فاتح کون؟

آصف اثر

معطل
اول تو مسجد اور مدرسہ میں سنی نہیں تھے بلکہ کالعدم تنظیم سپاہ صحابہ کے اراکین تھے جن کا کام ہی معاشرے میں نفرتیں پھیلانا ہے۔ یہ بات حکومت کی رپورٹ سے واضح ہے۔ انہوں نے اشتعال انگیز تقاریر بھی کیں۔ اور ان پر حملہ کرنے والے جلوس کے ہی لوگ تھے۔ شدت پسند ہر گروہ اور فرقے میں موجود ہیں۔ اور ہمیں ان کی مذمت کرنی چاہیے نہ کہ پشت پناہی۔
جناب ذیشان بھائی آپ نے بات کرتو لی مگر آپ کے پاس شاید ایک لفظ کا ثبوت نہیں ہے۔۔۔۔ مفتی امان اللہ نے پہلی بار میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ میں نے اپنے جمعہ کے خطبہ کا پورا بیان وزیراعلیٰ شہباز شریف کا سنایا۔ اس میں ایسی کوئی بات نہیں جس کو شرانگیزی کہا جائے۔یہ سب ان دہشت گردوں اور ان کے معاونین کا جھوٹا پروپیگنڈا ہے۔ جس کے ذریعے وہ اپنے اس مکروہ غیر انسانی فعل پر پردہ ڈالنے کی کوشش کررہے ہیں۔ مفتی صاحب کے خطبے کی پوری ریکارڈنگ (جو ان کے طلبا اور عقیدت مند خود ریکارڈ کروا تے ہیں) موجود ہے۔میڈیا اور سیکورٹی اداروں میں سے کسی نے بھی اس میں ایسی بات ثابت نہیں کی۔
آخر کیوں جمعہ جیسے مقدس دن کو ٹھیک نماز ظہر کے وقت معمول سے ہٹ کر جلوس کو چھوڑا گیا۔۔۔؟اس وقت ڈھائی ہزار تک لوگ مسجد تعلیم القرآن میں موجود ہوتے ہیں۔۔۔ اتنے نازک وقت میں جلوس کے شرکاء کا آنا خود ایک سوالیہ نشان ہے۔۔۔یاد رکھیے ایسی کارروایاں کرنا اپنے وجود کو خود ختم کرنے کے مترادف ہے۔ جن طلبا کو شہید اور جلایا گیا اور دکانوں کو راکھ کا ڈھیر بنایا گیا۔ ۔۔اس کا دکھ شاید آپ کو نہ ہوسکے۔ کیوں کہ ہوسکتا ہے یہ آپ کے مکتبہ فکر سے تعلق نہیں رکھتے۔۔۔ایسی ظالمانہ اور وحشیانہ فعل کی پردہ پوشی کرنے کے بجائے ہمیں اس کی ہر ممکن حد تک مذمت کرنی چاہیے۔نہ کہ جھوٹے اور من گھڑت بہانے تراشے جائے۔ آپ کی اس رویے پر بہت زیادہ افسوس ہورہاہے۔
 
آخری تدوین:

