فرسودہ نظام کا خاتمہ

الف نظامی

لائبریرین
601420_381056231966676_65698523_n.jpg

جس طرح حضرت شاہ ولی اللہ صاحب نے ’’فک کل نظام‘‘ کا انقلابی نعرہ لگایا تھا۔ قائد تحریک منہاج القرآن ڈاکٹر طاہر القادری بھی موجودہ زوال و انحطاط سے مسلمانوں کی نجات کا واحد ذریعہ ایک ہمہ گیر مصطفوی انقلاب ہی میں مضمر قرار دیتے ہیں-
 

arifkarim

معطل
فرسودہ نظام مزید اسلام سے نہیں بلکہ مزید جمہوریت سے حاصل ہوگا۔ بہتر ہوگا کہ جلد از جلد انتخابات کروائیں جائیں!
 

نایاب

لائبریرین
بلا شبہ ڈاکٹر صاحب کی زمانہ حال میں بلند کی جانے والی صدائے فلاح وطن ہر محب وطن کو اپنی جانب متوجہ کر رہی ہے ۔
اور یہ حقیقت بھی اپنی جگہ کہ ڈاکٹر صاحب اس صدا کے ساتھ اس " پل صراط" پر محو خرام ہیں ۔
جسے " وقت " کہتے ہیں ۔ اور یہ " وقت " سچوں کو امر کر دیتا ہے ۔ اور مفاد پرستوں کو عبرت کا نشان ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حسن ظن رکھتے ضمیر ان کی آواز پر لبیک کہنے پر مجبور کرتا ہے ۔
کاش کہ وہ وقت آئے کہ " مصطفوی انقلاب " کے نور سے پاکستان کا ہر دل جگمگائے ۔ آمین
 

متلاشی

محفلین
شکریہ الف نظامی بھائی ! مجھ کم علم کو ٹیگ کرنے کا۔۔۔!
آپ نے اب مجھے ٹیگ کیا تو کچھ نہ کچھ تو عرض کرنا ہی پڑے گا۔۔۔!
میرا خیال نظامی بھائی۔۔۔! ڈاکٹر صاحب کو انتخابی اصلاحات کی بجائے ۔۔۔۔ پہلے ۔۔۔ عوامی اصلاحات کرنی چاہیں۔۔۔ کیونکہ جس ملک کی عوام کی کرپٹ اور چور اور اخلاق اقدار سے گری ہوئی ہو اس کو حکمران بھی ویسا ہی ملتا ہے ۔۔۔ یہ تو قرآنی اصول ہے ۔۔۔۔ !
