صریر
محفلین
آہا، بہت جامع!ایک مشورہ
ہوں ساتھ ہم صفیر، کہ تنہائیاں صریر
کرتا رہوں گا آہ و بکا، نالہ اور فغاں
بہت شکریہ محمد عبدالرؤوف بھائی!
آہا، بہت جامع!ایک مشورہ
ہوں ساتھ ہم صفیر، کہ تنہائیاں صریر
کرتا رہوں گا آہ و بکا، نالہ اور فغاں
آپ بتائیں، کیا یہ درست لگ رہا ہے ؟
اچھا متبادل ہے ماشاء اللہ۔ایک مشورہ
ہوں ساتھ ہم صفیر، کہ تنہائیاں صریر
کرتا رہوں گا آہ و بکا، نالہ اور فغاں
تخلص کی صوتی مشابہت کے اعتبار سے 'ہم صَفِیر ' اندر ونی قافیہ کے طور پر کام کررہا ہے، اس میں نغمگی زیادہ محسوس ہوتی ہے، اور یہ شعر اسی فضا کا متقاضی بھی ہے۔ سو آپ کا پہلا متبادل ہی بہتر لگتا ہے۔ ہم صفیر کوئی اتنی غریب ترکیب بھی نہیں لگتی، علامہ صاحب نے بھی استعمال کی ہے۔ہم صفیر کا استعمال زیادہ نہیں دیکھا ہو سکے تو ہمنوا کر دیں۔ جیسے کہ
"ہوں ساتھ ہمنوا کہ ہوں تنہائیاں صریر"
یقینا استاد صاحب کی رائے تو ہم حکم کے درجے میں گنتے ہیںتخلص کی صوتی مشابہت کے اعتبار سے 'ہم صَفِیر ' اندر ونی قافیہ کے طور پر کام کررہا ہے، اس میں نغمگی زیادہ محسوس ہوتی ہے، اور یہ شعر اسی فضا کا متقاضی بھی ہے۔ سو آپ کا پہلا متبادل ہی بہتر لگتا ہے۔ ہم صفیر کوئی اتنی غریب ترکیب بھی نہیں لگتی، علامہ صاحب نے بھی استعمال کی ہے۔
استاد محترم کی کیا رائے ہے؟
الف عین سر !
بہت شکریہ استاد محترم!ہم صفیر ہی بہتر ہے، شعر اچھا ہو گیا