انور شعور غزل ۔ وہ لب میری نظر کے سامنے ہے ۔ انور شعورؔ

محمداحمد

لائبریرین
غزل

وہ لب میری نظر کے سامنے ہے
گُلِ تر چشمِ تر کے سامنے ہے

دوامی زندگی کی کیا حقیقت
حیاتِ مختصر کے سامنے ہے

دریچہ باغ میں کھلتا تھا پہلے
اب اک بازار گھر کے سامنے ہے

بشر نے ہاتھ سے تعمیر کی ہے
یہ دنیا جو بشر کے سامنے ہے

شعور اپنی زباں سے کیا بتاؤں
سبھی کچھ شہر بھر کے سامنے ہے

انور شعورؔ
 

محمداحمد

لائبریرین
واہ واہ واہ، کیا خوبصورت غزل ہے۔

بہت شکریہ احمد صاحب

دوامی زندگی کی کیا حقیقت
حیاتِ مختصر کے سامنے ہے

:peacesign:

خوب ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔

بہت شکریہ تمام دوستوں کا۔ :)
 
Top