فقط دل ہے محبت کی صدا کوئی نہیں ہے

فقط دل ہے محبت کی صدا کوئی نہیں ہے
خدا کا گھر تو ہے لیکن خدا کوئی نہیں ہے
خدا کا شکر چہرے پر مرے ہے مسکراہٹ
خدا کا شکر دل میں جھانکتا کوئی نہیں ہے
عجب سی، بے سبب سی، وحشتیں ہیں، الجھنیں ہیں
عجب یہ مسئلہ ہے مسئلہ کوئی نہیں ہے
تری ہی آرزو ہے، جستجو ہے، کو بہ کو ہے
ہمارے دل میں اک تیرے سِوا کوئی نہیں ہے
غضب یہ ہے محبت کے ہیں دعوے ہر زباں پر
محبت کے تقاضے جانتا کوئی نہیں ہے
ابھی تو ہے جنوں تیرا فقط اک طفلِ مکتب
سلامت ہے قبا، پتھر اٹھا کوئی نہیں ہے
وہ اک فنکار جس نے فن کو اپنی عمر دے دی
مگر افسوس اسے اب جانتا کوئی نہیں ہے
شبِ ظلمت جلائے دیپ ہم نے ہی لہو کے
جو دن نکلا تو ہم کو پوچھتا کوئی نہیں ہے
غزل گوئی نے راجا کردیا بدنام لیکن
مری غزلوں کے پیچھے سانحہ کوئی نہیں ہے

استادِ محترم محمد یعقوب آسی کا شکر گزار ہوں جنہوں نے اس غزل کی اصلاح کر کے قابلِ اشاعت بنایا۔


افلاطون الشفاء الف عین الف نظامی امر شہزاد باباجی ذوالقرنینسید اِجلاؔل حسین سید زبیر شمشادشوکت پرویز شہزاد احمد شیزانعمراعظم عینی شاہ مقدسمہ جبین نیرنگ خیال نیلمکاشف عمران یوسف-2محمد بلال اعظم امجد میاندادمحمداحمد محمد وارث @محمد محمد اسامہ سَرسَری @محمد حفیظ الرحمٰن
 

محمداحمد

لائبریرین
خدا کا شکر چہرے پر مرے ہے مسکراہٹ
خدا کا شکر دل میں جھانکتا کوئی نہیں ہے

بہت خوب۔۔۔! بہت اچھی غزل ہے۔ :)
 

محمد بلال اعظم

لائبریرین
فقط دل ہے محبت کی صدا کوئی نہیں ہے
خدا کا گھر تو ہے لیکن خدا کوئی نہیں ہے
خدا کا شکر چہرے پر مرے ہے مسکراہٹ
خدا کا شکر دل میں جھانکتا کوئی نہیں ہے
ابھی تو ہے جنوں تیرا فقط اک طفلِ مکتب
سلامت ہے قبا، پتھر اٹھا کوئی نہیں ہے
وہ اک فنکار جس نے فن کو اپنی عمر دے دی
مگر افسوس اسے اب جانتا کوئی نہیں ہے
واہ بہت خوب
ڈھیروں داد قبول کیجیے امجد بھائی۔
 
فقط دل ہے محبت کی صدا کوئی نہیں ہے
خدا کا گھر تو ہے لیکن خدا کوئی نہیں ہے
خدا کا شکر چہرے پر مرے ہے مسکراہٹ
خدا کا شکر دل میں جھانکتا کوئی نہیں ہے
ابھی تو ہے جنوں تیرا فقط اک طفلِ مکتب
سلامت ہے قبا، پتھر اٹھا کوئی نہیں ہے
وہ اک فنکار جس نے فن کو اپنی عمر دے دی
مگر افسوس اسے اب جانتا کوئی نہیں ہے
واہ بہت خوب
ڈھیروں داد قبول کیجیے امجد بھائی۔

شکرگزار ہوں بلال بھیا! آپ کی حوصلہ افزائی بہت ہمت بڑھاتی ہے۔
 
ابھی تو ہے جنوں تیرا فقط اک طفلِ مکتب
سلامت ہے قبا، پتھر اٹھا کوئی نہیں ہے
مت پوچھیں یہ شعر پڑھ کر کیا حالت ہوئی
ایک بار پڑھا دوبارہ پڑھا سہہ بار پڑھا​
لطف آ گیا پڑھ کر​
معنی کا اک جہاں آباد ہے اس شعر میں​
غزل تمام ہی بہت خوب ہے​
مگر یہ شعر حاصلِ غزل ہے​
داد کے لئے الفاظ نہیں​
اللہ کرے زور ِ قلم زیادہ​
شاد و آباد رہیں​
 
بھائی جی میرا مشورہ تو یہ ہے مزاحیہ شاعری کو بالائے طاق پر رکھ کر صرف سنجیدہ شاعری کی طرف متوجہ ہوں
آپ کی سوچ و فکر کی گہرائی کے سامنے یہ تضیعِ اوقات کے علاوہ کچھ نہیں
 
بھائی جی میرا مشورہ تو یہ ہے مزاحیہ شاعری کو بالائے طاق پر رکھ کر صرف سنجیدہ شاعری کی طرف متوجہ ہوں
آپ کی سوچ و فکر کی گہرائی کے سامنے یہ تضیعِ اوقات کے علاوہ کچھ نہیں
شہزاد بھیا! تعریف کے لئے شکریہ، آپ کا مشورہ سر آنکھوں پر، تھوڑی سی کوشش اور کر لینے دیں، ہو سکتا ہے مزاح بھی اچھا لکھنے لگوں :)
پسندیدگی کے لئے ایک بار پھر شکریہ قبول فرمائیں۔
 
میرا دوستانی مشورہ ہے سنجیدہ شاعری کی طرف زیادہ دھیان دیں
مزاحیہ شاعری سے منع نہیں کرتا
مگر مزاحیہ شاعری ایک تو بہت مشکل ہے اور اس کی مقبولیت بھی چند روزہ ہوتی ہے
شاد رہیں
 
Top