لٹیروں کواین آراو دینے کا مطلب ملک سے غداری ہوگا، وزیراعظم

جاسم محمد

محفلین
لٹیروں کواین آراو دینے کا مطلب ملک سے غداری ہوگا، وزیراعظم
ویب ڈیسک ہفتہ 9 فروری 2019
1543583-imrankhan-1549704306-349-640x480.jpg

این آر او کی وجہ سے طاقت ور لوگوں نے سوچا کہ چوری کی کوئی سزا نہیں ہوتی، عمران خان فوٹو: ٹوئٹر

بلوکی: وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ ہم کسی کو بھی نہیں چھوڑیں گے جس نے اس ملک کا دیوالیہ نکالا جب کہ لٹیروں کواین آراو دینے کا مطلب ملک سے غداری کرنا ہوگا۔

وزیراعظم عمران خان نے بلوکی میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں دو این آراو نے ملک کومقروض کیا، ان آراو کی وجہ سے طاقت ور لوگوں نے سوچا کہ چوری کی کوئی سزا نہیں ہوتی، پرویز مشرف نے اقتدار بچانے کیلئے نوازشریف کو جانے دیا، کسی کو خوف نہیں تھا کیونکہ یہاں کوئی پوچھنے والا نہیں تھا، قرضوں کی قیمت عوام مہنگائی کی شکل میں ادا کرتی ہے، دس سال ملک کو تباہ کیا گیا اور اب کہتے ہیں کہ چھ ماہ میں پی ٹی آئی نے کچھ نہیں کیا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ این آراوسے کرپٹ لوگوں کوحوصلہ ملا، نوازشریف اورزرداری نے 5،5 سال حکومت کی اورپھر پچھلے دس سال میں پاکستان کا قرضہ 30 ہزارارب تک پہنچ گیا، آج روپیہ گرنے کی وجہ بھی یہی ہے جس کے باعث مشکلات بڑھ رہی ہیں۔ وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ ہم کسی کو بھی نہیں چھوڑیں گے جس نے اس ملک کا دیوالیہ نکالا جب کہ لٹیروں کواین آراو دینے کا مطلب ملک سے غداری کرنا ہوگا۔

وزیراعظم نے کہا سب کہتے ہیں تبدیلی کیا ہے، تبدیلی یہ ہے کہ 5 ماہ میں تین وزرا نے استعفے دیے، لیکن یہ لوگ جنہوں نے اربوں روپے کی کرپشن کی، جعلی اکاؤنٹس بنائے، ان میں سے کوئی ایک استعفی کا نہیں سوچتا، احتساب کسی میں امتیاز نہیں کرتا، یہ ہے وہ حکومت جو صحیح معنوں میں احتساب کرے گی۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ اسمبلی چلانے کی جتنی کوشش کرنی تھی کرلی، جمہوریت کی تاریخ میں ایسا کبھی ہوا ہی نہیں کہ ایک جیل سے آدمی اٹھ کرآئے اور پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا چیئرمین بن جائے اورپھراسی نیب کو طلب کرلے، کسی بھی جمہوریت میں ایسا کوئی تصور نہیں۔

وزیراعظم نے بلوکی ریزورٹ پارک کو بابا گرونانک کے نام پررکھنے اورگرونانک یونیورسٹی بنانے کا بھی اعلان کیا۔

وزیراعظم نے کہا کہ طاقت ورلوگ جو زمینوں پرقبضہ کر کے بیٹھے ہوئے ہمیں وہاں زیادہ سے زیادہ درخت لگانے اورجنگل بنانے ہیں ، پاکستان دنیا میں آٹھویں نمبرپرہے جو ماحول کے حساب سے خطرے میں ہیں، جنگلات کی کمی ہمارے لیے زندگی اور موت کا سوال ہوگیا ہے۔ آگے حالات برے نظر آرہے ہیں، خشک سالی آجائے گی، شہروں میں آلودگی بڑھتی جائے گی اور بارشیں کم ہوجائیں گی۔

وزیراعظم نے کہا کہ ہمارے ملک میں سب سے کم جنگلات ہیں، جو بڑے بڑے جنگلات تھے وہ سب تباہ ہوگئے، پچھلے دس سالوں میں شہروں میں درخت کاٹے گئے جس کے باعث آلودگی بڑھی، ہمیں جنگلات کی کٹائی آنے والی نسل کی بہتری کے لیے روکنی ہے جب کہ ہمیں اپنے شہروں سے بھی پارکوں پر جو قبضے کیے جارہے ہیں انہیں بچانا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ ہمیں اگلے 5 سال دس ارب درخت لگانے ہیں، کے پی کے میں شجر کاری کی مثال سب کے سامنے ہے جس کی تعریف دنیا میں کی گئی۔
 