یوسف-2

محفلین
a2_2SENA0.jpg
 

سید ذیشان

محفلین
جناب ذیشان بھائی آپ نے بات کرتو لی مگر آپ کے پاس شاید ایک لفظ کا ثبوت نہیں ہے۔۔۔ ۔ مفتی امان اللہ نے پہلی بار میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ میں نے اپنے جمعہ کے خطبہ کا پورا بیان وزیراعلیٰ شہباز شریف کا سنایا۔ اس میں ایسی کوئی بات نہیں جس کو شرانگیزی کہا جائے۔یہ سب ان دہشت گردوں اور ان کے معاونین کا جھوٹا پروپیگنڈا ہے۔ جس کے ذریعے وہ اپنے اس مکروہ غیر انسانی فعل پر پردہ ڈالنے کی کوشش کررہے ہیں۔ مفتی صاحب کے خطبے کی پوری ریکارڈنگ (جو ان کے طلبا اور عقیدت مند خود ریکارڈ کروا تے ہیں) موجود ہے۔میڈیا اور سیکورٹی اداروں میں سے کسی نے بھی اس میں ایسی بات ثابت نہیں کی۔
آخر کیوں جمعہ جیسے مقدس دن کو ٹھیک نماز ظہر کے وقت معمول سے ہٹ کر جلوس کو چھوڑا گیا۔۔۔ ؟اس وقت ڈھائی ہزار تک لوگ مسجد تعلیم القرآن میں موجود ہوتے ہیں۔۔۔ اتنے نازک وقت میں جلوس کے شرکاء کا آنا خود ایک سوالیہ نشان ہے۔۔۔ یاد رکھیے ایسی کارروایاں کرنا اپنے وجود کو خود ختم کرنے کے مترادف ہے۔ جن طلبا کو شہید اور جلایا گیا اور دکانوں کو راکھ کا ڈھیر بنایا گیا۔ ۔۔اس کا دکھ شاید آپ کو نہ ہوسکے۔ کیوں کہ ہوسکتا ہے یہ آپ کے مکتبہ فکر سے تعلق نہیں رکھتے۔۔۔ ایسی ظالمانہ اور وحشیانہ فعل کی پردہ پوشی کرنے کے بجائے ہمیں اس کی ہر ممکن حد تک مذمت کرنی چاہیے۔نہ کہ جھوٹے اور من گھڑت بہانے تراشے جائے۔ آپ کی اس رویے پر بہت زیادہ افسوس ہورہاہے۔


دیکھیں بھائی، میں اس محفل پر کوئی تین چار مرتبہ پہلے بھی کہہ چکا ہوں کہ یہ ایک افسوسناک واقعہ تھا اور اس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ اس کے بعد آپ کی یہ سب باتیں کرنا میری تو سمجھ سے بالاتر ہے۔ میں تو خیر اس حد تک بھی جاوں گا کہ اگر مولویوں نے اشتعال انگیز تقاریر کیں (جو کہ انٹیلیجنس رپورٹ سے ثابت ہے) تب بھی کسی کے قتل کا کوئی جواز نہیں ہے۔ اس واقعہ کی تفصیلات پر مزید کچھ کہنا فضول ہے کہ حقائق صحیح طریقے سے کمیشن کی رپورٹ کے بعد ہی سامنے آئیں گے۔
 

قیصرانی

لائبریرین
جناب ذیشان بھائی آپ نے بات کرتو لی مگر آپ کے پاس شاید ایک لفظ کا ثبوت نہیں ہے۔۔۔ ۔ مفتی امان اللہ نے پہلی بار میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ میں نے اپنے جمعہ کے خطبہ کا پورا بیان وزیراعلیٰ شہباز شریف کا سنایا۔ اس میں ایسی کوئی بات نہیں جس کو شرانگیزی کہا جائے۔یہ سب ان دہشت گردوں اور ان کے معاونین کا جھوٹا پروپیگنڈا ہے۔ جس کے ذریعے وہ اپنے اس مکروہ غیر انسانی فعل پر پردہ ڈالنے کی کوشش کررہے ہیں۔ مفتی صاحب کے خطبے کی پوری ریکارڈنگ (جو ان کے طلبا اور عقیدت مند خود ریکارڈ کروا تے ہیں) موجود ہے۔میڈیا اور سیکورٹی اداروں میں سے کسی نے بھی اس میں ایسی بات ثابت نہیں کی۔
آخر کیوں جمعہ جیسے مقدس دن کو ٹھیک نماز ظہر کے وقت معمول سے ہٹ کر جلوس کو چھوڑا گیا۔۔۔ ؟اس وقت ڈھائی ہزار تک لوگ مسجد تعلیم القرآن میں موجود ہوتے ہیں۔۔۔ اتنے نازک وقت میں جلوس کے شرکاء کا آنا خود ایک سوالیہ نشان ہے۔۔۔ یاد رکھیے ایسی کارروایاں کرنا اپنے وجود کو خود ختم کرنے کے مترادف ہے۔ جن طلبا کو شہید اور جلایا گیا اور دکانوں کو راکھ کا ڈھیر بنایا گیا۔ ۔۔اس کا دکھ شاید آپ کو نہ ہوسکے۔ کیوں کہ ہوسکتا ہے یہ آپ کے مکتبہ فکر سے تعلق نہیں رکھتے۔۔۔ ایسی ظالمانہ اور وحشیانہ فعل کی پردہ پوشی کرنے کے بجائے ہمیں اس کی ہر ممکن حد تک مذمت کرنی چاہیے۔نہ کہ جھوٹے اور من گھڑت بہانے تراشے جائے۔ آپ کی اس رویے پر بہت زیادہ افسوس ہورہاہے۔
ہمارے ہاں اسے نمازِ جمعہ کہتے ہیں :)
 
