قومی معیشت مستحکم اور اسٹاک مارکیٹ میں ٹھہراؤ آگیا، وزیراعظم

جاسم محمد

محفلین
قومی معیشت مستحکم اور اسٹاک مارکیٹ میں ٹھہراؤ آگیا، وزیراعظم
ویب ڈیسک بدھ 13 نومبر 2019
1879137-imrankhan-1573640715-929-640x480.jpg

جیسےجیسےسرمایہ کاری آئیگی نوکریاں ملنا شروع ہو جائیں گی، عمران خان فوٹو:فائل


اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ قومی معیشت مستحکم ہوگئی اور اسٹاک مارکیٹ میں ٹھہراؤ آ گیا۔

وزیراعظم عمران خان نے چینی کمپنیوں کے ساتھ ٹائروں کی تیاری کے معاہدے پر دستخط کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چینی کمپنی کی سرمایہ کاری کاخیرمقدم کرتاہوں، پاکستان میں غیرملکی سرمایہ کاری آناشروع ہوگئی ہے، جیسےجیسےسرمایہ کاری آئیگی معیشت مزید مستحکم ہوگی اور نوکریاں ملنا شروع ہو جائیں گی۔

وزیراعظم نے کہا کہ جب ہم نے حکومت سنبھالی تومعیشت بری حالت میں ملی، لیکن اب قومی معیشت مستحکم ہو گئی اور اسٹاک مارکیٹ میں بھی ٹھہراؤ آگیا ہے، اب یہ آگے بڑھے گی، ڈالرکےمقابلےمیں روپےکی قدر بھی مستحکم ہوچکی ہے، گزشتہ3ماہ میں روپےکی قدر میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔

عمران خان نے مزید کہا کہ سرمایہ کاروں کیلئے سہولتیں پیدا کر رہے ہیں اور عالمی مالیاتی اداروں نے بھی تسلیم کیا ہے کہ پاکستان کی سمت درست ہے۔
 

جاسم محمد

محفلین
عوام پر لگانے کیلئے ہمارے پاس پیسہ نہیں، جس طرح ہم چلارہے ہیں اس طرح ملک ترقی نہیں کرسکتا، عمران خان
699498_3968170_10_akhbar.jpg


اسلام آباد(نمائندہ جنگ‘ایجنسیاں) وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ جس طرح ہم ملک چلارہے ہیں اس طرح ملک ترقی نہیں کرسکتا‘ آدھے ٹیکس محصولات قرضوں کی ادائیگی میں خرچ ہو جاتے ہیں‘ہمارے پاس لوگوں پر لگانے کیلئے پیسہ نہیں ہے ‘ لوگوں کے پاس پیسہ ہے مگر ہم اسے ٹیکس نظام میں شامل نہیں کر پائے‘ ہمیں ٹیکس ادائیگی کو قومی فریضہ سمجھنا ہو گا، ٹیکس محصولات نہ بڑھائے گئے تو شدید مالی مشکلات کا سامنا کرنا پڑیگا ‘ ایف بی آرتاجروں‘ صنعت کاروں کےساتھ اپنا رویہ درست اور سرمایہ کاروں میں خوف ختم کرے ‘ حکومت کی معاشی اصلاحات کے نتیجہ میں معیشت کی سمت درست ہوگئی ہے جبکہ معیشت اور روپیہ مستحکم ہوا ہے ‘اب عوام کو روزگار دیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے سینئر افسران سے ملاقات کے دوران کیا‘انہوں نے کہاکہ کیا وجہ ہے کہ پاکستانی قوم خیرات تو دیتی ہے مگر ٹیکس محصولات سب سےکم ہیں، اس وقت ہم ملکی تاریخ کے اہم ترین دوراہے پر کھڑے ہیں۔ ہمیں ملکی وسائل کی ترقی کیلئے وسائل کی کمی کا سامنا ہے۔ ہمیں ایف بی آر افسران کی جانب سے نظام میں بہتری کیلئے تجاویز چاہئیں، سرمایہ کار فکس ٹیکس دینا چاہتے ہیں مگر ٹیکس نیٹ میں نہیں آ رہے۔سرمایہ کاروں میں ایف بی آر کے خوف کا خاتمہ کرنا ہو گا‘یقینی بنائیں گے کہ عوام کا پیسہ عوام پر خرچ ہو۔عمران خان کا مزید کہنا تھاکہ وہ جب بھی کاروباری طبقہ سے ملے ہیں ان سب کا اتفاق تھا کہ ایف بی آر پر لوگوں کا اعتماد نہیں ہے اور کاروباری طبقہ میں ایف بی آر سے متعلق ایک خوف پایا جاتا ہے۔جب تک عوام کا ٹیکس کے نظام پر اعتماد بحال نہیں ہو گا ملک اس وقت تک ترقی نہیں کر پائے گا‘جس طرح سے ہم چل رہے ہیں اس طرح ملک آگے نہیں جاسکتا۔
 
Top