غلط فہمی میں مت رہنا

غلط فہمی میں مت ہنا
خوبصورت نہیں ھو تم

نہ تیرے سر سریلے ھیں
نہ تیرے نین نشیلے ھیں
نہ بات میں کمال ھے
نہ حسن بے مثال ھے

بس تو غبار خاک تھا
بس تو غبار خاک ھے

رفاقت ھے نہ الفت ھے
نہ حاصل تم سے راحت ھے
نہ تم سے کوئی چاہت ھے
نہ ہی تیری ضرورت ھے

نہ دیکھ حیراں آنکھوں سے
نہ دیکھ ویراں آنکھوں سے

میرے الفاظ مت سوچو
وہ سب خام خیالی تھی
بس دل رکھنے کی باتیں تھیں
میرے ان چار لفظوں نے
تجھے مغرور کرڈالا
مجھے مغرور انسانوں سے
نفرت ھے بغاوت ھے
مجھے تم سے نفرت ھے

میرے آگے میرے پیچھے
تم سے بہتر ہزار چہرے
میں جو چاھوں وہ قدم چومیں
یہ میرے اپنے مزاج پر ھے
میری طبیعت پر منحصر ھے
تم آئینہ دیکھو غور سے
غلط فہمی میں مت رہنا
تخلیق
محمد اطہر طاہر
 
اصلاح تو اساتذہ کریں گے ، خیال میں تیور کچھ کچھ واسوخت کے ہیں اور کہیں تجاوز کرتے ہوئے بھی :)
 
Top