قطرہ قطرہ قُلزم

سیدہ شگفتہ

لائبریرین




زندگی




زندگی کسی میدانِ کار زار کا نام نہیں ۔ یہ جلوہ گاہ ہے حُسن کی جلوہ گاہ۔ یہ ایک بارونق بازار ہے جس میں سے خریدار گذرتا ہے۔ وہ خریداری کرتا ہے ، اس کا سرمایہ ختم ہو جاتا ہے اور پھر تعجب ہے کہ اس کی خریداری بھی دھری کی دھری رہ جاتی ہے۔ وہ خالی ہاتھ واپس لوٹتا ہے ، رونقِ بازار قائم رہتی ہے اور خریدار ختم ہوتے رہتے ہیں۔ زندگی کسی اُلجھے ہوئے سوال کا نام نہیں ، یہ ایک پُر لطف منظر ہے ، ایسا لطیف منظر کہ تبصرے اور تنقید کے بوجھ کو بھی برداشت نہیں کرتا ۔ یہ ایک دیکھنے والا منظر ہے ، ایک نغمہ سُننے والا منظر ہے ، ایک سوچنے والا منصوبہ نہیں ، ایک مشکل معمہ نہیں ، زندگی تو بس زندگی ہی ہے ، کسی کا احسان ہے ، کسی کی دین ہے ، کسی اور کا عمل ہے ۔
 
Top