لو آپ اپنے دام میں صیاد آگیا۔۔۔موصوف کالم تو پوسٹ کرگئے لیکن اس بات پر شائد غور نہیں کیا کہ یہ کالم اصل میں کن لوگوںکے خلاف جارہا ہے۔۔۔اوریا کے کالم کا بنیادی پوائنٹ اور منطق یہی ہے کہ" مختلف فرقوں کی جانب سے ایک دوسرے کے خلاف لکھی جانے والی کتابیں اور فتوے تو گرد آلود تہہ خانوں میں پڑے تھے۔ اچانک ایران میں انقلاب اور افغانستان میں طالبان نمودار ہوگئے جنکو دیکھ کر مغرب کو سیکولرازم خطرے میں نظر آنے لگا۔۔۔چنانچہ مغرب کے کاسہ لیس حکمران جنہیں جنگِ عظیم کے بعد سے اسلامی ملکوں پر مسلط کیا گیا تھا، انہوں نے اس مخالفانہ لٹریچر کو معاشرے میں پھیلادیا۔۔۔تاکہ طالبان اور ایرانی انقلاب کا راستہ اپنے اپنے ملکوں میں روکا جاسکے"۔۔۔۔اگرچہ ہم اس منطق سے پوری طرح متفق نہیں ہیں لیکن جن صاحب نے پوسٹ کیا ہے وہ یقیناّ متفق ہونگے (جبھی تو پوسٹ کیا ہے)۔۔۔۔اب آپ خود ہی بتائیے کہ جنگ عظیم کے بعد مسلط ہونے والے وہ کونسے کاسہ لیس حکمران ہیں جنہوں نے ایران انقلاب اور طالبان کی آمد کے بعد اس لٹریچر کو دنیا میں پھیلایا ہے (بقول شخصے)۔۔۔۔کُھرا ناپتے ہوئے جائیں گے تو وہ ایک مخصوص ملک اور مخصوص آئیڈیالوجی پر جاکر منتج ہوگا جسکی موسوف دل و جان سے پیروی کرتے ہیں۔۔۔لو آپ اپنے دام میں صیاد آگیا
 

