غلام محی الدین عہبر : میرے رہبر ، رہزن نا بن

سید زبیر

محفلین
288682-ISBx-1410946297-596-640x480.jpg



سیخ کباب اور نان چپاتی
اب کنٹینر گھوڑے ہاتھی

اِک علامہ اِک شہزادہ
مَر مِٹنے کا کر کے وعدہ

پیچھے معصوموں کا لشکر
کُچھ مستانے کُچھ سوداگر

چلے نیا سا دیس بنانے
یا کہ پُرانا دیس مِٹانے

اللہ ہی ہے صحیح مدبر
ایسے اپنا چرچا نا کر

میرے رہبر رہزن نا بن

مسند اونچی بات غضب کی
بھول گئے ہیں بات ادب کی

لے کے چلے ہیں مُلک بچانے
یا کہ خود ہی اِسے جلانے

قوم کی بیٹی کو نچوانے
بیٹوں کو ہلا بُلوانے

بھائی آپس میں لڑوانے
اپنی سیاست کو چمکانے

اللہ ایسے دعوے نا کر
یوں تو تماشا قوم کا نا کر

میرے رہبر رہزن نا بن

حیا سرِ بازار دفن ہے
کیا یہ ہی تہذیبِ وطن ہے

کیا اسلام میں یہ جائز ہے
پاکستان کا یہ حاصل ہے؟

لوٹ کے گھر کو آجا اب تو
میرے دیس کے بھولے شہری

ایسا نا ہو اپنے ہاتھوں
اپنا پیارا دیس گنوا دے

جان سے پیارے دیری نا کر
اے دِل والے ضد تو نا کر

میرے رہبر رہزن نا بن
 
Top