قائم ہیں اس جہاں میں انہی کے نشاں سے ہم۔ محمد امتیاز عارف

ام اویس

محفلین
نعت رسول مقبول صلی الله علیہ وآلہ وسلم

قائم ہیں اس جہاں میں ان ہی کے نشاں سے ہم
مقبولِ حق ہیں صرف نبی کی زباں سے ہم
صلی الله علیہ وآلہ وسلم

عشقِ نبی نے آج یہ دن بھی دکھا دیا
خود آشنا سے ہو گئے دردِ نہاں سے ہم

اپنی حیات و موت انہی کے طفیل ہے
رکھتے نہیں ہیں واسطہ سود و زیاں سے ہم

اب جلوۂ شہود سے آنکھیں ہیں مطمئن
آزاد اب ہیں فرقِ یقین و گماں سے ہم

معراج کا ثبوت بھی انجم سے مل گیا
پاتے ہیں ان کے نقشِ قدم کہکشاں سے ہم

ہوگی نہ حاضری ہمیں جب تک وہاں نصیب
لیتے رہیں گے کام بس آہ و فغاں سے ہم

احکام ہم نے اُن کے جو یکسر بھُلا دئیے
بچھڑے ہوئے ہیں اس لیے ہر کارواں سے ہم

اے امتیاز دونوں کو ان کی ہے آرزو
یوں مطمئیں ہیں کشمکشِ قلب و جاں سے ہم
صلی الله علی محمد صلی الله علیہ وآلہ وسلم
محمد امتیاز عارف
 
Top