زیک

مسافر
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ اسمبلی چلانے کی جتنی کوشش کرنی تھی کرلی، جمہوریت کی تاریخ میں ایسا کبھی ہوا ہی نہیں کہ ایک جیل سے آدمی اٹھ کرآئے اور پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا چیئرمین بن جائے اورپھراسی نیب کو طلب کرلے، کسی بھی جمہوریت میں ایسا کوئی تصور نہیں۔
جمہوریت کی تاریخ پڑھنے کی ضرورت ہے ان کو
 

عظیم

محفلین
سیلیکٹڈ وزیرِ اعظم کو جمہوریت کی الف بے کا بھی پتہ نہیں۔ وہ تو روٹھے بیٹھے ہیں کہ حزب اختلاف نے اسمبلی میں ان کی بھد کیوں اُڑائی!
ہمارے یہاں لاہور میں تو پی ٹی آئی کے سپورٹرز بھی اکتائے ہوئے لگتے ہیں۔ تبدیلی کا بھی مذاق بناتے نظر آتے ہیں
وہاں کراچی کی کیا صورتحال ہے؟
 
ہمارے یہاں لاہور میں تو پی ٹی آئی کے سپورٹرز بھی اکتائے ہوئے لگتے ہیں۔ تبدیلی کا بھی مذاق بناتے نظر آتے ہیں
وہاں کراچی کی کیا صورتحال ہے؟
کیا کراچی،کیا لاہور، آج کل تو لفظ "تبدیلی" طنزیہ انداز ہی میں استعمال ہورہا ہے۔
 

عظیم

محفلین
کیا کراچی،کیا لاہور، آج کل تو لفظ "تبدیلی" طنزیہ انداز ہی میں استعمال ہورہا ہے۔
ہماری دوکان ہے لیڈیز جوتوں کی ۔ اگر کوئی کسٹمر قیمتوں کے زیادہ ہونے کی شکایت کرے تو ہم لوگ یہ کہہ کر ٹال دیتے ہیں کہ تبدیلی آئی ہوئی ہے
الیکشنز اے پہلے پڑوس کے ایک دوکاندار پی ٹی آئی کے سپورٹر تھے لیکن اب وہ بھی کہتے ہیں کہ امید پر پانی پھیر دیا ہے
 

جاسم محمد

محفلین
ہماری دوکان ہے لیڈیز جوتوں کی ۔ اگر کوئی کسٹمر قیمتوں کے زیادہ ہونے کی شکایت کرے تو ہم لوگ یہ کہہ کر ٹال دیتے ہیں کہ تبدیلی آئی ہوئی ہے
الیکشنز اے پہلے پڑوس کے ایک دوکاندار پی ٹی آئی کے سپورٹر تھے لیکن اب وہ بھی کہتے ہیں کہ امید پر پانی پھیر دیا ہے
عوام تحریک انصاف حکومت آنے کے بعد مہنگائی کا رونا ایسے رو رہے ہیں جیسے پہلے کبھی مہنگائی ہوئی ہی نہیں۔ اچھی طرح یاد ہے 90 کی دہائی میں جب ان دونوں سیاسی جماعتوں کی باریاں لگی ہوئی تھیں اور تحریک انصاف کا نام و نشان نہیں تھا۔ تب بھی عوام یہی رونا دھونا دھو کر پھر ان دو پارٹیوں کو ووٹ ڈال آتی تھی۔
 

جاسم محمد

محفلین
ہمارے یہاں لاہور میں تو پی ٹی آئی کے سپورٹرز بھی اکتائے ہوئے لگتے ہیں۔ تبدیلی کا بھی مذاق بناتے نظر آتے ہیں
لاہوریوں نے جہاں ماضی میں ن لیگ اور پیپلز پارٹی کو بار باربھگتا ہے۔ ایک بار تحریک انصاف کو بھی بھگت لیں۔ اور پھر پانچ سال بعد واپس ان دونوں روایتی جماعتوں کو ووٹ دے دیں۔
 

عظیم

محفلین
عوام تحریک انصاف حکومت آنے کے بعد مہنگائی کا رونا ایسے رو رہے ہیں جیسے پہلے کبھی مہنگائی ہوئی ہی نہیں۔ اچھی طرح یاد ہے 90 کی دہائی میں جب ان دونوں سیاسی جماعتوں کی باریاں لگی ہوئی تھیں اور تحریک انصاف کا نام و نشان نہیں تھا۔ تب بھی عوام یہی رونا دھونا دھو کر پھر ان دو پارٹیوں کو ووٹ ڈال آتی تھی۔
یہ رونا دھونا تو ہر جماعت کی باری میں لگا رہتا ہے ۔ مہنگائی تو واقعی ہوئی ہے یہ تو آپ بھی مانیں گے۔ لیکن اچھے کی امید رکھے ہوئے ہیں ہم لوگ
کہتے ہیں کہ تعلیمی نصاب میں بھی تبدیلی کی گئی ہے۔ جس میں اردو کو زیادہ اہمیت دی گئی ہے ماشاء اللہ یہ کام بہت اچھا ہوا ہے
 