قیصرانی

لائبریرین
لو آپ اپنے دام میں صیاد آگیا۔۔۔ موصوف کالم تو پوسٹ کرگئے لیکن اس بات پر شائد غور نہیں کیا کہ یہ کالم اصل میں کن لوگوںکے خلاف جارہا ہے۔۔۔ اوریا کے کالم کا بنیادی پوائنٹ اور منطق یہی ہے کہ" مختلف فرقوں کی جانب سے ایک دوسرے کے خلاف لکھی جانے والی کتابیں اور فتوے تو گرد آلود تہہ خانوں میں پڑے تھے۔ اچانک ایران میں انقلاب اور افغانستان میں طالبان نمودار ہوگئے جنکو دیکھ کر مغرب کو سیکولرازم خطرے میں نظر آنے لگا۔۔۔ چنانچہ مغرب کے کاسہ لیس حکمران جنہیں جنگِ عظیم کے بعد سے اسلامی ملکوں پر مسلط کیا گیا تھا، انہوں نے اس مخالفانہ لٹریچر کو معاشرے میں پھیلادیا۔۔۔ تاکہ طالبان اور ایرانی انقلاب کا راستہ اپنے اپنے ملکوں میں روکا جاسکے"۔۔۔ ۔اگرچہ ہم اس منطق سے پوری طرح متفق نہیں ہیں لیکن جن صاحب نے پوسٹ کیا ہے وہ یقیناّ متفق ہونگے (جبھی تو پوسٹ کیا ہے)۔۔۔ ۔اب آپ خود ہی بتائیے کہ جنگ عظیم کے بعد مسلط ہونے والے وہ کونسے کاسہ لیس حکمران ہیں جنہوں نے ایران انقلاب اور طالبان کی آمد کے بعد اس لٹریچر کو دنیا میں پھیلایا ہے (بقول شخصے)۔۔۔ ۔کُھرا ناپتے ہوئے جائیں گے تو وہ ایک مخصوص ملک اور مخصوص آئیڈیالوجی پر جاکر منتج ہوگا جسکی موسوف دل و جان سے پیروی کرتے ہیں۔۔۔ لو آپ اپنے دام میں صیاد آگیا
برادرم، یوسف-2 جس طرح فتنہ انگیز پوسٹس کو کاپی پیسٹ کرتے ہیں، اس وجہ سے ان کی پوسٹ جو بھی ہو، اس پر اچھی طرح بحث کرنی چاہیئے کہ کہیں وہ قرآنی آیت کے مصداق محض شرانگیزی تو نہیں کر رہے؟
 

x boy

محفلین
یہودیت اور قوم ابولو، قوم عبداللہ ابن الصباح کے مشترکہ عقائد

جہاں کہیں بھی یہودیوں نے آبادی اختیار کی وہیں کچھ عرصے کے بعد ان کے خلاف یہ بات سننے میں آئی کہ وہ قوم کے اندر ایک قوم ہیں ،انہوں نے اپنی اس انفرادیت (جس کا خمیر نسلی برتری ہے)کو قائم رکھنے کے لئے ہمیشہ اپنی علیحدہ نوآبادیاں بنائیں ان آبادیوں یا محلوں کو ’’گیٹو‘‘جاتا تھا ،یورپ کے صنعتی انقلاب نے جوان یہودیوں کا ہی لایا ہوا تھا ’’گیٹوں کی دیواروں کو ڈھادیا تھا ‘‘لیکن یہودی اپنے سماج اور معاشرے میں گھل مل نہ سکے ۔ان کی نظریں ہمیشہ اپنی ارض موعود کی جانب اٹھتی رہیں اور قیام اسرائیل کے بعد ساری دنیا کے یہودی ’’تل ابیب ‘‘کے حکام کے تابع ہوگئے ۔
ٹھیک یہی حالت ’’ قوم ابولو، قوم عبداللہ ابن الصباح‘‘کی بھی ہے ۔یہ جہاں بھی رہتے ہیں وہاں یہودیوں کی طرح ’’گیٹو‘‘بناتے ہیں ،برصغیر کے ہر شہر اور قصبہ میں جہاں قوم ابولو، عبداللہ ابن الصباح کی آبادی ہے آپ کو ان کے ’’گیٹو‘‘ضرور نظر آئیں گے لکھنؤ کا محلہ ’’قلعہ عالیہ‘‘اس کی واضح مثال ہے ۔یہودیوں کی طرح قوم ابولولو،قوم عبداللہ ابن الصباح کی وفاداری بھی صرف فارس کے ساتھ ہوتی ہے ۔یہ لوگ جہاں اور جس ملک میں رہتے ہیں ،ا س ملک اور اس کے عوام کے لیے درد سر بن جاتے ہیں کیونکہ تخریبی سرگرمیاں ان کے دین کا ایک حصہ ہیں ۔اس سلسلے میں ابوجعفر کلینی کی ایک شر انگیز عبارت کا ترجمہ ملاحظہ فرمائیں ،کلینی نے لکھا ہے:
’’ابوبکر سے لے کرآج تک تمام مسلم حکمران غاصب وظالم ہیں ،کیونکہ حکمرانی کا حق صرف قوم ابولو، قوم عبداللہ ابن الصباح اماموں یا ان کی امامت کو ماننے والے کو ہے اور ان کا فرض ہے کہ تمام مسلمانوں کی حکومتوں کو تباہ کرنے میں لگے رہیں ،کیونکہ اگر انہوں نے ایسانہ کیا اور مسلم حکومت میں اطمینان سے رہے تو چاہے یہ قوم کتنی بھی عبادت گذار کیوں نہ ہوں عذاب الٰہی کے مستحق ہوں گے ‘‘ (اصول کافی ص:۲۰۶)
 