اس لئے میرے محترم میرا ذاتی خیال تو یہ ہے کہ وہ سب سے پہلے عوامی بیداری کی مہم چلائیں ۔۔۔۔ جس میں عوام کو حقیقی معنوں میں ۔۔۔ حقائق سے روشناس کروائیں ۔۔۔۔! ہماری عوامی بیچاری کہ تو کچھ پتا ہی نہیں ۔۔۔۔ انہیں تو جمہوریت ،کیپلٹلزم ، سوشلزم میں ہی فرق کا نہیں آتا۔۔۔ تو وہ ایک جمہوری حکومت کو کیسے منتخب کر سکتے ہیں۔۔۔!
اس لئے برادرم اگر ڈاکٹر صاحب واقعی اس قوم کے ساتھ مخلص ہیں تو انہیں چاہئے کہ سب سے پہلے وہ عوامی بیداری کی مہم کا آغاز کریں۔۔۔ انتخابی اصلاحات تو بہت بعد کا مسئلہ ہے ۔۔۔ ہماری عوام کو انتخابات کی حقیقت کا ہی نہیں علم ۔۔۔ ! انہیں میڈیا پر جس طرف ہانکا جاتا ہے ۔۔۔ وہ بیچارے لکیر کے فقیر بنے اسی طرف بڑھے چلے جاتے ہیں۔۔۔! آج ہماری عوام کے نزدیک حقائق کو جاننے کا سب سے بڑا ذریعہ یہ میڈیا بنا ہوا ہے ۔۔۔ جو کہ خود ہی انتہائی کرپٹ اور دوغلا ہے ۔۔۔! اس لئے حقائق تو تمام عوام سے چھپے ہوئے ہیں۔۔۔!
اس لئے ڈاکٹر صاحب کو چاہئے کہ وہ میڈیا کے فراڈز کا پردہ چاک کریں ۔۔۔۔ وہ لوگوں کو بتائیں کہ ہمارا میڈیا جس کی ہر ہر بات پر ہم آمنا و صدقنا کہہ اُٹھتے ہیں۔۔۔ وہ تو خود دوغلا اور کرپٹ ہے ۔۔۔!
ہماری عوام تو بیچاری ۔۔۔۔ نعروں سے ہی بہل جاتی ہے ۔۔۔! انہیں یہ علم ہونا چاہئے کہ ان کے ملک کے اندرونی و بیرونی کس کس طرح سے دشمن طاقتیں اپنے حصار میں لے چکی ہیں۔۔۔! مگر افسوس صد افسوس اس سمت کو کوئی قدم نہیں اُٹھاتا ۔۔۔ اور نہ ہی اس سمت میں کسی کا خیال جاتا ہے ۔۔۔!
اس لئے جب تک ہماری عوام میں حقیقی بیداری اور شعور نہیں آ جاتا ۔۔۔ اب تک وہ خود کھرے اور کھوٹے میں تمیز نہیں کر سکتے اس وقت تک چاہے لاکھ انتخابات ہوں۔۔۔ چاہے لاکھ انتخابی اصلاحات ہوں ۔۔۔مگر نتیجہ وہ۔۔ ڈھاک کے تین پات ۔۔ والا نکلے گا۔۔۔!
اس لئے جب عوام میں حقیقی شعور آ جائے گا تو وہ خود ہی اپنے لئے اپنے لیڈرز کا بہترین انتخاب کر لے گی ۔۔۔!
 

