غم دیے مستقل ۔۔۔

مومن فرحین

لائبریرین
غم دیے مستقل ، کتنا نازک ہے دل ، یہ نہ جانا
ہائے ۔۔۔۔۔ہائے یہ ظالم زمانہ
دے اٹھے داغ لو ،ان سے اے ماہ نو کہہ سنانا
ہائے۔۔۔ہائے یہ ظالم زمانہ

دل کے ہاتھوں سے دامن چھڑا کر
غم کی نظرورں سے نظریں بچاکر
اٹھ کے وہ چلدیے کہتے ہی رہ گئے ہم فسانہ
ہائے۔۔۔ہائے یہ ظالم زمانہ

کوئی میری یہ روداد دیکھے
یہ محبت کی بیداد دیکھے
رورہاہے جگر پڑرہاھے مگر مسکرانا
ہائے۔ ۔۔ہائے یہ ظالم زمانہ
مجروح سلطان پوری
شاہجہاں 1947

 
Top