غزل

زبیر حسین

محفلین
السلام علیکم!!
میں نے پہلے یہ سیکشن نہیں دیکھا تھا اس لیے اپنی پہلی کوشش غلط سیکشن میں‌پوسٹ کر دی۔اب اصلاح کے لیے دوسری کوشش حاضر خدمت ہے۔

مری زیست کے کچھ لمحے گمنام گزر جاتے ہیں
تجھ سے جدائی میں کئی ترے نام گزر جاتے ہیں

حد سے گزر جاتی ہے جب بدتر مری حالت
سپنے میں اسی رات کے دو جام گزر جاتے ہیں

وہ جو کرتے ہیں بھروسہ ظاہر پہ سبھی کا
ہم جیسے کئی لوگ ناکام گزر جاتے ہیں

بدنام جو ہونگے تو کیا نام نہ ہوگا؟
آمادہ کئی یوں ہی بدنام گزر جاتے ہیں

کبھی ان کے نشاں بھی زبیر مٹاے نہیں‌مٹتے جو
پل بھر کی رفاقت میں اسی شام گزر جاتے ہیں

مقصد کی تڑپ میں‌کٹ جاتی ہے عمر جن کی
ملتا ہے زبیر ان کو جب بام گزر جاتے ہیں


زبیر حسین
 
بہت اچھے زبیر صاحب ۔

امید ہے استاد محترم جناب عالی مصلح ادب حضرت جناب الف عین صاحب مدظلہ عالی مدیر سمت اس کوشش پر نظر اصلاح فرمائیں گے اور بہتری کے لئے اپنی قیمتی رائے سے فیض یاب فرمائیں گے


فیصل عظیم فیصل کے بارے میں کیا خیال ہے یار میرے نام والے تھریڈ میں کوئی مشورہ ہی دے دو ۔
 

زبیر حسین

محفلین
مجھے تو پتہ ہی نہیں تھا کہ آپ نے ایسا کوئی تھرڈ بھی پوسٹ کر رکھا ہے۔میں یہی کہوں گا کہ فیصل عظیم کو فیصل عظیم ہی رہنا چاہیے۔
 

فاروقی

معطل
اچھی غزل سنائی آپ نے ......میرا مطلب ہے پڑھوائی آپ نے.........جاری رکھیے گا آئندہ بھی یہ کام..........کام سے مراد شاعری کی کوشش.....:hatoff:
 

الف عین

لائبریرین
اگر ردیف گزر جاتے ہیں‘ کی جگہ ’گزرتے ہیں‘ قبول کیا جا سکے تو اس کو بحر میں کرنے کی گنجائش ہے۔ بہر حال انتظار کریں۔
 
Top