لفظ!!!

مزہ آگیا استادِ محترم۔
دوسرا پیراگراف جس میں مفاعیلن کی تکرار ہے، کمال ہے۔ اس میں تو احساس ہی نہیں ہوا کہ ہم نظم نہیں نثر پڑھ رہے ہیں۔ جبکہ پہلے پیراگراف میں یہ احساس شدت سے ہوا کہ یہ نظم ہے جسے پیراگراف کی شکل میں لکھ دیا ہے۔یہ صرف ہمارا تاثر ہے۔
نثر سمجھ کے پڑھنے کو صرف یہ کرنا پڑے گا کہ الف واو، یاے، ہاے کو گرائیں نہیں۔ :idea2: مگر شاعر کہاں باز رہتا ہے :beermug:
 
آپ نے نثری نظم کو کیا ہی خوب صورت نام دیا ہے "مادر پدر آزاد نظم"
جی یہ نام نہیں ہے۔ میں کون ہوتا ہوں نام دینے والا! میں نے عرض کیا کہ مادر پدر آزاد ہو گئی۔ لفظ نظم کا اضافہ آپ کر رہے ہیں۔ نام ان سے پوچھئے جو اس کے رسیا ہیں، میں نے تو عفیفہ کا ذکر تک نہیں کیا۔
سوال یہ تھا کہ جب آزاد نظم میں رکن کی پابندی ہے تو پھر وہ آزاد کیوں کر کہلائی۔ جواب میں عرض کیا ہے کہ نظم (ڈسپلن) پیدا ہی پابندی سے ہوتا ہے۔
 
آخری تدوین:
Top