یعنی اتحاد سے محروم ہوگئے ، جب کی مغربی ممالک اپنے اتحاد پر قائم ہیں ، آپ کو یہ سن کر حیرت ہوگی کہ تقریبا 28 یا 30 مغربی ممالک ایسے جہاں سے امریکہ جانے کے لئے پاسپورٹ کی ضرورت نہیں ہے ،
پھر اگر آپ کی بات تسلیم بھی کرلیں کہ اپنی فوج اور حکومت پر تنقید صرف اسی ملک کا باشندہ کرسکتا ہے ، تو پھر نہ ہمیں امریکہ پر تنقید کرنا چاہیئے اور نہ اسرائیل پر ،
البتہ اتنا ضرور ہے کہ تنقید اپنے حدود کے اندر رہ کر ہو تاکہ اس سے کسی پاکستانی کے دل کو تکلیف نہ پہونچے ، اور میرا خیال ہے کہ میں نے کافی احتیاط سے کام لیا ہے ، اگر کسی جگہ آپ کو لگ رہا ہو کہ میں حدود سے تجاوز کررہا ہوں تو آپ نشاندہی فرماسکتے ہیں ، اور بلا تکلف ٹوک سکتے ہیں ، بہر حال میں آپ سب سے چھوٹا ہوں ، آپ حضرات مجھے ڈانٹ بھی سکتے ہیں ، لیکن بھر حال میرا مسئلہ یہ ہے کہ میں غلط بات برداشت نہیں کرسکتا چاہے وہ کہیں بھی ہو ، کسی سے بھی ہو،
 

سید ابرار

محفلین
سب سے پہلے تو مجھے یہ بتائیں کہ 1965 میں بھارت کی فوج کی شکست کو آپ نے فتح میں کیسے بدل دیا؟
مجھے اپنے موقف پر اصرار نہیں ہے اس لئے کہ اس سلسلہ میں مجھے واضح طور پر کچھ معلوم بھی نہیں ہے البتہ میں نے یہاں ایک اخبار میں اس پر ایک مضمون پڑھا تھا جس میں مضمون نگار نے اسے ہندوستان کی فتح قرار دیا تھا ، اگر آپ کسی ایسی ویب سائٹ کا اڈریس جانتے ہوں جہاں اس کے بارے میں ذکر کیا گیا ہو تو براہ کرم بتائیں ،
 

شاکرالقادری

لائبریرین
وارث ،

کروڑوں مسلمان انہیں شہید اور جنتی نہیں بھی سمجھتے اور اس کے لیے دیکھنا ہوگا کہ جو جلیل القدر لوگ ان جنگوں میں شریک نہیں ہوئے ان کا موقف کیا تھا اور کس کا موقف دلائل سے ثابت ہوتاہے۔

عشرہ مبشرہ کے دو جلیل القدر صحابی، حضرت زیبر اور حضرت طلحہ انہیں جنگوں میں حضرت علی کے خلاف "جہاد" کرتے ہوئے جامِ شہادت نوش فرما گئے۔

اس پر مستند روایات موجود ہیں کہ حضرت علی نے ان جلیل القدر صحابہ کو بلا کر حدیث رسول سنائی کہ ایک وقت آئے گا جب تم علی سے لڑو گے اور تم حق پر نہ ہوگے جس پر دونوں نے جنگ سے علیحدگی اختیار کرنی چاہی اور فتنہ پسندوں نے انہیں شہید کیا جنگ سے علیحدہ ہونے پر۔
حضرت علی نے حضرت طلحہ یا حضرت زبیر کا سر لانے والے کو دوزخ کی بشارت دی تھی۔ تفصیل میں دوبارہ جانا پڑے گا مگر یہ اصحاب جنگ میں نہیں بلکہ جنگ سے علیحدگی پر شہید ہوئے۔

حدیث رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس کی وضاحت کر سکتی ہے
"علی مع الحق والحق مع علی"

اور
حصرت عمار یاسر کے بارے میں سرور کائنات صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی مشہور پیش گوئی جس میں آپ نے فرمایا تھا " اے ابن سمیہ افسوس کہ تجھے ایک باغی گروہ قتل کرے گا"
یاد رہے کہ حضرت عمار یاسر رضی اللہ عنہ
جنگ صفین میں حضرت علی کرم اللہ وجہہ کی جانب سے امیر معاویہ کی افواج کے خلاف جہاد کرتے ہوئے شہید ہوئے
اور
اس بات پر امت کا اجماع ہے کہ
جنگ صفین میں اور جنگ جمل میں بھی
حق علی کرم اللہ وجہہ کے ساتھ ہی تھی فریق مخالف کا اجتہاد خطا پر مبنی تھی
 