سید ذیشان

محفلین
یہودیت اور قوم ابولو، قوم عبداللہ ابن الصباح کے مشترکہ عقائد

جہاں کہیں بھی یہودیوں نے آبادی اختیار کی وہیں کچھ عرصے کے بعد ان کے خلاف یہ بات سننے میں آئی کہ وہ قوم کے اندر ایک قوم ہیں ،انہوں نے اپنی اس انفرادیت (جس کا خمیر نسلی برتری ہے)کو قائم رکھنے کے لئے ہمیشہ اپنی علیحدہ نوآبادیاں بنائیں ان آبادیوں یا محلوں کو ’’گیٹو‘‘جاتا تھا ،یورپ کے صنعتی انقلاب نے جوان یہودیوں کا ہی لایا ہوا تھا ’’گیٹوں کی دیواروں کو ڈھادیا تھا ‘‘لیکن یہودی اپنے سماج اور معاشرے میں گھل مل نہ سکے ۔ان کی نظریں ہمیشہ اپنی ارض موعود کی جانب اٹھتی رہیں اور قیام اسرائیل کے بعد ساری دنیا کے یہودی ’’تل ابیب ‘‘کے حکام کے تابع ہوگئے ۔
ٹھیک یہی حالت ’’ قوم ابولو، قوم عبداللہ ابن الصباح‘‘کی بھی ہے ۔یہ جہاں بھی رہتے ہیں وہاں یہودیوں کی طرح ’’گیٹو‘‘بناتے ہیں ،برصغیر کے ہر شہر اور قصبہ میں جہاں قوم ابولو، عبداللہ ابن الصباح کی آبادی ہے آپ کو ان کے ’’گیٹو‘‘ضرور نظر آئیں گے لکھنؤ کا محلہ ’’قلعہ عالیہ‘‘اس کی واضح مثال ہے ۔یہودیوں کی طرح قوم ابولولو،قوم عبداللہ ابن الصباح کی وفاداری بھی صرف فارس کے ساتھ ہوتی ہے ۔یہ لوگ جہاں اور جس ملک میں رہتے ہیں ،ا س ملک اور اس کے عوام کے لیے درد سر بن جاتے ہیں کیونکہ تخریبی سرگرمیاں ان کے دین کا ایک حصہ ہیں ۔اس سلسلے میں ابوجعفر کلینی کی ایک شر انگیز عبارت کا ترجمہ ملاحظہ فرمائیں ،کلینی نے لکھا ہے:
’’ابوبکر سے لے کرآج تک تمام مسلم حکمران غاصب وظالم ہیں ،کیونکہ حکمرانی کا حق صرف قوم ابولو، قوم عبداللہ ابن الصباح اماموں یا ان کی امامت کو ماننے والے کو ہے اور ان کا فرض ہے کہ تمام مسلمانوں کی حکومتوں کو تباہ کرنے میں لگے رہیں ،کیونکہ اگر انہوں نے ایسانہ کیا اور مسلم حکومت میں اطمینان سے رہے تو چاہے یہ قوم کتنی بھی عبادت گذار کیوں نہ ہوں عذاب الٰہی کے مستحق ہوں گے ‘‘ (اصول کافی ص:۲۰۶)


کیا تمھیں شر انگیزی کے پیسے ملتے ہیں جو اتنی مستقل مزاجی سے اس قسم کے پوسٹ کرتے رہتے ہو؟
 
