غزل

بن کے عاشق وجہ رسوائی رہیں
کب تلک یارو تماشائی رہیں
وہ پری چہرہ جو دیکھا خواب میں
آخرش اس کے تمنائی رہیں!
تیری زلفیں ہم پہ یونہی رات دن
کاش بن کر اک گھٹا چھائی رہیں
عقدثانی اس لیے کرتا نہیں
کیا خبر آپس میں ٹکرائی رہیں
 
آخری تدوین:

الف عین

لائبریرین
وزن کا کوئی مسئلہ نہیں۔ یہ خوش آئند ہے۔
آخرش اس کے تمنائی رہیں!
آخرش کی معنویت سمجھ میں نہیں آئی۔ اور خواب سے اس تمنا کا تعلق؟
ٹکرائی رہیں غلط محاورہ ہے۔ ٹکراتی رہیں کہنا چاہیے۔ لیکن کون۔ دونوں بیویوں کا ذکر تو کرو!!
دو اشعار درست ہیں مطلع اور تیسرا۔ بن کے کی بجائے بن کر کہیں تو؟
 
Top