لفظ "نفرت" پر اشعار

شمشاد

لائبریرین
یہی بہتر ہے کہ بیگانۂ الفت ہو کر
اپنے سینے میں‌کروں جذبۂ نفرت کی تلاش
(ساحر لدھیانوی)
 

شمشاد

لائبریرین
ترے کرم کی بارشوں سے سارے باغ کھل اُٹھیں
ہوائے مہر نفرتوں کا سارا زہر مار دے
(افتخار عارف)
 

شمشاد

لائبریرین
تو نے نفرت سے جو دیکھا تو مجھے یاد آیا
کیسے رشتے تیری خاطر یونہی توڑ آیا ہوں
کتنے دھندلے ہیں یہ چہرے جنہیں اپنایا ہے
کتنی اُجلی تھیں وہ آنکھیں جنہیں چھوڑ آیا ہوں
(محسن نقوی)
 

شمشاد

لائبریرین
میں کسے سنا رہا ہوں یہ غزل محبتوں کی
کہیں آگ سازشوں کی ، کہیں آنچ نفرتوں کی
(اعتبار ساجد)
 

شمشاد

لائبریرین
مجھ کو نفرت سے نہیں پیار سے مصلوب کرو
میں بھی شامل ہوں محبت کے گنہ گاروں میں
(احمد ندیم قاسمی)
 

شمشاد

لائبریرین
مجھ کو نفرت سے نہیں پیار سے مصلوب کرو
میں بھی شامل ہوں محبت کے گنہ گاروں میں
(احمد ندیم قاسمی)
 

شمشاد

لائبریرین
کتنی زرخیز ہے نفرت کے لیے دل کی زمیں
وقت لگتا ہی نہیں فصل کی تیاری میں
(ثنا اللہ ظہیر)
 

شمشاد

لائبریرین
مجھ سے تمہیں نفرت سہی، نیر سے لڑائی
بچوں کا بھی دیکھا نہ تماشا کوئی دن اور
(غالب)
 

شمشاد

لائبریرین
اور میں وہ ہوں کہ ، گر جی میں کبھی غور کروں
غیر کیا ، خود مجھے نفرت میری اوقات سے ہے
(چچا)
 
Top