قندیلِ مفتی۔

کیسا یہ عجب آن پڑا ہم پہ زمانہ
رندوں میں ہوا کب سے ہے واعظ کا ٹھکانہ
خلوت میں سجاتے ہیں یہ رنگینیِ محفل
کرتے ہیں کرامت کا یہ ٹی وی پہ بہانہ
ہر دن کو شریعت کا ہے نعرہ یہ لگاتے
پہلو میں طوائف کو سلاتے ہیں شبانہ
نافذ ہو شریعت ہی یہ دیتے ہیں دہائی
پر دور پڑا سب کا ہے ملت سے گھرانہ
اسلام جہاں میں ہے پڑا پھوٹا ہے یارو
دل سن کے یہ پھر آج بڑا ٹوٹا ہے یارو
 
کیسا یہ عجب آن پڑا ہم پہ زمانہ
رندوں میں ہوا کب سے ہے واعظ کا ٹھکانہ
خلوت میں سجاتے ہیں یہ رنگینیِ محفل
کرتے ہیں کرامت کا یہ ٹی وی پہ بہانہ
ہر دن کو شریعت کا ہے نعرہ یہ لگاتے
پہلو میں طوائف کو سلاتے ہیں شبانہ
نافذ ہو شریعت ہی یہ دیتے ہیں دہائی
پر دور پڑا سب کا ہے ملت سے گھرانہ
اسلام جہاں میں ہے پڑا پھوٹا ہے یارو
دل سن کے یہ پھر آج بڑا ٹوٹا ہے یارو
واہہہہ بھائی مزا آگیا زبردست :thumbsup:
 
Top