فائضہ خان
محفلین
حرم کے پہلو میں ہو رہی ہے خدا فروشی
کہ اہلِ اللہ کا پیشہ اب ہے دعا فروشی
خلوصِ دل کا مطالبہ کیوں سخن وروں سے
کہ اس وطن میں عروج پر ہے ادا فروشی
بصد تکلف میں مشقِ شعر و سخن کروں گی
وفا فروشوں کے کام آئے صدا فروشی
یہ کیوں محبت سکون آور نہیں رہی ہے
اے ساقی پیشہ کہاں سے سیکھی نشہ فروشی
میں اس مسیحا کے در پہ بیٹھی الجھ رہی ہوں
جو کر رہا ہے کئی برس سے شفا فروشی
سروں کے لہجے بھی زر میں تلتے ہیں اس وطن میں
کہ راس آئی مغنیوں کو غنا فروشی
سخن کدوں میں ہے چار سو ہاؤ ہو کا عالم
نوا فروشوں کو ڈھونڈتی ہے نوا فروشی
غموں کا گلشن بہارِ ابدی کی زد میں آیا
عطا کے پردوں میں ہو رہی ہے عطا فروشی
فائضہ۔ خان
کہ اہلِ اللہ کا پیشہ اب ہے دعا فروشی
خلوصِ دل کا مطالبہ کیوں سخن وروں سے
کہ اس وطن میں عروج پر ہے ادا فروشی
بصد تکلف میں مشقِ شعر و سخن کروں گی
وفا فروشوں کے کام آئے صدا فروشی
یہ کیوں محبت سکون آور نہیں رہی ہے
اے ساقی پیشہ کہاں سے سیکھی نشہ فروشی
میں اس مسیحا کے در پہ بیٹھی الجھ رہی ہوں
جو کر رہا ہے کئی برس سے شفا فروشی
سروں کے لہجے بھی زر میں تلتے ہیں اس وطن میں
کہ راس آئی مغنیوں کو غنا فروشی
سخن کدوں میں ہے چار سو ہاؤ ہو کا عالم
نوا فروشوں کو ڈھونڈتی ہے نوا فروشی
غموں کا گلشن بہارِ ابدی کی زد میں آیا
عطا کے پردوں میں ہو رہی ہے عطا فروشی
فائضہ۔ خان