اول تو مسجد اور مدرسہ میں سنی نہیں تھے بلکہ کالعدم تنظیم سپاہ صحابہ کے اراکین تھے جن کا کام ہی معاشرے میں نفرتیں پھیلانا ہے۔ یہ بات حکومت کی رپورٹ سے واضح ہے۔ انہوں نے اشتعال انگیز تقاریر بھی کیں۔ اور ان پر حملہ کرنے والے جلوس کے ہی لوگ تھے۔ شدت پسند ہر گروہ اور فرقے میں موجود ہیں۔ اور ہمیں ان کی مذمت کرنی چاہیے نہ کہ پشت پناہی۔
جمعہ کے بیان کی ریکارڈنگ انتظامیہ کے حوالے کی جا چکی ہے۔
مولوی صاحب کو عین منبر کے اندر گولی ماری گئی۔
 

سید ذیشان

محفلین
جمعہ کے بیان کی ریکارڈنگ انتظامیہ کے حوالے کی جا چکی ہے۔
مولوی صاحب کو عین منبر کے اندر گولی ماری گئی۔

مولوی بالکل زندہ سلامت ہے اور اس کو خراش تک نہیں آئی۔ دوسرے دھاگے میں اس کا انٹرویو موجود ہے۔
 

آصف اثر

معطل


کیا تمھیں شر انگیزی کے پیسے ملتے ہیں جو اتنی مستقل مزاجی سے اس قسم کے پوسٹ کرتے رہتے ہو؟
ذیشان بھائی آپ کو تو خوش ہونا چاہیے۔ کہ ایک مکار قوم کے بارے میں اتنی معلومات ملی۔ اور ان کا باطن واضح ہوا۔ آپ کو تو اس پر ہرگز ناراض نہیں ہونا چاہیے۔ ابو لولو اور بن صباح کے پیروکار وں جیسے شرانگیز لوگ جب تک مسلمانوں میں موجود رہیں گے۔ اس وقت تک ان کی بربادی کا سلسلہ جاری رہےگا۔ ۔۔آپ کا ناراض ہونا مجھے حیرت میں ڈال رہاہے۔ ۔۔
 

سید ذیشان

محفلین
ذیشان بھائی آپ کو تو خوش ہونا چاہیے۔ کہ ایک مکار قوم کے بارے میں اتنی معلومات ملی۔ اور ان کا باطن واضح ہوا۔ آپ کو تو اس پر ہرگز ناراض نہیں ہونا چاہیے۔ ابو لولو اور بن صباح کے پیروکار وں جیسے شرانگیز لوگ جب تک مسلمانوں میں موجود رہیں گے۔ اس وقت تک ان کی بربادی کا سلسلہ جاری رہےگا۔ ۔۔آپ کا ناراض ہونا مجھے حیرت میں ڈال رہاہے۔ ۔۔

اور اس قوم کی کتاب اصول کافی ہے جس کا ریفرنس دیا گیا ہے؟

معلوم نہیں آپ کس دنیا میں رہ رہے ہو۔
 
اول تو مسجد اور مدرسہ میں سنی نہیں تھے بلکہ کالعدم تنظیم سپاہ صحابہ کے اراکین تھے جن کا کام ہی معاشرے میں نفرتیں پھیلانا ہے۔ یہ بات حکومت کی رپورٹ سے واضح ہے۔ انہوں نے اشتعال انگیز تقاریر بھی کیں۔ اور ان پر حملہ کرنے والے جلوس کے ہی لوگ تھے۔ شدت پسند ہر گروہ اور فرقے میں موجود ہیں۔ اور ہمیں ان کی مذمت کرنی چاہیے نہ کہ پشت پناہی۔
مان لیتے ہیں مدرسے میں اور مسجد میں سنی نہیں تھے، سپاہ ِ صحابہ کے مسلح اراکین تھے جو جلوس میں شامل اعزاء داروں کو زک پہنچانے اور شہید کرنے اور ملتِ اسلامیہ کو دو لخت کرنے ، فساد اور شر بپا کرنے کے لیے اکٹھے ہوئے تھے۔ ان کے پاس اسلحہ بھی تھا اور انہوں نے پولیس والوں سے بھی اسلحہ چھین لیا تھا۔
مجھے صرف اتنا بتا دے کوئی کے اگر حملہ آور ہتھیاروں سے لیس ہو اور نیچے ہزاروں کی تعداد میں دشمن جا رہے ہوں نہتے تو کیا اس کی ایک گولی بھی کسی ایک اعزاء دار کو شہید نہ کر پائی۔ وہ کیسے ٹرینڈ دہشت گرد تھے؟؟ کیسا اسلحہ تھا ان کے پاس کے خود تو مر گئے لیکن اپنے سامنے موجود ہزاروں کی تعداد میں سے کسی ایک واضح ٹارگٹ کو بھی ہٹ نہ کر سکے۔

