بے الف اذان
محفلین
نیا مضموں کتابِ زیست کا ہوں
نہایت غور سے سوچا گیا ہوں
میری سیرابیوں میں تشنگی ہے
کہ میں دریا ہوں لیکن ریت کا ہوں
وہ رن مجھ میں پڑا ہے خیرو شر کا
کہ اپنی ذات میں اک کربلا ہوں
خود اپنی دید سے اندھی ہیں آنکھیں
خود اپنی گونج سے بہرا ہوا ہوں
احمد جاوید
نہایت غور سے سوچا گیا ہوں
میری سیرابیوں میں تشنگی ہے
کہ میں دریا ہوں لیکن ریت کا ہوں
وہ رن مجھ میں پڑا ہے خیرو شر کا
کہ اپنی ذات میں اک کربلا ہوں
خود اپنی دید سے اندھی ہیں آنکھیں
خود اپنی گونج سے بہرا ہوا ہوں
احمد جاوید