ضبط نے کہا:مبارک ہو۔ فراغت انسان سے کیا کیا کروا دیتی ہے۔ کیپ اِٹ آپ۔
قیصرانی نے کہا:مبارکباد
قتیلِ غالب نے کہا:ضبط نے کہا:مبارک ہو۔ فراغت انسان سے کیا کیا کروا دیتی ہے۔ کیپ اِٹ آپ۔
بہت شکریہ آپ کا۔ اور ان کلماتِ تحسیں و دل آفریں پہ تو یہی کہنے کی جسارت کر سکتا ہوں۔
گر چہ ہوں دیوانہ پر کیوں دوست کا کھاؤں فریب
آستیں میں دشنہ پنہاں، ہاتھ میں نشتر کھلا
اور اپنے حال پہ:
گو میں رہا رہینِ ستم ہائے روزگار
لیکن ترے خیال سے غافل نہیں رہا
(ربِ ہر دو جہانِ معانی)
ضبط نے کہا:خوب۔ اور پھر مبارک۔
شمشاد نے کہا:ارے جیہ ان کو مبارک دیتے ہوئے غالب کا کوئی شعر تو لکھنا تھا۔
ضبط نے کہا:آپ سے گزارش ہے آپ اگر ان تمام اشعار کے ترجمے آسان اردو میں لکھ دیں تو سمجھ بھی آجائے گی مجھے اور آپ کی واہ واہ اور مبارک اور بڑھ جائے گی۔ شکریہ۔
قتیلِ غالب نے کہا:ضبط نے کہا:آپ سے گزارش ہے آپ اگر ان تمام اشعار کے ترجمے آسان اردو میں لکھ دیں تو سمجھ بھی آجائے گی مجھے اور آپ کی واہ واہ اور مبارک اور بڑھ جائے گی۔ شکریہ۔
آپ مجھ سے اتنی محنت طلب کیوں کر رہی ہیں جبکہ پروفیسر تفسیر صاحب نے پہلے ہی حق ادا کر دیا ہوا ہے۔
مشکل ہے ز بس کلام میرا، اے دل
سن سن کے اسے سخنورانِ کامل
آساں کہنے کی کرتے ہیں فرمائش
گویم مشکل، و گر نہ گویم مشکل
نادان نے کہا:ماشاء اللہ! کیا رفتار پائی ہے۔۔۔
مبارک ہو بھئی مبارک ہو!