کچھ تو خدا کا خوف کریں یار آپ لوگ، دلیل دلیل ، لاجک لاجک ، اور جاہلت جاہلت کا رٹا لگا لگا کر آپ صرف اپنی ٹانگ اونچی کرنا چاہتے ہیں آپ سمجھتے ہیں کہ اللہ نے عقل اور سمجھ بوجھ صرف آپ کو عطا کی ہے باقیوں کا کام گندم کھانا اور اسے تلف کرنا ہے صرف؟؟؟

کسی نے ٹھیک کہا ہے کہ اس قوم کو مظلومیت ، دکھ اور درد کے نوحے سنا سنا کر رلا رلا کر اتنا مظلوم کر دیا گیا ہے کہ اب اس میں صرف یہی ایک جذبہ زندہ ہے کہ وہ مظلوم ہے اور باقی سب نے اس پر ظلم کیا ہے اور سب ظالموں کو واصل جہنم ہونا چاہیے۔

گھر میں کسی بچے کے بارے میں بھی بار بار کہا جائے کہ سب اسے کیوں تنگ کرتے ہیں، یا یہ بیچارہ ہے یہ تو کچھ کرتا ہی نہیں، اس کے ساتھ ہر بار نا انصافی ہوتی ہے تو وہ اس کے اندر یہ احساس پختہ ہو جاتا ہے اور وہ انہتائی شر انگیز اور ضرر رساں ثابت ہوتا ہے۔

آپ لوگوں میں انسانیت نہیں صرف بدلہ اور کدورت ہے۔ آپ کے دل اندر سے مطمئین ہیں کے چلو اب جا کر کچھ ان کے بھی مرے تو اتنا واویلہ کیسا۔ یہ حال ہے آپ لوگوں کا۔
 

آصف اثر

معطل
اور اس قوم کی کتاب اصول کافی ہے جس کا ریفرنس دیا گیا ہے؟

معلوم نہیں آپ کس دنیا میں رہ رہے ہو۔
جناب ظاہر سی بات ہے جو جس کتاب اور مصنف کی پیروی کرے گا۔۔۔ وہ اسی کا طابع اور پیروکار کہلائے گا۔ ۔۔پتا نہیں آپ کن سوچوں میں مگن ہیں۔۔۔؟
 

سید ذیشان

محفلین
مان لیتے ہیں مدرسے میں اور مسجد میں سنی نہیں تھے، سپاہ ِ صحابہ کے مسلح اراکین تھے جو جلوس میں شامل اعزاء داروں کو زک پہنچانے اور شہید کرنے اور ملتِ اسلامیہ کو دو لخت کرنے ، فساد اور شر بپا کرنے کے لیے اکٹھے ہوئے تھے۔ ان کے پاس اسلحہ بھی تھا اور انہوں نے پولیس والوں سے بھی اسلحہ چھین لیا تھا۔
مجھے صرف اتنا بتا دے کوئی کے اگر حملہ آور ہتھیاروں سے لیس ہو اور نیچے ہزاروں کی تعداد میں دشمن جا رہے ہوں نہتے تو کیا اس کی ایک گولی بھی کسی ایک اعزاء دار کو شہید نہ کر پائی۔ وہ کیسے ٹرینڈ دہشت گرد تھے؟؟ کیسا اسلحہ تھا ان کے پاس کے خود تو مر گئے لیکن اپنے سامنے موجود ہزاروں کی تعداد میں سے کسی ایک واضح ٹارگٹ کو بھی ہٹ نہ کر سکے۔

