محسن نقوی فراقِ یار کی بارش، ملال کا موسم

سیما علی

لائبریرین
فراقِ یار کی بارش، ملال کا موسم
ہمارے شہر میں اترا کمال کا موسم

وہ اک دعا میری ، جو نامراد لوٹ آئی
زباں سے روٹھ گیا پھر سوال کا موسم

بہت دنوں سے میرے نیم وا دریچوں میں
ٹھہر گیا ھے....... تمہارے خیال کا موسم

جو بے یقیں ھو بہاریں اجڑ بھی سکتی ھیں
تو آ کے دیکھ لے........ میرے زوال کا موسم

محبتیں بھی تیری دھوپ چھاؤں جیسی ھیں
کبھی یہ ھجر، کبھی........ یہ وصال کا موسم

کوئی ملا ھی نہیں جس کو سونپتے محسن
ھم اپنے خواب کی خوشبو، خیال کا موسم
 
فراقِ یار کی بارش، ملال کا موسم
ہمارے شہر میں اترا کمال کا موسم

وہ اک دعا میری ، جو نامراد لوٹ آئی
زباں سے روٹھ گیا پھر سوال کا موسم

بہت دنوں سے میرے نیم وا دریچوں میں
ٹھہر گیا ھے....... تمہارے خیال کا موسم

جو بے یقیں ھو بہاریں اجڑ بھی سکتی ھیں
تو آ کے دیکھ لے........ میرے زوال کا موسم

محبتیں بھی تیری دھوپ چھاؤں جیسی ھیں
کبھی یہ ھجر، کبھی........ یہ وصال کا موسم

کوئی ملا ھی نہیں جس کو سونپتے محسن
ھم اپنے خواب کی خوشبو، خیال کا موسم
واہ آپی
کمال است،لاجواب است
 
Top