الف نظامی

لائبریرین
شکریہ الف نظامی بھائی ! مجھ کم علم کو ٹیگ کرنے کا۔۔۔ !
آپ نے اب مجھے ٹیگ کیا تو کچھ نہ کچھ تو عرض کرنا ہی پڑے گا۔۔۔ !
میرا خیال نظامی بھائی۔۔۔ ! ڈاکٹر صاحب کو انتخابی اصلاحات کی بجائے ۔۔۔ ۔ پہلے ۔۔۔ عوامی اصلاحات کرنی چاہیں۔۔۔ کیونکہ جس ملک کی عوام کی کرپٹ اور چور اور اخلاق اقدار سے گری ہوئی ہو اس کو حکمران بھی ویسا ہی ملتا ہے ۔۔۔ یہ تو قرآنی اصول ہے ۔۔۔ ۔ !
اس لئے میرے محترم میرا ذاتی خیال تو یہ ہے کہ وہ سب سے پہلے عوامی بیداری کی مہم چلائیں ۔۔۔ ۔ جس میں عوام کو حقیقی معنوں میں ۔۔۔ حقائق سے روشناس کروائیں ۔۔۔ ۔! ہماری عوامی بیچاری کہ تو کچھ پتا ہی نہیں ۔۔۔ ۔ انہیں تو جمہوریت ،کیپلٹلزم ، سوشلزم میں ہی فرق کا نہیں آتا۔۔۔ تو وہ ایک جمہوری حکومت کو کیسے منتخب کر سکتے ہیں۔۔۔ !
اس لئے برادرم اگر ڈاکٹر صاحب واقعی اس قوم کے ساتھ مخلص ہیں تو انہیں چاہئے کہ سب سے پہلے وہ عوامی بیداری کی مہم کا آغاز کریں۔۔۔ انتخابی اصلاحات تو بہت بعد کا مسئلہ ہے ۔۔۔ ہماری عوام کو انتخابات کی حقیقت کا ہی نہیں علم ۔۔۔ ! انہیں میڈیا پر جس طرف ہانکا جاتا ہے ۔۔۔ وہ بیچارے لکیر کے فقیر بنے اسی طرف بڑھے چلے جاتے ہیں۔۔۔ ! آج ہماری عوام کے نزدیک حقائق کو جاننے کا سب سے بڑا ذریعہ یہ میڈیا بنا ہوا ہے ۔۔۔ جو کہ خود ہی انتہائی کرپٹ اور دوغلا ہے ۔۔۔ ! اس لئے حقائق تو تمام عوام سے چھپے ہوئے ہیں۔۔۔ !
اس لئے ڈاکٹر صاحب کو چاہئے کہ وہ میڈیا کے فراڈز کا پردہ چاک کریں ۔۔۔ ۔ وہ لوگوں کو بتائیں کہ ہمارا میڈیا جس کی ہر ہر بات پر ہم آمنا و صدقنا کہہ اُٹھتے ہیں۔۔۔ وہ تو خود دوغلا اور کرپٹ ہے ۔۔۔ !
ہماری عوام تو بیچاری ۔۔۔ ۔ نعروں سے ہی بہل جاتی ہے ۔۔۔ ! انہیں یہ علم ہونا چاہئے کہ ان کے ملک کے اندرونی و بیرونی کس کس طرح سے دشمن طاقتیں اپنے حصار میں لے چکی ہیں۔۔۔ ! مگر افسوس صد افسوس اس سمت کو کوئی قدم نہیں اُٹھاتا ۔۔۔ اور نہ ہی اس سمت میں کسی کا خیال جاتا ہے ۔۔۔ !
اس لئے جب تک ہماری عوام میں حقیقی بیداری اور شعور نہیں آ جاتا ۔۔۔ اب تک وہ خود کھرے اور کھوٹے میں تمیز نہیں کر سکتے اس وقت تک چاہے لاکھ انتخابات ہوں۔۔۔ چاہے لاکھ انتخابی اصلاحات ہوں ۔۔۔ مگر نتیجہ وہ۔۔ ڈھاک کے تین پات ۔۔ والا نکلے گا۔۔۔ !
اس لئے جب عوام میں حقیقی شعور آ جائے گا تو وہ خود ہی اپنے لئے اپنے لیڈرز کا بہترین انتخاب کر لے گی ۔۔۔ !
بہت شکریہ آپ کا متلاشی ، آپ نے درست کہا ، بیداری شعور بہت ضرور ہے ، عوام کی تربیت ہونا بہت اہم ہے۔
اصلاحِ احوال کے لیے پاکستان میں دو بڑی تحریکیں کام کر رہی ہیں ، تبلیغی جماعت اور دعوت اسلامی ، ان کے علاوہ مزید جماعتیں بھی ہیں ، منہاج القرآن بھی کسی حد تک اپنا کردار ادا کر رہی ہے ۔ اور میرا خیال ہے کہ ان دونوں بڑی جماعتوں کا کردار بہت اہم ہے اگر یہ وحدتِ امت کو بھی اپنے ایجنڈے میں شامل کر لیں اور عوام الناس خصوصا داعین اسلام کی اس نہج پر تربیت کریں کہ وہ ادع الی سبیل ربک بالحکمۃ و الموعظۃ الحسنہ پر عمل کرنے لگیں اور ان میں برداشت و رواداری کا عنصر بیدار ہو جائے اور وہ اپنے باہمی معاملات کو بھی اتنا ہی اہمیت دیں جتنا کہ عبادات کو دیتے ہیں۔
ایک بار پھر شکریہ!
 

باباجی

محفلین
ایک بات ٖ جو قادری صاحب کو سب سے ممتاز کرتی ہے
وہ ان کا َ سرکار دو عالمﷺ کے حوالے سے کیا گیا کام
تو مجھے یہی پتا ہے کہ
قادری صاحب ضرور کچھ اچھا کریں گے اقتدار میں آکر
 
Top