محمد وارث

لائبریرین
"مفتی اعظم پاکستان مفتی رفیع عثمانی نے کہا ہے کہ لال مسجد اور جامعہ حفصہ کے اندر آپریشن کے دوران سیکورٹی فورسز کے ہاتھوں مارے جانے والے وہ تمام لوگ شہادت کے مرتبے پر فائز ہوچکے ہیں جن کا مقصد خالصتاً اللہ کی زمین پر اللہ کا نظام نافذ کرنا تھا اور وہ اسلامی نظام کے نفاذ کیلیے اس طریقہ کار کو حتمی سمجھتے تھے۔ اگرچہ ان کا طریقی کار پاکستانی آئین و قانون کے خلاف ہی کیوں نہ تھا تاہم ان میں سے اگر کسی کی نیت دنیاوی شہرت حاصل کرنا ہوتو وہ صحیح نہیں کہلائے گا جبکہ سیکورٹی فورسز کے بھی وہ وہ اہلکار شہید ہیں جو حکمرانوں کی اطاعت کیلیے آئین اور قانون کی بالادستی کیلیے لڑتے ہوئے مارے گئےہیں۔
انہوں نے جنگ صفین کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس جنگ میں طرفین کی نیت درست تھیاور دونوں اطراف کے مسلمان شہید ہوئے۔
اسی طرح لال مسجد سیکورٹی کی جانب سے مارے جانے والے اہلکار شہد کہلائیں گے۔
یہ فتوٰی مولانا محمد رفیع عثمانی نے مولانا عبدالرشید غازی کی شہادت سے چند گھنٹے قبل دیا تھا"
روزنامہ امت، 11 جولائی 2007

محب، نوٹ کریں، کل یہ بات میں‌ آپ سے عرض کر رہا تھا اور اب "مفتی اعظم" کی تائید آ گئی۔ قبلہ جمل تو بہت دور کی بات ہے کہ اس میں حضرت عائشہ اور عشرہ مبشرہ کے صحابی تھے یہاں تو صفین کے مقتولین کو بھی "شہید" کہا جا رہا ہے۔
 
محب، نوٹ کریں، کل یہ بات میں‌ آپ سے عرض کر رہا تھا اور اب "مفتی اعظم" کی تائید آ گئی۔ قبلہ جمل تو بہت دور کی بات ہے کہ اس میں حضرت عائشہ اور عشرہ مبشرہ کے صحابی تھے یہاں تو صفین کے مقتولین کو بھی "شہید" کہا جا رہا ہے۔

میں نے نوٹ کر لیا ہے اور اجتہاد کا مطلب ہی یہی ہوتا ہے کہ اس میں حتمی رائے نہیں ہوتی بلکہ اس رائے سے اختلاف کا پورا پورا حق حاصل ہوتا ہے کیونکہ مجتہد سے غلطی کا امکان رہتا ہے اور اس کے برعکس اگر اجتہاد اتنے ہی بڑے علما و فقہا کا ہو تو پھر معاملہ آپ کی اپنی نیت پر آ جاتا ہے ، میں شہید کہنے والوں کو غلط نہیں کہہ رہا جو دونوں طرف کے لوگوں کے لیے یہ اصطلاح استعمال کر رہے ہیں مگر میں اس مکتبہ فکر سے زیادہ متفق ہوں جو مسلمانوں کی آپسی لڑائی میں کسی کو شہید کا درجہ نہیں دیتے۔ یہاں تو تیسری صورت پیدا ہوئی ہے ، جو جس گروہ کی حمایت کر رہا ہے صرف اس طرف کے لوگوں کو شہید کہہ رہا ہے دوسری طرف کے لوگوں کے لیے انتہائی سخت رویہ ہے۔

یہ تو ایک اور اجتہاد سامنے آ رہا ہے جس سے میں بالکل متفق نہیں۔
 

شاکرالقادری

لائبریرین
"مفتی اعظم پاکستان مفتی رفیع عثمانی نے کہا ہے کہ لال مسجد اور جامعہ حفصہ کے اندر آپریشن کے دوران سیکورٹی فورسز کے ہاتھوں مارے جانے والے وہ تمام لوگ شہادت کے مرتبے پر فائز ہوچکے ہیں جن کا مقصد خالصتاً اللہ کی زمین پر اللہ کا نظام نافذ کرنا تھا اور وہ اسلامی نظام کے نفاذ کیلیے اس طریقہ کار کو حتمی سمجھتے تھے۔ اگرچہ ان کا طریقی کار پاکستانی آئین و قانون کے خلاف ہی کیوں نہ تھا تاہم ان میں سے اگر کسی کی نیت دنیاوی شہرت حاصل کرنا ہوتو وہ صحیح نہیں کہلائے گا جبکہ سیکورٹی فورسز کے بھی وہ وہ اہلکار شہید ہیں جو حکمرانوں کی اطاعت کیلیے آئین اور قانون کی بالادستی کیلیے لڑتے ہوئے مارے گئےہیں۔
انہوں نے جنگ صفین کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس جنگ میں طرفین کی نیت درست تھیاور دونوں اطراف کے مسلمان شہید ہوئے۔
اسی طرح لال مسجد سیکورٹی کی جانب سے مارے جانے والے اہلکار شہد کہلائیں گے۔
یہ فتوٰی مولانا محمد رفیع عثمانی نے مولانا عبدالرشید غازی کی شہادت سے چند گھنٹے قبل دیا تھا"
روزنامہ امت، 11 جولائی 2007

