قانونی قلمکاروں کا انسائیکلو پیڈیا

راشد اشرف

محفلین
قانونی قلمکاروں کا انسائیکلو پیڈیا
عبدالقادر گوہر (سول جج)
اشاعت:
جون 2014، کراچی
صفحات: 476

آج اس کتاب کو متعارف کراتے ہوئے مجھے دلی خوشی ہورہی ہے۔ کم از کم اپنے حلقہ احباب کے باذوق احباب کے لیے تو یہ کتاب یقینا اہم ہوگی۔

یہ بات چار سال پرانی ہے جب پہلی مرتبہ میں نے پرانی کتابوں کے اتوار بازارو اقع صدرکراچی میں ایک شخص کو دیکھا، پسینے میں شرابور، کتابوں میں مگن۔ میں اس کوچے میں نووارد تھا، موصوف کو دیکھ کر تسلی سی ہوئی کہ فٹ پاتھ پر کتاب کی تلا ش میں بیٹھنے والے ہم اکیلے نہیں ہیں۔

آئینہ دیکھ کر تسلی ہوئی
ہم کو اس گھر میں جانتا ہے کوئی

بس کچھ ایسی ہی کیفیت ہوئی تھی ان صاحب کو دیکھ کر۔ پھر وقت گزرا اور وہ ہر اتوار کو نظر آنے لگے۔ ایک روز کسی موضوع پر اظہار خیال کرتے سنا، بے داغ اردو، لب و لہجہ اپنی جانب متوجہ کرتا ہوا، اندازہ ہوتا تھا کہ معلومات کا خزانہ چھپائے بیٹھے ہیں۔ حلیے سے بالکل اندازہ نہ ہوتا تھا کہ ہمارا ممدوح ایک حج بھی ’ہوسکتا ہے‘۔ مگر ایک روز میں نے جھجھکتے ہوئے پوچھ ہی لیا تھا۔ معلوم ہوا کہ سندھی بولنے والے عبدالقادر صاحب جج ہیں، اور ایمان دار جج ہیں۔ شاید اسی پاداش میں کبھی یہاں تو کبھی وہاں، ان کو اٹھا کر پھینکا جاتا ہے۔ جن دنوں واقفیت ہوئی تھی، ان دنوں معلوم ہوا کہ حیدرآباد سندھ سے ہر اتوار کی صبح کتاب کی محبت ان کو کراچی کھنچ لاتی ہے۔ ایک روز میں نے ان کو لطیفہ سنایا، ایک جج کے سامنے مقدمہ پیش ہوا۔ وکیل نے قانون کی موٹی سی کتاب حضرت کے سامنے رکھتے ہوئے کہا ”مائی لارڈ! کتاب کاصفحہ نمبر 110، 150 اور 220 ملاحظہ فرمائیے، ان پر موجود شقیں میرے نکتہ نظر کو واضح کرتی ہیں اور موکل کو بے گناہ ثابت کرتی ہیں“
جج نے تینوں صفحات یکے بعد دیگرے کھولے۔ پہلے پر پانچ ہزار کا ایک، دوسرے پر دو جبکہ تیسرے صفحے پر تین نوٹ دھرے تھے۔
جج نے ہتھوڑا میز پر مار کر بلند آواز سے کہا ” عدالت کے سامنے ایسی تین مثالیں مزید پیش کی جائیں“

مجھے یاد ہے کہ قادر صاحب پر اس لطیفے کا کوئی فوری اثر نہ ہوا تھا البتہ ان کی پیشانی پر پہلے سے موجود پسینے کے قطروں نے تیزی سے ایک لکیر کی صورت میں نشیب کا سفر شروع کردیا تھا۔
خیر وقت گزرتا گیا، اور ڈیڑھ برس قبل ان کا تبادلہ کراچی ہوگیا۔

آج 27 جولائی 2014 کی صبح کتابوں کے اتوار بازار میں ہونے والی ملاقات کے دوران
انہوں نے زیر نظر کتاب کے بارے میں مجھے جھجھکتے ہوئے بتایا اور میں دنگ رہ گیا۔ بے چینی سے پوچھا کہ کہاں ہے ؟ جواب میں وہ ایک بوسیدہ سے حلیے والے کتب فروش کے پاس لے گئے جہاں ایک کونے میں ان کا وہ تھیلا پڑا تھا جسے میں پانچ برس سے ان کے ہاتھ میں دیکھ رہا ہوں۔ تھیلے سے ”قانونی قلمکاروں کا انسائیکلو پیڈیا“ برآمد ہوئی اور میں نے اسے اپنے تصرف میں لے لیا۔

