ضیاء حیدری
محفلین
سب جی کے بہلاوے ہیں
دھوکے یہ دکھاوے ہیں
چہرے پہ خوشی رکھی
دل غم کے چھپاوے ہیں
رستے تو کھلے لیکن
پھر خوف کے ساوے ہیں
باتوں میں مٹاس آئی
لفظوں کے جلاوے ہیں
ضیا یہ فریب دنیا
خوابوں کے بھکاوے ہیں
دھوکے یہ دکھاوے ہیں
چہرے پہ خوشی رکھی
دل غم کے چھپاوے ہیں
رستے تو کھلے لیکن
پھر خوف کے ساوے ہیں
باتوں میں مٹاس آئی
لفظوں کے جلاوے ہیں
ضیا یہ فریب دنیا
خوابوں کے بھکاوے ہیں