امتیاز ایوب امتیاز
محفلین
وہ حُسنِ گُل پہ بچھی مرمریں ردا جیسے وہ اپنی ذات میں ایسا کہ ہو خُدا جیسے
سر قوافی میں تو روی الف ہے ان کے ساتھ سزا وفا ادا نوا استعمال ہو سکتے ہیں؟یہ تو محض مطلع ہے غزل کا!! اس میں بھی قوافی غلط ہیں ردا اور خدا میں 'ر' اور 'د' کے اعراب جدا ہیں