یہ کیسے طے کیا جا سکتا ہے کہ کسی کی نیت درست ہے یا غلط کیا دلوں کے حال کوئی جانتا ہے اور نیتوں کے عالم سے کوئی واقف ہے جب کہ میں پہلے حضرت عمار یاسر کے متعلق رسالت مآب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی پیش گوئی کا ذکر کر چکا ہوں
جس کے مطابق جنگ صفیین میں اہل شام کا لشکر واضح طور پر
"باغی گروہ" قرار پاتا ہے
اور باغیوں کی نیتیں کیسے درست ہو سکتی ہیں؟؟؟؟؟
///////////////////////
اور لال مسجد کے موجودہ معاملہ کو صفین یا کربلا یا جمل سےے تشبییہہ دینا بھی نہیں چاہیے یہ مختلف نوعیت کا واقع ہے
 

محمد وارث

لائبریرین
میں پہلے حضرت عمار یاسر کے متعلق رسالت مآب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی پیش گوئی کا ذکر کر چکا ہوں جس کے مطابق جنگ صفیین میں اہل شام کا لشکر واضح طور پر "باغی گروہ" قرار پاتا ہے

سبحان اللہ قادری صاحب۔ جزاک اللہ۔
 

سید ابرار

محفلین
میں شہید کہنے والوں کو غلط نہیں کہہ رہا جو دونوں طرف کے لوگوں کے لیے یہ اصطلاح استعمال کر رہے ہیں یہاں تو تیسری صورت پیدا ہوئی ہے ، جو جس گروہ کی حمایت کر رہا ہے صرف اس طرف کے لوگوں کو شہید کہہ رہا ہے دوسری طرف کے لوگوں کے لیے انتہائی سخت رویہ ہے۔
یہ تو ایک اور اجتہاد سامنے آ رہا ہے جس سے میں بالکل متفق نہیں۔
جناب محب صاحب ، دونوں طرف لڑنے والے اگر مسلمان ہوں تو طرفین کے مہلوکین کو شہید اس وقت کہا جائے گا یا یہ کہ بقول آپ کے خاموشی اس وقت اختیار کی جائیگی ، جب دونوں طرف واقعتا ”سچے مسلمان“ ہوں ، اور ان کی اس لڑائی سے نیت خالصتا رضائے الہی اور اعلائ کلمۃ‌اللہ ہو ، نہ یہ کہ حاکم وقت کی اطاعت،
یا کوئی اور نیت ، اور یہ بات صحابہ اور تابعین کے اندر تو پائی جاسکتی ہے ، اس لئے کہ ان کے بارے میں یہ سوچنا محال ہے کہ وہ آپس میں کسی دنیوی غرض سے لڑرہے تھے ، مگر ان کے بعد کے زمانہ میں اس قسم کے واقعات بہت ہی کم رہے ہیں ،مذکورہ واقعہ میں آپ خود ”غور“ فرمالیں ، سیکورٹی فورسس یا جنرل پرویز مشرف کی ”نیت“ کیا تھی ؟
اپنی ”ڈیوٹی“ ادا کرنا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ واضح رہے کہ اس قسم کی ”ڈیوٹی “ بھارت کے مسلم فوجی بھی اداکرتے ہیں اور عراقی حکومت کے موجودہ فوجی بھی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔یا پھر چیف جسٹس چودھری افتخار کے واقعہ سے عوام اور میڈیا کی توجہ کو ہٹانا ،
یا پھر امریکہ کہ نظر میں اپنے آپ کو ”ہیرو“ ثابت کروانا ، ؟
 

قیصرانی

لائبریرین
آپ کو یہ سن کر حیرت ہوگی کہ تقریبا 28 یا 30 مغربی ممالک ایسے جہاں سے امریکہ جانے کے لئے پاسپورٹ کی ضرورت نہیں ہے
یہ سن کر مجھے حیرت ہوئی ہے۔ میری معلومات کے مطابق کچھ ہفتے قبل تک صرف تیرہ یورپی یونین کے ممالک کے باشندوں کو امریکہ جانے کے لئے صرف پاسپورٹ درکار ہوتا تھا ویزہ نہیں۔ ابھی نئی پالیسی کے مطابق ان تیرہ ممالک کے باشندوں کو بھی روانگی سے 48 گھنٹے پہلے ویب سائٹ کے ذریعے اجازت نامہ لینا ضروری ہو چکا ہے۔ اگر اجازت نامہ نہ ہو تو اس فرد کو واپس اس کے ملک ڈی پورٹ بھی کیا جا سکتا ہے
 
Top