جاسم محمد

محفلین
وہ تو روٹھے بیٹھے ہیں کہ حزب اختلاف نے اسمبلی میں ان کی بھد کیوں اُڑائی!
سلیکٹڈ وزیر اعظم کا خیال تھا کہ اگر اپوزیشن لیڈر کی فرمائش پر ان کو پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا چیئرمین بنا دیا جائے تو یہ ایوان چلنے دیں گے۔ مگر نتیجہ وہی ڈھاک کے تین پاٹ۔ اسی لئے آج تقریر میں یہ ڈھیل ختم کرنے کا عندیہ دے دیا گیا ہے۔
 

زیک

مسافر
عوام تحریک انصاف حکومت آنے کے بعد مہنگائی کا رونا ایسے رو رہے ہیں جیسے پہلے کبھی مہنگائی ہوئی ہی نہیں۔ اچھی طرح یاد ہے 90 کی دہائی میں جب ان دونوں سیاسی جماعتوں کی باریاں لگی ہوئی تھیں اور تحریک انصاف کا نام و نشان نہیں تھا۔ تب بھی عوام یہی رونا دھونا دھو کر پھر ان دو پارٹیوں کو ووٹ ڈال آتی تھی۔
یعنی اگر مہنگائی پہلے بھی دیکھ رکھی ہو تو پھر مزید مہنگائی پر شکایت نہیں کی جا سکتی؟
 

زیک

مسافر
سلیکٹڈ وزیر اعظم کا خیال تھا کہ اگر اپوزیشن لیڈر کی فرمائش پر ان کو پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا چیئرمین بنا دیا جائے تو یہ ایوان چلنے دیں گے۔ مگر نتیجہ وہی ڈھاک کے تین پاٹ۔ اسی لئے آج تقریر میں یہ ڈھیل ختم کرنے کا عندیہ دے دیا گیا ہے۔
اسمبلی چلانا تو سپیکر کا کام ہے۔ کیا سپیکر نکما ہے؟
 

جاسم محمد

محفلین
یعنی اگر مہنگائی پہلے بھی دیکھ رکھی ہو تو پھر مزید مہنگائی پر شکایت نہیں کی جا سکتی؟
بالکل کی جا سکتی ہے۔ البتہ عوام اس کا علاج حکومتی سبسڈی میں ڈھونڈتی ہے۔ جس سے صرف قومی خزانہ خالی ہوتا ہے۔ مہنگائی کا مستقبل علاج نہیں۔ مستقل علاج ملک کے معاشی نظام کی مکمل سرجری سے ہی ممکن ہے۔ جو حالیہ حکومت کر رہی ہے۔
 

عظیم

محفلین
مہنگائی اوپن مارکیٹ میں روپے کی قدر گرنے کی وجہ سے ہوئی ہے۔ جو سابقہ وزیر خزانہ اسحاق ڈالر نے مصنوعی طور پر بڑھا کر رکھی ہوئی تھی۔
سابقہ لوگوں پر بہتان بازی بھی تو سبھی حکومتیں کرتی رہی ہیں اس معاملے میں بھی کچھ اور بات اپنانی چاہیے ورنہ تنقید کا شکار ہوتے ہی رہیں گے
خیر بھائی میں تو ایسے ہی بات کرنے آ گیا تھا مجھے سیاست میں اتنی دلچسپی نہیں اور نہ اتنی معلومات ہے
بس آپ کی جماعت کے لیے دعا ہے کہ ملک کے حالات بہتر بنائے اور بھلائی کی طرف لے کر جائے ہم سب کو
 

زیک

مسافر
بالکل کی جا سکتی ہے۔ البتہ عوام اس کا علاج حکومتی سبسڈی میں ڈھونڈتی ہے۔ جس سے صرف قومی خزانہ خالی ہوتا ہے۔ مہنگائی کا مستقبل علاج نہیں۔ مستقل علاج ملک کے معاشی نظام کی مکمل سرجری سے ہی ممکن ہے۔ جو حالیہ حکومت کر رہی ہے۔
کیا سرجری کی ہے قرضے لینے کے علاوہ؟
 
Top