{فرمان نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم }

{فرمان نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم }

عَنِ السَّائِبِ ابْنِ يَزِيْدَص يَقُوْلُ : ذَهَبَتْ بِي خَالَتِي إِلَی النَّبِِيِّ صلی الله عليه وآله وسلم فَقَالَتْ : يَا رَسُوْلَ اﷲِ، إِنَّ ابْنَ أُخْتِي وَجِعٌ فَمَسَحَ رَأْسِي وَدَعَا لِي بِالْبَرَکَةِ، ثُمَّ تَوَضَّأَ، فَشَرِبْتُ مِنْ وَضُوْئِهِ، ثُمَّ قُمْتُ خَلْفَ ظَهْرِهِ، فَنَظَرْتُ إِلَی خَاتَمِ النُّبُوَّةِ بَيْنَ کَتِفَيْهِ، مِثْلَ زِرِّ الْحَجَلَةِ. مُتَّفَقٌ عَلَيْهِ.
عَنْ أَنَسٍ قَالَ : قَالَ رَسُوْلُ اﷲِ صلی الله عليه وآله وسلم : مَثَلُ أُمَّتِي مَثَلُ الْمَطَرِ، لَا يُدْرَی أَوَّلُهُ خَيْرٌ أَمْ آخِرُهُ.
"حضرت سائب بن یزید سے مروی ہے کہ میری خالہ جان مجھے حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمتِ اقدس میں لے جا کر عرض گزار ہوئیں : یا رسول اللہ! میرا بھانجا بیمار ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے میرے سر پر اپنا دستِ اقدس پھیرا اور میرے لئے برکت کی دعا فرمائی پھر وضو فرمایا تو میں نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے وضو کا پانی پیا پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پیچھے کھڑا ہو گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے دونوں مبارک شانوں کے درمیان مہرِ نبوت کی زیارت کی جو کبوتر (یا اس کی مثل کسی پرندے) کے انڈے جیسی تھی۔ حضرت انس ص سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : میری اُمت کی مثال بارش کی مانند ہے معلوم نہیں اس کا اوّل بہتر ہے یا آخر۔ "
(ماخوذ از المنهاج السّوی من الحديث النبوی صلی الله عليه وآله وسلم، ص338، 730)
 
Top