لنڈے کا موسم

ضیاء حیدری

محفلین
لنڈے کا موسم

ابھی موسم سرما شروع نہ ہوا ہو، پھر بھی آپ کو ٹھنڈ لگ جائے تو سمجھ لیجئے کہ لنڈا کاموسم شروع ہوگیا ہے۔ اب طارق روڈ کی بجائے لنڈا میں رنگِ چمن دیکھنا ہوگا، پاکستان کے ہر شہر میں لنڈا بازار قائم ہیں، پہلے ایک تخت پر پر پوری بلٹی الٹ دی جاتی تھی اور لوگ چھانٹٰ کرلیتے تھے، پانچ روپیہ پانچ روپیہ ہر مال پانچ روپے میں، مگر اب اس کاروبار سے وابستہ افراد مختلف خریداروں کی ضرورت اور اپنے سامان کی کوالٹی کو دیکھ کر ہی قیمت کا تعین کرتے ہیں اور اس لئے اب لنڈا بازار میں اس کام سے وابستہ افراد ایسے سامان کو ہی منگواتے ہیں جن کی ہمارے ملک میں مانگ زیادہ ہوتا کہ ان کو ان کے مال کی مناسب قیمت مل سکے۔

ٹھنڈ سے بچنے کے لئے لنڈا بازار کی اہمیت اپنی جگہ لیکن بہتر ہے کہ پرہیز کیجئے اگر ایساممکن نہ ہو تو لنڈا بازار سے امریکن فوجیوں کی جیکٹ خرید لیجئے جو افغانستان سے کھیپ آتی ہے وہ لاہور میں ڈائریکٹ اترتی ہے، اس میں امریکنوں کی آرزوؤں کے خون کی حدت بھی شامل ہے۔ اس کے باوجود اگر ٹھنڈ لگ جائے تو جوشاندہ پیجئے، کہ اس میں سات جڑی بوٹیوں کا اثر شامل ہے۔

ہر پرانی شے کو لنڈا کہنا ہماری عادت ہے، مگر اب کے لنڈا والا الیکشن نہیں ہونے کا ہے، عمران خان ای بی ایم لے آیا ہے، اب کوئی مردہ ووٹ نہیں ڈال سکے گا،اور زندہ ڈبل ووٹ نہیں ڈال سکے گا، یعنی ووٹ اور نوٹ کا رشتہ ٹوٹ جائے گا، کیا ووٹ اور بوٹ کا رشتہ میں بھی ڈرار پڑ جائے گی، اللہ جانے یا باغ والے جانیں۔

ہمیں بس اتنی فکر ہے کہ اب کے جاڑے میں بغیر چلغوزے اور گیس و بجلی کے صرف لنڈے کی جرسی سے کام چل جائے گا کیا؟
 

اکمل زیدی

محفلین
واہ بھیا۔۔۔کیا مضمون داغا ہے ۔۔۔چھوٹے سے مضمون میں سارے رنگ جمع کر دیے بات لنڈے سے شروع ہوتے ہوے عمران صاحب کی مدح سرائی سے ہوتی ہوئی چلغوزے کی یاد دلاتے ہوئے پھر لنڈے کی جرسی پر اختتام پذیر ہوئی اب اس پر ہمہ جہت تبصرہ کی ضرورت ہے جو ہمارے بس سے تو باہر ہے ۔۔۔لیکن بس عنوان کا خیال کرتے ہوئے ایک بات تو ہے اس لنڈے نے کئی سفید پوشوں کا بھرم قائم رکھا ہے یہ بات تو بنتی ہے کہنا۔۔۔
 
Top