غزل

ہم شہرِ محبت سے جو غم لائے کما کر
رکھیں گے سدا ان کو کلیجے سے لگا کر

میں ٹوٹ کے جس وقت بکھر جائوں غموں سے
تو اپنے تبسم سے مجھے جوڑ دیا کر

ہر شخص کہاں ہوتا ہے معیار مطابق
ہر ایک سے اک جیسی توقع نہ رکھا کر

معراج مری یہ ہے کہ یہ سات فلک بھی
اک نقطہ سا بن جائیں مری آنکھ میں آ کر
 

محمد وارث

لائبریرین
معراج مری یہ ہے کہ یہ سات فلک بھی
اک نقطہ سا بن جائیں مری آنکھ میں آ کر

واہ، بہت خوب بخاری صاحب۔
 
Top