قطعہ برائے اصلاح

فیضان قیصر

محفلین
میں تمھیں مسکرا کر ملوں گا مگر
زخم تازہ رہے گا بھرے گا نہیں
تم مری زندگی ہو حقیقت ہے یہ
اس حقیقت سے تم ہی شناسا نہیں
 

الف عین

لائبریرین
دو الگ الگ اشعار کے طور پر تو درست ہے لیکن دونوں شعر آپس میں ربط نہیں رکھتے جو اسے قطعہ کہا جائے ۔
غزل کے شعر کے طور پر بھی پہلے شعر میں دو لختی کی کیفیت ہے
 
Top