غزل

ثقیل ساقی

محفلین
تلواریں داخل نیام کرو آج کی رات
پیام محبت عام کرو آج کی رات۔۔
اس سخنورکےآگے کس کی چلی ہے
اپنی غزل کو نہ بدنام کروآج کی رات
 
Top