غلط فہمیاں دور کرنے آیا ہوں۔ مشرف

راشد احمد

محفلین
پاکستان کے سابق فوجی حکمران ریٹائرڈ جنرل پرویز مشرف نے کہا ہے کہ پاکستان کی موجودہ حکومت دہشتگردی کو ختم کرنے کیلیے بہتر کارگردگی دکھا رہی ہے لیکن اس کے خلاف امریکہ میں کچھ غلط فہمیاں پائي جاتی ہیں جنہیں دور کرنے کے لیے وہ امریکہ آئے ہیں۔

انہوں نے یہ بات امریکی ریاست مشی گن کے شہرگرانڈ ریپڈس میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کہی۔

پریس کانفرنس میں زیادہ تر موجود امریکی میڈیا سے بات کرتے ہوئے جنرل(ر) مشرف کا کہنا تھا کہ دہشتگردی کا کوئي بھی حل فوجی نہیں بلکہ اس کا حل سیاسی، اقتصادی اور معاشی اصلاحات اور اقدامات میں ہے۔

انہوں نے کہا کہ ’دہشتگردی کو ختم کرنے کا عسکری طریقہ صرف وقت نکالنا ہوتا ہے‘۔ سابق صدر کا کہنا تھا کہ پاکستان پر دہشتگردی کا گہوراہ ہونے کا الزام غلط ہے اور درحقیقت پاکستان دہشتگردی کا گہوارہ نہیں بلکہ خود دہشتگردی کا شکار ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان پر تنقید کرنے کی بجائے دہشتگردی کے خاتمے میں اس کی مدد کی جانی چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی موجودہ حکومت دہشتگردی کے خاتمے کے لیے بہترین کام کر رہی ہے لیکن اس کے خلاف امریکہ ميں غلط فہمیاں موجود ہیں اور وہ یہاں (امریکہ میں) پاکستانی حکومت کے خلاف موجود غلط فہمیاں ختم کرنے آئے ہیں۔

اسامہ بن لادن کے اتے پتے کے متعلق ایک سوال کے جواب میں جنرل(ر) مشرف نے کہا کہ’جو بھی شخص اسامہ بن لادن کے اتے پتے کی بات کرتا ہو وہ سمجھیں کہ جھوٹ بول رہا ہے‘ کیونکہ اگر اسامہ بن لادن کا انہیں اتہ پتہ معلوم ہوتا وہ اسے ضرورگرفتار کر لیتے۔

قابلِ ذکر بات یہ ہے کہ جنرل(ر) مشرف کی پریس کانفرنس میں پاکستان سے تعلق رکھنے والے کسی اخبار یا چینل کے نمائندے کو داخلے کی اجازت نہیں تھی اور یہ بھی اطلاعات ہیں کہ ایسا خود جنرل(ر) مشرف کی ہدایت پر کیا جا رہا ہے۔ اس سلسلے میں جب سابق صدر کے دورے کا انتظام کرنے والی تعلقات عامہ کی نجی کمپنی سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کوئی جواب نہیں دیا۔

بشکریہ بی بی سی اردو
 

زینب

محفلین
امریکہ کی غلط فہمیاں‌تو سارے ہی دور کرنے بھاگے جاتے ہیں اپنی عوام کو کسی گنتی قطار میں ہی نہیں رکھتے ۔۔۔۔۔۔۔۔
 
Top