”ارے یہ کیا قادر صاحب! اس پر تو قیمت ہی درج نہیں ہے، یہ کہاں کس دکان پر دستیاب ہے؟“
معلوم ہوا کہ قادر صاحب نے کتاب کو کسی دکان پر رکھوایا ہی نہیں ہے۔ شرمیلے سے انسان ہیں، ان کے پاس اس سلسلے میں کہنے کو سرے سے کچھ تھا ہی نہیں۔ کتاب شائع کرکے ایک جانب بیٹھ گئے ہیں۔ اور بس۔
جیسے ہمارے سائیں قادر صاحب ویسے ہی ان کے ناشر کا نام ، مسکین سا۔ داد رس پبلشر کراچی۔بھلا یہ بھی کوئی نام ہوا۔

میں نے ان سے کتاب کو سوشل میڈیا پر متعارف کرانے کی بات کی۔ وہ اس پر بھی خاموش ہوگئے۔ یہ میرے لیے ناقابل قبول بات تھی۔ مجبورا ًمجھے لہجے میں سختی پیدا کرنی پڑی۔
”قادر صاحب! یہ تو کرنا پڑے گا، آپ کو کسی بات کا ڈر ہے ؟ کتاب کے بارے میں لوگوں کو کیسے علم ہوگا۔ اس قدر عرق ریزی سے آپ نے یہ کتاب لکھی ہے، اور یہ اپنی نوعیت کا پہلا کام ہے “
مجبورا ً قادر صاحب نے مجھے اس بات کی اجازت دے دی۔

کیا کیجیے کہ قادر صاحب نے عرض مصنف نے سادے سے الفاظ میں لکھ دیا ہے کہ:
”اس کتاب کے لکھنے کا سبب نہ تو ستائش کی تمنا ہے اور نہ ہی صلے کی پرواہ۔میرے دل میں اس کتاب کو لکھنے کا خیال اس لیے پیدا ہوا کہ ہر طرح کے علمی دبستان یعنی دبستان دہلی، دبستا ن لکھنو اور اب تو دبستان کراچی نامی کتاب بھی منظر عام پر آچکی ہے تو میں نے سوچا کہ کیوں نہ دبستان قانون کے قلم کاروں پر بھی قلم اٹھایا جائے۔“

”قانونی قلمکاروں کا انسائیکلو پیڈیا‘ ‘ ، پانچ سو قانونی شخصیات کے سوانحی خاکوں پر مشتمل ہے۔ ایک سندھی بولنے والے شخص نے اردو کی محبت میں یہ کام کیا ہے۔ انداز تحریر پختہ ہے، دلچسپ ہے، مصنف کی وسعت معلومات اور قابل ستائش محنت کا پتہ دیتا ہے۔

میں زیادہ کیا کہوں، سوائے اس کے کہ اگر آپ ”قانونی قلمکاروں کا انسائیکلو پیڈیا‘ ‘ نامی اس گراں قدر کام کے حصول میں دلچسپی رکھتے ہوں تو درج ذیل نمبروں پر رابطہ کرسکتے ہیں:
0300-3411197
0333-7525209
٭٭٭
خیر اندیش۔راشد اشرف،کراچی
جولائی، 27. 2014


0
 

تلمیذ

لائبریرین
آئینہ دیکھ کر تسلی ہوئی
ہم کو اس گھر میں جانتا ہے کوئی


کیا شعر ہے، سبحان اللہ!
کتاب کا تعارف کروانا تو آپ پر ختم ہے راشد صاحب۔کیمسٹری میں ایک لفظ پڑھا تھا Catalyst ، وہی خواص آپ کے تعارفی الفاظ میں ہوتے ہیں۔تحریک ایسی ہوتی ہے کہ بندے کے دل میں کتاب کو پڑھنے کی اشتہا دو چند ہو جاتی ہے۔ جزاک اللہ!
فلک شیر, نایاب, نیرنگ خیال, فرحت کیانی, قیصرانی,
 

قیصرانی

لائبریرین
زبردست :)
آئینہ دیکھ کر تسلی ہوئی
ہم کو اس گھر میں جانتا ہے کوئی


کیا شعر ہے، سبحان اللہ!
کتاب کا تعارف کروانا تو آپ پر ختم ہے راشد صاحب۔کیمسٹری میں ایک لفظ پڑھا تھا Catalyst ، وہی خواص آپ کے تعارفی الفاظ میں ہوتے ہیں۔تحریک ایسی ہوتی ہے کہ بندے کے دل میں کتاب کو پڑھنے کی اشتہا دو چند ہو جاتی ہے۔ جزاک اللہ!
فلک شیر, نایاب, نیرنگ خیال, فرحت کیانی, قیصرانی,
کیٹالسٹ بمعنی عمل انگیز؟ :)
 
Top