فرانسیسی جنگی بحری بیڑے پر بھی کورونا کی وبا، 668 سیلر متاثر

الف نظامی

لائبریرین
کووِڈ انیس سے بری طرح متاثرہ ملک فرانس میں کورونا وائرس کی وبا اب ایک بہت بڑے جنگی طیارہ بردار بحری بیڑے تک بھی پہنچ گئی ہے۔ اس نیول کیریئر کے عملے کے تقریباﹰ اٹھارہ سو میں سے سات سو کے قریب اہلکار بیمار ہو گئے ہیں۔

جنگی طیارہ بردار یہ فرانسیسی بحری بیڑہ ایٹمی توانائی سے چلتا ہے

فرانس کا شمار دنیا اور یورپ کے ان ممالک میں ہوتا ہے، جو کورونا وائرس کی وجہ سے لگنے والی بیماری کووِڈ انیس سے بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔ جرمنی کے ہمسایہ اور یورپی یونین کے رکن اس ملک میں کووِڈ انیس کے مریضوں کی اب تک کی تعداد تقریباﹰ ڈیڑھ لاکھ بنتی ہے جبکہ یہ وائرس وہاں 17 ہزار سے زائد افراد کی موت کی وجہ بھی بن چکا ہے۔

پیرس میں فرانسیسی بحریہ کے ایک ترجمان نے آج سولہ اپریل جمعرات کے روز بتایا کہ کورونا وائرس کی وبا نے فرنچ نیوی کے ایک بہت بڑے جنگی طیارہ بردار بیڑے کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔

چارلس ڈیگال نامی اس بحری بیڑے پر تعینات عملے کے ارکان کی تعداد 1,767 ہے، جن میں سے اب تک کم از کم 668 سیلرز میں کورونا وائرس کی موجودگی کی تشخیص ہو چکی ہے۔

فرانسیسی حکومت کی طرف سے گزشتہ جمعرات کو ملکی سطح پر لاک ڈاؤن کا اعلان کیا گیا تھا۔ اس کے نتیجے میں سیاحوں میں مشہور خوابوں کا شہر پیرس بھی بالکل خاموش ہو گیا ہے۔ پیرس کے مقامی باسیوں کو بھی کہہ دیا گیا ہے کہ وہ ضروری کام کے علاوہ گھروں سے نہ نکلیں۔ یہ وہ شہر ہے، جس کے کیفے جنگوں میں بھی کبھی بند نہیں ہوئے تھے۔

فرانسیسی بحریہ کے ترجمان ایرِک لاوو نے ریڈیو آر ایم سی کو بتایا کہ اب تک کورونا وائرس 'چارلس ڈیگال‘ پر تعینات تقریباً 40 فیصد سیلرز کو متاثر کر چکا ہے۔ ان میں سے 20 کے قریب اہلکار علاج کے لیے ہسپتال میں داخل کرائے جا چکے ہیں اور ان میں سے ایک کی حالت نازک ہے۔

پیرس کے مشور عالم عجائب گھر لُوور میں مونا لیزا کی پینٹنگ کو سراہتے اور ایفل ٹاور سے فرانسیسی دارالحکومت کا نظارہ کرتے سیاح عجب سی خوشی کے عالم میں ہوتے ہیں۔ پیرس اپنے سیاحوں کو بے شمار قابل دید مقامات کے نظاروں کی دعوت دیتا ہے۔

قبل ازیں کل بدھ پندرہ اپریل کو ملکی مسلح افواج کی نگران فرانسیسی وزارت کی طرف سے بھی یہ تصدیق کر دی گئی تھی کہ طبی ماہرین نے 'چارلس ڈیگال‘ نامی نیول کیریئر کے تقریباﹰ سارے عملے کے کورونا ٹیسٹ مکمل کر لیے تھے۔ اس دوران تقریباﹰ 1800 فوجیوں میں سے 700 کے قریب سیلرز کے ٹیسٹوں کے نتائج مثبت آئے تھے۔

بحیرہ بالٹک میں اس فرانسیسی جنگی بیڑے نے متعدد شمالی یورپی ممالک کی بحری فوجوں کے ساتھ مل کر عسکری مشقوں میں شرکت کی تھی۔ لیکن شمالی یورپ سے 'چارلس ڈیگال‘ اپنے مقررہ وقت سے تقریبا دو ہفتے پہلے ہی اس وقت واپس فرانسیسی بندرگاہی شہر تُولَوں لوٹ گیا تھا، جب اس کے عملے کے کئی ارکان میں کورونا وائرس کی موجودگی کی علامات ظاہر ہونا شروع ہو گئی تھیں
 
Top