کچھ تو خدا کا خوف کریں یار آپ لوگ، دلیل دلیل ، لاجک لاجک ، اور جاہلت جاہلت کا رٹا لگا لگا کر آپ صرف اپنی ٹانگ اونچی کرنا چاہتے ہیں آپ سمجھتے ہیں کہ اللہ نے عقل اور سمجھ بوجھ صرف آپ کو عطا کی ہے باقیوں کا کام گندم کھانا اور اسے تلف کرنا ہے صرف؟؟؟

کسی نے ٹھیک کہا ہے کہ اس قوم کو مظلومیت ، دکھ اور درد کے نوحے سنا سنا کر رلا رلا کر اتنا مظلوم کر دیا گیا ہے کہ اب اس میں صرف یہی ایک جذبہ زندہ ہے کہ وہ مظلوم ہے اور باقی سب نے اس پر ظلم کیا ہے اور سب ظالموں کو واصل جہنم ہونا چاہیے۔

گھر میں کسی بچے کے بارے میں بھی بار بار کہا جائے کہ سب اسے کیوں تنگ کرتے ہیں، یا یہ بیچارہ ہے یہ تو کچھ کرتا ہی نہیں، اس کے ساتھ ہر بار نا انصافی ہوتی ہے تو وہ اس کے اندر یہ احساس پختہ ہو جاتا ہے اور وہ انہتائی شر انگیز اور ضرر رساں ثابت ہوتا ہے۔

آپ لوگوں میں انسانیت نہیں صرف بدلہ اور کدورت ہے۔ آپ کے دل اندر سے مطمئین ہیں کے چلو اب جا کر کچھ ان کے بھی مرے تو اتنا واویلہ کیسا۔ یہ حال ہے آپ لوگوں کا۔

جو باتیں آپ نے کی ہیں ان میں سے میں نے صرف ایک بات کی ہے۔ باقی باتیں آپ نے اختراع کی ہیں اور بہتان باندھا ہے۔ اسلام میں جھوٹ بولنے کے بارے میں آپ خود پڑھ لیں۔
 

آصف اثر

معطل
اول تو مسجد اور مدرسہ میں سنی نہیں تھے بلکہ کالعدم تنظیم سپاہ صحابہ کے اراکین تھے جن کا کام ہی معاشرے میں نفرتیں پھیلانا ہے۔ یہ بات حکومت کی رپورٹ سے واضح ہے۔ انہوں نے اشتعال انگیز تقاریر بھی کیں۔
اور مجھے حیرت ہورہی ہے کہ ذیشان بھائی کو کس نے یہ جھوٹی پٹی پڑھادی۔۔۔؟؟
 

سید ذیشان

محفلین
جناب ظاہر سی بات ہے جو جس کتاب اور مصنف کی پیروی کرے گا۔۔۔ وہ اسی کا طابع اور پیروکار کہلائے گا۔ ۔۔پتا نہیں آپ کن سوچوں میں مگن ہیں۔۔۔ ؟

میاں مجھے اپنی فرقہ وارانہ ابحاث سے معاف رکھو۔ کوئی علمی بات کرنی ہو تو بندہ حاظر ہے۔ اس طرح کی باتوں کے لئے میرے پاس کوئی وقت نہیں ہے۔ شکریہ۔
 

آصف اثر

معطل
میاں مجھے اپنی فرقہ وارانہ ابحاث سے معاف رکھو۔ کوئی علمی بات کرنی ہو تو بندہ حاظر ہے۔ اس طرح کی باتوں کے لئے میرے پاس کوئی وقت نہیں ہے۔ شکریہ۔
اچھا بھائی میں خود ایک طرف ہوگیا تھا۔ مگر آپ نے درجہ بالا مراسلہ پوسٹ کردیا اور میں نے طالب و مطلوب ، پیر و مرشد کی اصل وجہ بتادی۔ اب اس میں فرقہ وارانہ بحث کہا سے آگئی۔ ۔۔آپ کی تان آخر میں فرقہ وارانہ بحث پر ہی ٹوٹ جاتی ہے۔اور سامنے والا ہکا بکا رہ جاتا ہے کہ خدا کے بندے بات بھی آپ کی اور غصہ بھی آپ کا۔ ۔۔۔
والسلام۔
 
Top